- پنجاب حکومت کا کسانوں سے گندم نہ خریدنے کا اقدام ہائیکورٹ میں چیلنج
- غیر استعمال ریلوے اسٹیشنز اور یارڈز کی اراضی لیز پر دینے کا فیصلہ
- ملکی معیشت عالمی اتارچڑھاؤ کے باوجود بحالی کے راستے پر ہے، جمیل احمد
- عالمی عدالت سے اسرائیلی وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا امکان
- جسٹس بابر ستار نے خود کو آڈیو لیکس کیس سے الگ کرنے کی درخواستیں خارج کردیں
- چینی وفد پاکستان آگیا، 4 ارب یوآن سرمایہ کاری کرے گا
- شرح سود کا تعین، مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا
- وزیراعظم کی بل گیٹس سے ملاقات، پاکستان میں جاری سرگرمیوں پر تبادلہ خیال
- براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری مسائل کا پائیدار حل نہیں
- پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نیا ریکارڈ، پہلی بار 73 ہزار پوائنٹس کی سطح بھی عبور
- ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی20 سیریز میں مسلسل دوسری شکست پر منیبہ علی مایوس
- چیمپئنز ٹرافی کا مجوزہ شیڈول آئی سی سی کو ارسال، بھارت کے میچز شامل
- پاکستان کیلیے 1.1 ارب ڈالر کی قسط کی منظوری آج دیے جانے کا امکان
- چیئرمین پی سی بی کا ٹیم میں ’مسائل‘ کا اعتراف
- بھابھی نے شادی والے دن دلہا کو گرفتار کرادیا
- احسان اللہ کی انجری سے متعلق رپورٹ جلد بورڈ کو وصول ہونے کا امکان
- بوبی بھائی کپتان بنے ہی کیوں؟
- مزدور خوشحال، ملک خوشحال ... انقلابی اقدامات اٹھانا ہونگے!
- ٹانک میں سیکیورٹی فورسز کا انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن، 4دہشتگرد ہلاک
- آئس کریم کیوں نہیں دی؟ عدالت کا آن لائن ڈلیوری ایپ پر ہزاروں کا جرمانہ
میانمار میں مارشل لا کے تحت 19 مظاہرین کو سزائے موت سنا دی گئی
ینگون: میانمار میں اُن 19 افراد کو سزائے موت سنائی گئی ہے جو ملک میں فوجی بغاوت کے خلاف مظاہروں کے دوران گرفتار کیئے گئے تھے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق میانمار میں فوج کے زیرانتظام ٹیلی وژن سے اعلان کیا گیا ہے کہ مظاہرے کے دوران فوجی کیپٹن کے ایک ساتھی کو قتل کرنے کے الزام میں 19 افراد کو سزائے موت سنائی گئی ہے۔
فوجی ٹیلی وژن کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ قتل 27 مارچ کو ینگون کے شمالی ضلعے اوکالاپا میں ہوا اور یہ سزا مارشل لا قوانین کے تحت سنائی گئی ہیں۔ یکم فروری کو ہونے والی فوجی بغاوت کے بعد پہلی بار اس طرح کی سزا کا اعلان کیا گیا ہے۔
یہ خبر پڑھیں : میانمار میں پولیس اسٹیشن پر باغیوں کا حملہ، 10 اہلکار ہلاک
ادھر ملکی اقتدار پر قابض ملٹری قیادت کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل زاؤ مِن تُن نے دو برسوں میں الیکشن کرانے کا وعدہ دہراتے ہوئے کہا کہ ملک میں حالات تیزی سے نارمل ہوتے جارہے ہیں اور جلد ہی تمام وزارتیں اور بینکس معمول کے مطابق کام کرنا شروع کردیں گے۔
دوسری جانب قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ینگون کے نواحی قصبے باگو میں فوجی بغاوت مخالف مظاہرین پر فائرنگ کی اور دستی بم پھینکے جس سے 10 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
دریں اثنا میانمار کے ایک پولیس اسٹیشن پر عسکریت پسند باغیوں کی ایک گروپ نے حملہ کرکے 10 اہلکاروں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ حملہ آور پولیس کی گاڑی اور اسلحہ بھی ساتھ لے گئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔