- نائلہ کیانی نے ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- اسپتال کے واش روم میں کیمرہ نصب کرنے والا ملزم گرفتار
- خود کش بمبار کو نشے کے انجکشن لگائے گئے، اہل خانہ
- بڑے کھلاڑیوں کو کیسے پی ایس ایل کھلایا جائے! پی سی بی نے منصوبہ بنالیا
- جنگ بندی معاہدہ؛ امریکا رفح پر اسرائیلی حملہ نہ ہونے کی ضمانت دے، حماس
- کینیڈا میں قانون کی بالادستی ہے، ٹروڈو کا بھارتیوں کی گرفتاری پر ردعمل
- ہولڈنگ کمپنی کیلیے پی آئی اے کے 100 فیصد شیئر ہولڈنگ اسکیم کی منظوری
- چند دنوں میں پاک چین اعلیٰ سطح کے رابطے متوقع
- گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقات، سابق نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر آج طلب
- احمد شہزاد کا پلیئرز پر سلیکشن کیلئے سوشل میڈیا مہم چلانے کا الزام
- سعودی عرب کا اعلی سطح کا تجارتی وفد آج پاکستان پہنچے گا
- گیری کرسٹن بھارت سے ویڈیو کال پر قومی کرکٹرز سے مخاطب ہوگئے
- شمال سے جنوب! غزہ "مکمل قحط" کا شکار ہے، اقوام متحدہ
- مجھے اور محمد عامر کو بابر اعظم سے کوئی مسئلہ نہیں، عماد وسیم
- پی ایس ایل، 4 پلے آف غیر جانبدار وینیو پر منعقد کرنے کی تجویز
- پی ایس ایل 2025؛ پلئینگ کنڈیشنز میں تبدیلی پر غور شروع
- راولپنڈی سے چوری سرکاری ویگو سمیت 7 مسروقہ گاڑیاں خیبر پختونخوا سے برآمد
- پولیس اہلکار کے بھائی کی شادی میں فائرنگ سے مہمان جاں بحق
- بچوں میں بلند فشار خون فالج کے امکانات 4 گنا تک بڑھا سکتا ہے، تحقیق
- امریکی ایئرپورٹ پر مسافر کی پتلون سے سانپ برآمد
ملک اورجمہوریت کودرپیش خطرات سے نمٹنے کےلئےاتحادی حکومت بنائی،بلاول بھٹو
نیویارک: وزیرخارجہ بلاول بھٹوزرداری کا کہنا ہے ملک کے وسیع ترمفاد میں اتحادی حکومت بنائی جس کا مقصد جمہوریت اورمعیشت کودرپیش خطرات سے موثر انداز میں نمٹنا ہے۔
امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت اتحادیوں کی حکومت ہے۔ملک کو اس وقت جمہوریت اورمعیشت کے بحران سمیت دہشتگردی اورانتہاپسندی کے خطرات کا سامنا ہے۔ مختلف منشوراورنکتہ نظررکھنے والی سیاسی جماعتوں کےمل کرحکومت بنانے کا مقصد ان خطرات سے موثر طریقے سے نمٹنا ہے۔ اتحادی حکومت میں شامل جماعتیں انتخابی اورجمہوری اصلاحات کے لئے مل کرکا م کریں گی۔
بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ انتہاپسندی اوردہشتگردی کے خلاف اقدامات اوراسلام کا پرامن پیغام پھیلانے کے لئے کام کرتے رہیں گے۔پاکستان کو دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے واقعات پرتشویش ہے اورہم افغان حکومت کی جانب دیکھ رہے ہیں کہ وہ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرے۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ ہم اپنی جانب سے صورتحال کا نہ صرف بغورجائزہ لے رہے ہیں بلکہ دہشتگردی پرقابو پانے کے لئے اقدامات بھی کررہے ہیں۔توقع ہے کہ افغان حکومت عالمی معاہدوں کی پاسداری کرتے ہوئے اپنی سرزمین دہشتگردی کے لئے استعمال نہیں ہونے دے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغان مسئلے کے حل کے لئے ہمیشہ مذاکرات اورسفارتکاری کی حمایت کی ہے اوراس موقف پرتنقید کا سامنا بھی کیا لیکن بالآخر عالمی برادری کو بھی یہی راستہ اپنانا پڑا۔
یہ پاکستان یا کوئی دوسرا ملک نہیں بلکہ امریکا تھا جس نے طالبان سے کابل میں ان کی حکومت قائم ہونے سے قبل براہ راست رابطہ اورمذاکرات کئے اوردونوں کے درمیان معاہدہ بھی براہ راست ہوا۔اس لئے اگر کس نے کس کو تسلیم کیا کی بات کی جائے گی تواس سے معاملہ پیچیدہ ہوجائے گا۔
بلاول بھٹوزرداری کا مزید کہنا تھا کہ طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کا فیصلہ عالمی برادری کے ساتھ مل کرکریں گے۔ اس کے ساتھ ہی ہمارا موقف ہے کہ افغان حکومت کے ساتھ رابطے رکھے جائیں خصوصا افغان عوام کی فلاح اوربہبود کے لئے۔ افغانستان کے پچانوےفیصد عوام کا غربت کا شکار ہونا عالمی برادری سمیت کسی کے لئے بھی اچھا نہیں ہے۔ اگرعالمی برادری اورپاکستان نے افغان عوام کی مشکل میں مدد نہ کی تو ان کو اچھا پیغام نہیں جائے گا توقع ہے کہ افغان حکومت لڑکیوں کی تعلیم سمیت عالمی برادری سے کئے گئے وعدوں کوپورا کرے گی۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ افغانستان کے بارے میں اب ماضی کے بجائے مستقبل کو دیکھنا چاہئیے پاکستان افغانستان کا پڑوسی ہے اس حقیقت کوبدلا نہیں جاسکتا اورافغانستان کی صورتحال کا براہ راست اثر پاکستان کے عوام پرپڑتا ہے۔پاکستان اورعالمی برادری اس بات پریقین رکھتے ہیں کہ افغان عوام کو دوبارہ ان کے حال پرچھوڑنا کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔