- شاہراہ قراقرم پر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، 15 زخمی
- یوٹیوبر نے دنیا کا سب سے بڑا ریموٹ کنٹرول جہاز تیار کرلیا
- بلوچستان؛ مختلف علاقوں میں علی الصبح زلزلے کے جھٹکے
- واٹس ایپ کا صارفین کیلئے نئے فیچر پر کام جاری
- پھلوں، سبزیوں پر مشتمل غذائیں پروسٹیٹ کینسر میں مفید قرار
- آپ اپنی آئینی حدود جانتے ہیں مگر تجاوز کئی گنا زیادہ ہوتا ہے، مولانا فضل الرحمٰن
- فیصل آباد میں شوہر نے دو بیویوں اور چار بچوں کو قتل کر کے خودکشی کرلی
- وزیراعظم نے گندم درآمد کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی
- لاہور میں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث خراسانی گروپ کا کارندہ گرفتار
- چوتھا ٹی20؛ فتح کو ترسی پاکستان ٹیم نے جیت کا ذائقہ چکھ لیا
- ترکیہ نے اسرائیل سے تمام تجارت بند کردی
- پاکپتن میں سفاک شوہر اور سسرالیوں نے گھر نام نہ کرنے پر خاتون کو زہر دے دیا
- ایران نے امریکی و برطانوی حکام اور کمپنیوں پر پابندی لگادی
- محمود اچکزئی کا سابق نگران وزیر اور ڈی سی کوئٹہ کو 20 ارب ہرجانے کا نوٹس
- مینڈیٹ نہ ملنے کی وجہ سے نواز شریف وزارت عظمی سے پیچھے ہٹ گئے، محمد زبیر
- آڈیو لیکس کیس، آئی بی کا بینچ پر اعتراض کی درخواست واپس لینے کا فیصلہ
- لاہور: پارکوں میں جوڑوں کی وڈیوز بنا کر وائرل کرنے والے وکیل کا لائسنس معطل
- کراچی میں رینجرز کی تعیناتی میں مزید 6 ماہ کی توسیع منظور
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں اضافہ، 8 ارب ڈالر کی سطح پر آگئے
- شدید گرمی کی لہر نے جنوبی ایشیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا؛ اسکول بند
طالبان حکومت نے خواتین کی تصاویر والے اشتہارات پر پابندی لگا دی
طالبان حکومت نے اپنے نئے حکم نامے میں دکانوں پر لگے خواتین کی تصاویر والے اشتہارات پر پابندی عائد کردی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان حکومت نے دکانوں بالخصوص بیوٹی پارلز اور مردوں کے سیلون میں خواتین کی تصاویر والے اشتہارات آویزاں کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔
کابل میونسپلٹی کے ترجمان نعمت اللہ نارک زئی نے کہا ہے کہ میونسپل آفیسر کو خواتین کے اشتہارات پر پابندی پر عمل درآمد کرانے کی ہدایت کردی گئی ہے۔
نعمت اللہ بارک زئی نے مزید کہا کہ خواتین کی تصاویر والے اشتہارات پر پابندی اسلامی قوانین کے عین مطابق ہے۔ اشتہارات اتارنے کا کام جاری ہے۔
طالبان حکومت کے اس فیصلے پر دارالحکومت میں بیوٹی پارلز چلانے والی خواتین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ معاشی قتل کے مترادف ہے۔
واضح رہے کہ طالبان نے سرکاری اور نجی داروں میں کام کرنے والی خواتین کو فی الحال گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے تا وقتیکہ ملازمت گاہوں میں ان کے لیے حالات سازگار اور علیحدہ جگہیں مقرر نہ کردی جائیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔