طالبان حکومت نے خواتین کی تصاویر والے اشتہارات پر پابندی لگا دی

ویب ڈیسک  جمعـء 24 دسمبر 2021
فیصلے پر بیوٹی پارلز میں کام کرنے والی خواتین نے احتجاج کیا ہے، فوٹو: فائل

فیصلے پر بیوٹی پارلز میں کام کرنے والی خواتین نے احتجاج کیا ہے، فوٹو: فائل

طالبان حکومت نے اپنے نئے حکم نامے میں دکانوں پر لگے خواتین کی تصاویر والے اشتہارات پر پابندی عائد کردی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان حکومت نے دکانوں بالخصوص بیوٹی پارلز اور مردوں کے سیلون میں خواتین کی تصاویر والے اشتہارات آویزاں کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔

کابل میونسپلٹی کے ترجمان نعمت اللہ نارک زئی نے کہا ہے کہ میونسپل آفیسر کو خواتین کے اشتہارات پر پابندی پر عمل درآمد کرانے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

نعمت اللہ بارک زئی نے مزید کہا کہ خواتین کی تصاویر والے اشتہارات پر پابندی اسلامی قوانین کے عین مطابق ہے۔ اشتہارات اتارنے کا کام جاری ہے۔

طالبان حکومت کے اس فیصلے پر دارالحکومت میں بیوٹی پارلز چلانے والی خواتین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ معاشی قتل کے مترادف ہے۔

واضح رہے کہ طالبان نے سرکاری اور نجی داروں میں کام کرنے والی خواتین کو فی الحال گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے تا وقتیکہ ملازمت گاہوں میں ان کے لیے حالات سازگار اور علیحدہ جگہیں مقرر نہ کردی جائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔