- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- ملکی معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
- سرجری سے انکاری معمر افراد کیلئے انتباہ
- صوتی آلودگی کے پرندوں پر مرتب ہونے والے سنگین اثرات
- شہباز شریف اور بلاول حکومت پی ٹی آئی کے حوالے کردیں، فضل الرحمان
- بھارتی وزیر خارجہ امیت شاہ ہیلی کاپٹر حادثے میں بال بال بچ گئے
- مانیٹری پالیسی جاری، شرح سود بائیس فیصد کی سطح پر برقرار
- خیبر پختون خوا میں بارشوں سے تین روز کے دوران 10 افراد جاں بحق
- انوکھا انداز؛ نیوزی لینڈ ٹی-20 ٹیم کا اعلان 2 بچوں نے کیا
لیجنڈ گلوکار احمد رشدی کو مداحوں سے بچھڑے 39 برس بیت گئے
کراچی: پاکستانی فلموں کے وراسٹائل پلے بیک سنگر احمد رشدی کو اپنے مداحوں سے جدا ہوئے 39 سال بیت گئے، گلوکار کے پرستار آج ان کی برسی منا رہے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق احمد رشدی ایک ایسے گلوکار تھے جنھوں نے سن 70 اور 80 کی دہائی میں بننے والی فلموں میں اپنی مسحورکن آواز کے ذریعے شائقین موسیقی کی سماعتوں میں رس گھولے۔ گلوکار کو منفرد گائیگی کی وجہ سے آواز کا جادوگر بھی کہا جاتا تھا۔
ریڈیو پاکستان کراچی پر مہدی ظہیر کے پروگرام بچوں کی دنیا میں گائے ہوئے گیت نے احمد رشدی پر فلمی صنعت کے دروازے کھولے، مدھر کردینے والی آواز کے مالک احمد رشدی نے پہلا گانا فلم انوکھی کے لیے ریکارڈ کروایا مگر اداکار علاؤالدین پر فلمائے ایک گیت نے ان کی شہرت کو دوام بخشا۔
احمد رشدی کو ہر اداکار کے مطابق گائیگی پر عبور تھا اسی وجہ سے ان کو بھارتی گلوکار کشور کمار کا ہم پلہ بھی کہا جاتا تھا۔ وہ جن دنوں گائیگی کررہے تھے ان کا سابقہ مہدی حسن، سلیم رضا، مسعود رانا اور منیر حسین جیسے قدآور گلوکاروں سے تھا۔ انھیں جنوبی ایشیا کا پہلا پاپ سنگر بھی مانا جاتا ہے۔
چاکلیٹی ہیرو وحید مراد پر ان کی آواز کا جو تاثر ابھرتا تھا وہ اپنی مثال آپ ہے، احمد رشدی نے فلم سپیرن، مہتاب اور آنچل پر تین سال تک مسلسل نگار ایوارڈ حاصل کیا۔ انھیں مصور اور ملینئم ایوارڈز کے علاوہ ستارہ امتیاز سے بھی نوازا گیا۔ 20 برس تک گائیگی میں اپنا لوہا منوانے والے احمد رشدی 11 اپریل1983کو اس جہان فانی سے کوچ کرگئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔