- ایک منٹ میں 110 پینسلیں توڑنے کا عالمی ریکارڈ
- سوشل میڈیا اور بچوں میں سیگریٹ نوشی کے درمیان تعلق کا انکشاف
- گرین ہاؤس گیسز کو قیمتی کیمیکلز میں بدلنے کا نیا طریقہ وضع
- بشکیک سے 140 طلبا کو لے کر پرواز لاہور پہنچ گئی
- ’’ کوہلی نے پاکستان آکر کھیلنے سے متعلق اچھی بات کی ہے‘‘
- کراچی: چھالیہ کے اسمگلرز کا پولیس کو رشوت دینا مہنگا پڑ گیا
- کراچی: گریڈ 17 کا افسر عدالت میں میتھ کی اسپیلنگ نہ سُنا سکا
- عالمی بینک کی پاکستان میں آئندہ مالی سال مہنگائی میں کمی کی پیش گوئی
- افغانستان کے صوبہ غور میں شدید بارش اور سیلاب سے 50 افراد جاں بحق
- کرغزستان میں کوئی پاکستانی ہلاک نہیں ہوا نہ کسی خاتون سے زیادتی ہوئی، دفتر خارجہ
- دنیا کی بلند ترین برفانی چوٹی پر پاک بھارت ریسلرز کا ٹکراؤ ہوگا
- پاکستانی طلبہ پر حملوں کیخلاف جمعیت کا کرغز سفارتخانے کے باہر مظاہرہ
- وزیراعظم کی اسحاق ڈار اور امیر مقام کو بشکیک جانے کی ہدایت
- بانی پی ٹی آئی پر مزید 10 قیمتی تحائف بیچنے کا الزام، انکوائری رپورٹ سامنے آگئی
- لیاقت آباد کے کال سینٹر میں نوجوان کی ہلاکت کا معمہ حل
- کراچی میں پارہ 40 ڈگری سے تجاوز کرگیا
- ٹِک ٹاک نے صارفین کے لیے اہم فیچر کی آزمائش شروع کردی
- ڈبلیو ایچ او نے ڈینگی کی دوسری ویکسین کی منظوری دیدی
- ’ ہاسٹل میں محصور ہیں، دوبارہ حملے کی اطلاعات ہیں ‘ بشکیک سے پاکستانی طلبا کے پیغامات
- پاکستان نے یورپین باڈی بلڈنگ چیمپئن شپ میں دو تمغے جیت لیے
طاقتور مشین گن بھی اس روسی فوجی لباس کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی!
ماسکو: روس کے سرکاری دفاعی ادارے ’’روستیک‘‘ نے اعلان کیا ہے کہ وہ دنیا کا جدید ترین فوجی لباس تیار کرے گا جو اتنا مضبوط ہوگا کہ اگر طاقتور مشین گن سے بھی اس پر گولیاں برسائی جائیں تو اس کا کچھ نہیں بگڑے گا۔
واضح رہے کہ 0.50 کیلیبر مشین گن (جسے ’’ففٹی کیلبر مشین گن‘‘ بھی کہا جاتا ہے) دنیا کی طاقتور مشین گنوں میں شمار ہوتی ہے۔ ’’روستیک‘‘ کی پریس ریلیز میں اسی مشین گن کا حوالہ دیا گیا ہے۔
یہ لباس، جسے صحیح معنوں میں ’’فوجی زرہ بکتر‘‘ کہنا چاہئیے، روس میں ’’سوتنک‘‘ (Sotnik) کے عنوان سے تیار ہونے والے فوجی لباس کی ’’چوتھی نسل‘‘ ہے جس میں موجودہ یعنی ’’تیسری نسل‘‘ کی خوبیاں اور بھی بہتر بنائی جائیں گی۔
’’سوتنک کومبیٹ آرمر‘‘ کی تیسری نسل جدید ترین فوجی آلات کے علاوہ نائٹ وژن (اندھیرے میں دیکھنے کا نظام)، واٹر فلٹر اور اندرونی مواصلاتی نظام سے لیس ہے جبکہ یہ لباس 7.62 ملی میٹر کیلیبر والی رائفل کی گولیاں برداشت کرسکتا ہے۔
اس حوالے سے دیکھا جائے تو ’’سوتنک‘‘ کی اگلی (چوتھی) نسل کے لباس میں یہی بلٹ پروف خاصیت واضح طور پر بہتر بنائی جائیں گی۔ یعنی چھوٹی موٹی پستول اور رائفل کے علاوہ طاقتور مشین گن سے فائر ہونے والی گولیاں تک اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکیں گی۔
امریکی ویب سائٹ ’’ٹاسک اینڈ پرپز‘‘ نے اپنی ایک حالیہ پوسٹ میں روس کے مذکورہ فوجی لباس کو پیدل دستوں (انفینٹری) کےلیے ’’مستقبل سے ہم آہنگ‘‘ اور متاثر کن ایجاد بھی قرار دیا ہے۔
روستیک کے مطابق ’’سوتنک‘‘ کی اگلی نسل 2035 تک روسی فوج کے سپرد کردی جائے گی۔ اگرچہ سوتنک کی موجودہ (تیسری) نسل کے لباس کی گزشتہ جمعے کو روس میں باقاعدہ رونمائی کی جاچکی ہے لیکن یہ معلوم نہیں کہ یہ کب تک روسی فوجیوں کے استعمال میں آنا شروع ہوگا۔
دوسری جانب ایک اور امریکی ویب سائٹ ’’فیوچر اِزم‘‘ نے جدید ترین ’’سوتنک‘‘ کو ایک ایسا فوجی لباس قرار دیا ہے جو سپاہیوں کو دورانِ جنگ ’’فوق انسان‘‘ (سپر ہیومن) صلاحیتوں سے مالا مال کردے گا۔
یہ بات یقیناً دلچسپی سے پڑھی جائے گی کہ حالیہ چند برسوں کے دوران امریکی ذرائع ابلاغ بہت تواتر سے چین اور روس میں ہونے والی عسکری تحقیق و ترقی (ملٹری ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ) کے بارے میں کچھ زیادہ ہی خبریں شائع کررہے ہیں اور اس حوالے سے افواہوں تک کو حقیقت بنا کر پیش کر رہے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیے: اس ہتھیار کے سامنے ہائیڈروجن بم بھی معمولی پٹاخے جیسا ہے، امریکی انجینئر کا دعویٰ
یہ تقریباً وہی انداز ہے جو ماضی کی ’’سرد جنگ‘‘ (کولڈ وار) کے زمانے میں مغربی ذرائع ابلاغ میں اختیار کیا جاتا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔