- پانچواں ٹی 20: پاکستان نے نیوزی لینڈ کو شکست دیکر سیریز برابر کردی
- یوراج سنگھ نے ٹی 20 ورلڈ کپ کی سیمی فائنلسٹ ٹیموں کی پیش گوئی کردی
- سیکیورٹی فورسز کی ہرنائی میں بروقت کارروائی، ایک دہشت گرد ہلاک
- بھارت؛ منی پور میں مبینہ علیحدگی پسندوں کے حملے میں دو سیکیورٹی اہلکار ہلاک
- پی ٹی آئی میں اختلافات، شبلی فراز اور شیر افضل مروت آمنے سامنے آگئے
- بابر اعظم نے ٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ میں ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- بابر اعظم نے ٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ میں ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- داؤد انجینیئرنگ یونیورسٹی کی فیکلٹی انفارمیشن اینڈ کمپیوٹنگ کی گلبرگ ٹاؤن منتقلی کیلئے معاہدہ
- ججز کو کسی کا اثر رسوخ لینے کے بجائے قانون پر چلنا چاہئے، جسٹس اطہر من اللہ
- امیر خسروؒ کا عرس: بھارت میں پاکستانی زائرین کے ساتھ ناروا سلوک
- جنگ بندی کی تجویز پر اسرائیل کا جواب موصول ہوگیا ہے، حماس
- فواد چودھری کی پی ٹی آئی میں واپسی کا امکان
- اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات، پی ٹی آئی فوج کو دوبارہ سیاست میں دھکیل رہی ہے، حکومتی اتحاد
- سیشن جج وزیرستان کو مسلح افراد نے اغوا کر کے گاڑی نذر آتش کردی
- سبزیجاتی اشیاء پر انتباہ کو واضح درج کرنے پر زور
- روزانہ ہزاروں ڈالرز کا سونا اگلنے والا آتش فشاں پہاڑ
- واٹس ایپ کا آئی فون صارفین کے لیے نیا فیچر
- غزہ میں اسرائیلی بمباری سے فلسطینی شاعر کی بیٹی پورے خاندان سمیت شہید
- عمران خان نے پارٹی قیادت کو اسٹیبلمشنٹ اور سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دیدی
- سپریم کورٹ کا ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم
ایران دہشت گردی کو فروغ دینے والی دنیا کی سب سے بڑی ریاست ہے،امریکا
واشنگٹن: امریکا محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ ایران دہشت گردوں اور ان کی معاونت کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے، جب کہ دولت اسلامہ ابھی تک امریکا کے لیے خطرہ ہے۔
العربیہ نیوز کے مطابق امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ دہشت گردوں کی سرپرستی اور ان کی مالی امداد کرنے والے ممالک میں ایران سر فہرست ہے اور واشنگٹن حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیم قراردینے کے لیے مزید حکومتوں سے درخواست کر رہا ہے۔
امریکی انسدادِ دہشت گردی بیورو کے قائم مقام ڈپٹی کرس لینڈ برگ کا کہنا ہے کہ ہمارا ادارہ حزب اللہ کے خلاف سفارتی مہم چلا رہا ہے اور ہم نے متعدد ملکوں سے درخواست کی ہے کہ وہ اس آرگنائزیشن کو مکمل طور پر دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہوئے اپنے ملکوں میں اس کی سرگرمیوں پر پابندیاں عائد کریں۔
کرس کا مزید کہنا تھا کہ دولت اسلامیہ اپنے زیر اثرعراق اور شام کی مکمل آزادی کے باوجود دنیا بھر میں اپنی سرگرمیوں کو بڑھا رہی ہے اور یہ امریکا اس کے اتحادیوں اور بیرون ملک ان کے مفادات کے لیے ابھی تک بڑا خطرہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر چہ ہم دولت اسلامیہ، القائدہ اور ان کی اتحادی تنظیمیں سے امریکا کو لاحق براہ راست حملے کی صلاحیتوں کو کم کرچکے ہیں لیکن یہ ابھی بھی ہمارے لیے خطرہ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران ان تنظیموں کو ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ اسلحہ اور مالی معاونت فراہم کرر ہا ہے جس سے ان کی خطے کے پار حملہ کرنے کی صلاحیت بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے حامی گروپس شام، عراق اور یمن میں مشرق وسطی اور دنیا کو غیر مستحکم کرنے کی خطرناک سرگرمیوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔