- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
ملک اورجمہوریت کودرپیش خطرات سے نمٹنے کےلئےاتحادی حکومت بنائی،بلاول بھٹو
نیویارک: وزیرخارجہ بلاول بھٹوزرداری کا کہنا ہے ملک کے وسیع ترمفاد میں اتحادی حکومت بنائی جس کا مقصد جمہوریت اورمعیشت کودرپیش خطرات سے موثر انداز میں نمٹنا ہے۔
امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت اتحادیوں کی حکومت ہے۔ملک کو اس وقت جمہوریت اورمعیشت کے بحران سمیت دہشتگردی اورانتہاپسندی کے خطرات کا سامنا ہے۔ مختلف منشوراورنکتہ نظررکھنے والی سیاسی جماعتوں کےمل کرحکومت بنانے کا مقصد ان خطرات سے موثر طریقے سے نمٹنا ہے۔ اتحادی حکومت میں شامل جماعتیں انتخابی اورجمہوری اصلاحات کے لئے مل کرکا م کریں گی۔
بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ انتہاپسندی اوردہشتگردی کے خلاف اقدامات اوراسلام کا پرامن پیغام پھیلانے کے لئے کام کرتے رہیں گے۔پاکستان کو دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے واقعات پرتشویش ہے اورہم افغان حکومت کی جانب دیکھ رہے ہیں کہ وہ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرے۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ ہم اپنی جانب سے صورتحال کا نہ صرف بغورجائزہ لے رہے ہیں بلکہ دہشتگردی پرقابو پانے کے لئے اقدامات بھی کررہے ہیں۔توقع ہے کہ افغان حکومت عالمی معاہدوں کی پاسداری کرتے ہوئے اپنی سرزمین دہشتگردی کے لئے استعمال نہیں ہونے دے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغان مسئلے کے حل کے لئے ہمیشہ مذاکرات اورسفارتکاری کی حمایت کی ہے اوراس موقف پرتنقید کا سامنا بھی کیا لیکن بالآخر عالمی برادری کو بھی یہی راستہ اپنانا پڑا۔
یہ پاکستان یا کوئی دوسرا ملک نہیں بلکہ امریکا تھا جس نے طالبان سے کابل میں ان کی حکومت قائم ہونے سے قبل براہ راست رابطہ اورمذاکرات کئے اوردونوں کے درمیان معاہدہ بھی براہ راست ہوا۔اس لئے اگر کس نے کس کو تسلیم کیا کی بات کی جائے گی تواس سے معاملہ پیچیدہ ہوجائے گا۔
بلاول بھٹوزرداری کا مزید کہنا تھا کہ طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کا فیصلہ عالمی برادری کے ساتھ مل کرکریں گے۔ اس کے ساتھ ہی ہمارا موقف ہے کہ افغان حکومت کے ساتھ رابطے رکھے جائیں خصوصا افغان عوام کی فلاح اوربہبود کے لئے۔ افغانستان کے پچانوےفیصد عوام کا غربت کا شکار ہونا عالمی برادری سمیت کسی کے لئے بھی اچھا نہیں ہے۔ اگرعالمی برادری اورپاکستان نے افغان عوام کی مشکل میں مدد نہ کی تو ان کو اچھا پیغام نہیں جائے گا توقع ہے کہ افغان حکومت لڑکیوں کی تعلیم سمیت عالمی برادری سے کئے گئے وعدوں کوپورا کرے گی۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ افغانستان کے بارے میں اب ماضی کے بجائے مستقبل کو دیکھنا چاہئیے پاکستان افغانستان کا پڑوسی ہے اس حقیقت کوبدلا نہیں جاسکتا اورافغانستان کی صورتحال کا براہ راست اثر پاکستان کے عوام پرپڑتا ہے۔پاکستان اورعالمی برادری اس بات پریقین رکھتے ہیں کہ افغان عوام کو دوبارہ ان کے حال پرچھوڑنا کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔