- شدید گرمی کی لہر نے جنوبی ایشیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا؛ اسکول بند
- پنجاب میں سرکاری محکموں میں بھرتی اور دیگر سہولیات کیلیے خصوصی افراد کی آن لائن رجسٹریشن کا آغاز
- حماس کی حمایت پر برطانوی پولیس افسر کو آئندہ ماہ سزا سنائی جائے گی
- جنوبی وزیرستان کے سیشن جج کے اغواء میں ملوث تین دہشت گرد ہلاک،آئی ایس پی آر
- تحریک انصاف نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر وائٹ پیپر جاری کردیا
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کا آفیشل ترانہ جاری
- وزیراعظم نے پیٹرول کی قیمت میں مزید کمی کا اشارہ دے دیا
- کراچی کے مختلف علاقوں میں 2.3 شدت کا زلزلہ
- جامعات میں طلبا کے اسرائیل مخالف مظاہرے ’خلل انگیزی‘ ہیں؛ امریکا
- ملک میں گاڑیوں کی قیمت میں لاکھوں روپے کی کمی
- زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپے کی قدر مستحکم
- امریکی خاتون کا قبول اسلام، چترال کے معروف پولو کھلاڑی سے شادی کرلی
- غصے کی حالت دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھا دیتی ہے، ماہرین
- بونے گھوڑے نے لمبی ترین دُم کا عالمی ریکارڈ قائم کرلیا
- گوگل کا آڈیو ایموجیز کے فیچر پر کام جاری
- چین میں سڑک ٹوٹنے سے متعدد گاڑیاں کھائی میں جاگریں؛ 48 افراد ہلاک
- موبائل سمز بلاک کرنے کیلیے ایف بی آر کے مراسلے کا جائزہ لیکر فیصلہ کرینگے، پی ٹی اے
- گندم کی خریداری، حافظ نعیم کا وزیراعلیٰ ہاؤس پنجاب کے گھیراؤ کا اعلان
- عمران خان نے مذاکرات کا اختیار دیدیا لیکن ابھی کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، شبلی فراز
- آصف زرداری پیپلزپارٹی کی صدارت سے مستعفی
افغانستان؛ خواتین اینکرز سے اظہار یکجہتی کیلیے مرد اینکرز نے بھی چہرے ڈھانپ لیے
کابل: طالبان حکومت کی جانب سے خواتین اینکرز کو چہرہ ڈھانپ کر ٹی وی اسکرین پر آنے کے حکم پر مرد اینکرز بھی اظہار یکجہتی کے لیے اپنے چہرے ماسک سے چھپا کر ٹی وی اسکرین پر آئے اور لائیو پروگرام کیے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں نجی ٹی وی چینل طلوع نیوز کے نیوز بلیٹن اور ٹاک شو کے مرد اینکرز اپنا چہرہ ڈھانپ کر اسکرین پر نمودار ہوئے۔
مر اینکرز کا کہنا ہے کہ یہ اقدام اپنی کولیگز خواتین پریزینٹرز کو چہرہ ڈھانپ پر کر ٹی وی اسکرین پر آنے کے طالبان حکومت کے حکم کے ردعمل میں اُٹھایا ہے جس سے ہمیں اندازہ ہوا کہ ناک اور ہونٹ کپڑے سے ڈھکے ہوں تو بولنے اور سانس میں لینے میں کتنی تکلیف ہوتی ہے۔
طالبان حکومت کی وزارت امر بالمعروف و نہی عن المنکر نے ایک حکم نامے کے ذریعے اتوار تک خواتین اینکرز کو چہرہ ڈھانپ کر ٹی وی اسکرین پر آنے کی ڈیڈ لائن دی تھی۔
یہ خبر پڑھیں : طالبان نے ٹی وی میزبانوں کوچہرہ ڈھانپنے کا حکم دے دیا
غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے طلوع نیوز کے ڈائریکٹر خپلواک ساپئی کا کہنا تھا کہ حکم نامے پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے تاہم طالبان کے سپریم لیڈر کے فرمان میں خواتین پریزنٹرز کے پردے کے حوالے سے کوئی واضح اشارہ نہیں تھا۔
ڈائریکٹر خپلواک ساپئی کا یہ بھی کہنا تھا کہ میرے خیال میں ٹی وی پر خواتین کی تصویر یا ویڈیو ورچوئل ہوتی ہے اور وہ اصل میں موجود نہیں ہوتیں اس لیے یہ حکم ان پر لاگو نہیں ہوتا۔
طلوع نیوز کی خواتین اینکرز خاطرہ احمدی اور سونیا نے عالمی میڈیا کے نمائندے سے گفتگو میں بتایا کہ چہرہ ڈھانپنے سے ہم درست طریقے سے نہ تو سانس لے سکتے ہیں اور نہ ہی مناسب طریقے سے اپنی بات پہنچا سکتے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں : افغان ٹی وی چینلز نے خواتین اینکرز کے چہرے ڈھانپنے کا حکم مسترد کردیا
دوسری جانب وزارت امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے ترجمان عاکف مہاجر کا کہنا ہے کہ چہرہ ڈھانپنے کا حکم یہ ہمارا نہیں بلکہ اللہ کا حکم ہے۔ چہرہ ڈھانپنا بھی پردے کا حصہ ہے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں طالبان کے سپریم لیڈر ہبتہ اللہ اخونزادہ نے اپنے فرمان میں خواتین کو اپنے چہرے مکمل طور پر ڈھانپنے اور روایتی نیلے رنگ کے ٹوپی والا برقع استعمال کرنے کا حکم دیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔