- پاکستان معاشی استحکام کی جانب گامزن ہے، وزیر اعظم
- عرب ممالک کا سربراہی اجلاس، فلسطین میں جارحیت فوری روکنے کا مطالبہ
- ہاکی کےکھیل کی بہتری کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، وزیراعظم شہباز شریف
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں ڈیڑھ کروڑ ڈالرز کا اضافہ
- بلوچستان حکومت کا نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلیے فیسلیٹیشن سینٹرز بحال کرنے کا فیصلہ
- سچن ٹنڈولکر کے سیکیورٹی گارڈ نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- ’فلسطینیوں کی ہولناک نسل کشی‘: عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقا کے دلائل مکمل
- بانی پی ٹی آئی کا اڈیالہ جیل میں طبی معائنہ، بشری بی بی نے خون دینے سے انکار کردیا
- نیلم جہلم پراجیکٹ کی لاگت میں اضافہ؛ ذمہ داروں کے تعین کیلئے کابینہ کمیٹی بنانے کا اعلان
- سپریم کورٹ کا فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر از خود نوٹس
- آزاد کشمیر میں ہونے والی کشیدگی میں ہمسایہ ملک کا تعلق نکل رہا ہے، وفاقی وزیرداخلہ
- میں اپنے قانونی پیسے سے جہاں چاہوں آج بھی سرمایہ کاری کروں گا، محسن نقوی
- غزہ پر فوجی حکمرانی کا خواب؛ اسرائیلی کابینہ میں پھوٹ پڑ گئی
- قومی اسمبلی اجلاس: طارق بشیر نے زرتاج گل کو نازیبا الفاظ کہنے پر معافی مانگ لی
- پاکستان کو بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ کی میزبانی مل گئی
- آئی او ایس اپ ڈیٹ کے بعد صارفین کو نئی مشکل کا سامنا
- سائنس دانوں نے ریڑھ کی ہڈی کے علاج کے لیے نئی ڈیوائس بنالی
- کشتی کو چھپانے کیلئے باڑ لگانے کی ہدایت، شہری کا انوکھا طریقہ
- سعودی عرب؛ حج کے دوران اس غلطی پر ایک لاکھ ریال جرمانہ ہوسکتا ہے
- لوگوں کو لاپتا کرنے والوں کے خلاف سزائے موت کی قانون سازی ہونی چاہیے، اسلام آباد ہائیکورٹ
سیاست کے منصب پر عالم کو بیٹھنے کی اجازت کیوں نہیں، فضل الرحمان
بھکر: جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہمارے ہاں لفظ سیاست کا مفہوم غلط بتایا گیا ہے، دراصل خالق اور مخلوق کے حقوق کی ادائیگی کا نام سیاست ہے، سیاست کے منصب پر عالم کے بیٹھنے کی اجازت کیوں نہیں؟
بھکر میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ مجھے کہا جاتا ہے ’’مولانا صاحب آپ شریف آدمی ہیں آپ بھی سیاست کرتے ہیں‘‘، حالاں کہ خالق اور مخلوق کے حقوق کی ادائیگی کا نام سیاست ہے، امن اور خوشحال معیشت کے لیے انبیا کرام نے جو کام کیا وہ سیاست ہے، جے یو آئی (ف) نے اس مفہوم کو غلط ثابت کیا ہے، علماء انبیا کے وارث ہیں اور انبیاء کی میراث علم ہے روپیہ پیسہ نہیں، سیاست کے منصب پر عالم کے بیٹھنے کی اجازت کیوں نہیں؟
انہوں نے کہا کہ جے یو آئی (ف) عوامی مسائل کے حل کے لیے سیاست میں ہے، جے یو آئی ف آج سو سال گزرنے کے بعد بھی پورے جوبن پر ہے، ہمارے ہاں سیاست کا لفظ اور اُس کا مفہوم غلط بتایا گیا ہے، سیاسی جماعت کی تشریح غلط کی گئی ہے، سیاست کو دنیاداروں کی چیز بتایا گیا ہے کہ دین والوں کا اس سے تعلق نہیں، سیاست کے بارے میں نظریہ ہے یہ پیسہ کمانے کے لیے ہے جب کہ یہ نظر یہ انگریز کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کا بہت بڑا کردار ہے، انگریز اسٹیبلشمنٹ نے یہ تاثر دیا تھا کہ یہ مدرسہ والے کا کام نہیں، اب امریکی اسٹیبلشمنٹ نے مولوی، ڈاڑھی و پگڑی کے خلاف انتہا پسندی کا تاثر دیا ہے چنانچہ جے یو آئی (ف)، وفاق المدارس اور علما نے اس پراپیگنڈے کے خلاف کھڑے ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔