- محمود اچکزئی کا سابق نگران وزیر اور ڈی سی کوئٹہ کو 20 ارب ہرجانے کا نوٹس
- مینڈیٹ نہ ملنے کی وجہ سے نواز شریف وزارت عظمی سے پیچھے ہٹ گئے، محمد زبیر
- آڈیو لیکس کیس، آئی بی کا بینچ پر اعتراض کی درخواست واپس لینے کا فیصلہ
- لاہور: پارکوں میں جوڑوں کی وڈیوز بنا کر وائرل کرنے والے وکیل کا لائسنس معطل
- کراچی میں رینجرز کی تعیناتی میں مزید 6 ماہ کی توسیع منظور
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں اضافہ، 8 ارب ڈالر کی سطح پر آگئے
- شدید گرمی کی لہر نے جنوبی ایشیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا؛ اسکول بند
- پنجاب میں سرکاری محکموں میں بھرتی اور دیگر سہولیات کیلیے خصوصی افراد کی آن لائن رجسٹریشن کا آغاز
- حماس کی حمایت پر برطانوی پولیس افسر کو آئندہ ماہ سزا سنائی جائے گی
- جنوبی وزیرستان کے سیشن جج کے اغواء میں ملوث تین دہشت گرد ہلاک،آئی ایس پی آر
- تحریک انصاف نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر وائٹ پیپر جاری کردیا
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کا آفیشل ترانہ جاری
- وزیراعظم نے پیٹرول کی قیمت میں مزید کمی کا اشارہ دے دیا
- کراچی کے مختلف علاقوں میں 2.3 شدت کا زلزلہ
- جامعات میں طلبا کے اسرائیل مخالف مظاہرے ’خلل انگیزی‘ ہیں؛ امریکا
- ملک میں گاڑیوں کی قیمت میں لاکھوں روپے کی کمی
- زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپے کی قدر مستحکم
- امریکی خاتون کا قبول اسلام، چترال کے معروف پولو کھلاڑی سے شادی کرلی
- غصے کی حالت دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھا دیتی ہے، ماہرین
- بونے گھوڑے نے لمبی ترین دُم کا عالمی ریکارڈ قائم کرلیا
امریکا میں پرینک ویڈیو بنانے والے یوٹیوبر کو ڈاکو سمجھ کر گولی ماردی گئی
نیشویل: امریکی ریاست ٹینیسی میں ڈکیتی کی پرینک ویڈیو بنانے والے یوٹیوبر کو شہری نے اصل ڈاکو سمجھ کر گولی مار دی جس کے نتیجے میں نوجوان یوٹیوبر ہلاک ہوگیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی ریاست ٹینیسی کے دارالحکومت نیشول میں ٹموتھی ولکس نامی یوٹیوبر ہاتھ میں دو بڑے چاقو تھامے فیملی پارک کے باہر لوگوں کو ڈرا دھمکا رہے تھے جب کہ ان کا دوست ویڈیو بنا رہا تھا کہ اس دوران 23 سالہ نوجوان نے یوٹیوبر کو اصلی ڈاکو سمجھا اور گولی مار کر ہلاک کردیا۔
یوٹیوبر کو گولی مارنے والے نوجوان نے پولیس کو بتایا کہ مجھے بالکل اندازہ نہیں تھا کہ یہ ایک مذاقیہ ویڈیو ریکارڈ ہورہی ہے، میں نے بس یہ دیکھا کہ چاقو بردار شخص لوگوں سے لوٹ مار کر رہا ہے اور اب میری جانب بڑھ رہا ہے تو میں نے اپنے دفاع میں فائرنگ کردی۔
یوٹیوبر کے دوست نے بھی پولیس کو بتایا کہ ہم یوٹیوب کے لیے ایک پرینک ویڈیو بنا رہے تھے جس میں لوگوں کو چاقو دکھا کر ڈرا رہے تھے اور ان کے ردعمل ریکارڈ کرکے پھر انہیں حقیقت بتاتے۔ پولیس نے جائے وقوعہ سے کسی کو گرفتار نہیں کیا۔
اس قسم کے واقعات سے بچنے کے لیے یوٹیوب نے پالیسی بھی وضع کی تھی تاہم ایسے واقعات تھم نہیں سکے۔ ماہرین ایسے خطرناک مذاق کی ویڈیوز پر پابندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔