- غیر ملکی ماہرین کی خدمات کیلیے قوانین میں نرمی کی سمری منظور
- یوٹیوب کا اشتہارات کے متعلق نئے فیچر کی آزمائش
- چھاتی کے کینسر سے شفایاب افراد میں دوبارہ کینسر کا خطرہ ہوتا ہے، تحقیق
- قلیل ترین مدت میں سب سے زیادہ درختوں کو گلے لگانے کا عالمی ریکارڈ
- پہلے اوور میں 50 وکٹیں، شاہین آفریدی دنیا کے پہلے بولر بن گئے
- شعیب اختر کا ورلڈکپ ٹرافی کے ہمراہ آٹو رکشہ پر اسٹیڈیم کا چکر
- محمود خان اچکزئی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری معطل
- پنجاب میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں اموات 26 تک پہنچ گئیں
- عوامی ردعمل پر شکار پور سے کراچی بھیجے گئے پولیس اہلکاروں کو شوکاز نوٹس جاری
- لاہور میں فائرنگ کے واقعات میں سب انسپکٹر سمیت تین شہری جاں بحق
- کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر سیکیورٹی گارڈ جاں بحق، سال 2024 میں اب تک 67 شہری قتل
- پانچواں ٹی20: پاکستان نے نیوزی لینڈ کو شکست دیکر سیریز برابر کردی
- یوراج سنگھ نے ٹی 20 ورلڈکپ کی سیمی فائنلسٹ ٹیموں کی پیشگوئی کردی
- سیکیورٹی فورسز کی ہرنائی میں بروقت کارروائی، ایک دہشت گرد ہلاک
- بھارت؛ منی پور میں مبینہ علیحدگی پسندوں کے حملے میں دو سیکیورٹی اہلکار ہلاک
- پی ٹی آئی میں اختلافات، شبلی فراز اور شیر افضل مروت آمنے سامنے آگئے
- بابراعظم نے ٹی20 انٹرنیشنل کرکٹ میں ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- بابر اعظم نے ٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ میں ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- داؤد انجینیئرنگ یونیورسٹی کی فیکلٹی انفارمیشن اینڈ کمپیوٹنگ کی گلبرگ ٹاؤن منتقلی کیلئے معاہدہ
- ججز کو کسی کا اثر رسوخ لینے کے بجائے قانون پر چلنا چاہئے، جسٹس اطہر من اللہ
جسٹس فائز کا وزیراعظم کی جانب سے ارکان اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز دینے کا نوٹس
اسلام آباد: سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ہر ارکان اسمبلی کو 50 کروڑ روپے کے ترقیاتی فنڈز دینے کے اعلان کا نوٹس لے لیا۔
جسٹس قاضی فائز کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے ایک کیس کی سماعت کی۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے وزیراعظم کی جانب سے ارکان اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز دینے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرلز اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے یہ نوٹس اخباری خبر پر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: اگلے سال سے ارکان پارلیمنٹ کو 50 کروڑ روپے کے ترقیاتی فنڈز دیے جائیں گے، وزیراعظم
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ کیا وزیراعظم کا ترقیاتی فنڈز دینا آئین، قانون اور عدالتی فیصلوں کے مطابق ہے، اٹارنی جنرل حکومت سے ہدایات لے کر عدالت کو آگاہ کریں، اگر یہ ترقیاتی فنڈز آئین قانون کے مطابق ہوئے تو یہ معاملہ ختم کردیں گے، اگر ترقیاتی فنڈز کا معاملہ آئین کے مطابق نہ ہوا تو کارروائی ہوگی، عدالتی کارروائی پر بینچ بنانے کیلئے معاملہ چیف جسٹس کو ارسال کیا جائیگا۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ میں حکومت سے ہدایات لے کر عدالت کو آگاہ کروں گا، جو بھی کام ہوگا وہ قانون، آئین اور عدالتی فیصلوں کی روشنی میں ہوگا۔ عدالت نے سماعت آئندہ بدھ تک ملتوی کردی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔