- لاہور میں فری وائی فائی سروس کے مقامات کو دگنا کردیا گیا
- حافظ نعیم سے محمود اچکزئی، اسد قیصر کی ملاقات، احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت
- شادی میں فائرنگ سے مہمان جاں بحق، دلہا سمیت 4 افراد گرفتار
- پی ایس ایل2025؛ پی سی بی نے آئی پی ایل سے متصادم تاریخیں تجویز کردیں
- پی ایس ایل2025 کب ہوگا؟ اگلے ایڈیشن کیلئے نئی ونڈو کی تاریخیں سامنے آگئیں
- سونے کی عالمی سطح پر قیمت میں اضافہ، مقامی مارکیٹ میں سستا ہوگیا
- قطر امریکی دباؤ پر حماس قیادت کو ملک سے بے دخل کرنے پر تیار ہوگیا، اسرائیلی میڈیا
- کراچی؛ پیپلزبس سروس میں اسمارٹ کارڈ سے ادائیگی کا نظام متعارف
- محسن نقوی کی اسٹیڈیمز کی اَپ گریڈیشن کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت
- پولیس کی زمینوں پر پیٹرول پمپ، دکانیں، فلیٹ اور دفاتر کی تعمیر کا انکشاف
- ضبط کی جانیوالی اسمگل گاڑیوں کی کم قیمت پر نیلامی کا انکشاف
- 9 ماہ میں 6.899 ارب ڈالرکی غیرملکی معاونت موصول
- پاکستان کے اخراجات آمدنی سے زیادہ ہیں، عالمی بینک
- کینیڈا میں خالصتان تحریک کے سکھ رہنما ہردیپ کے قتل میں ملوث 3 بھارتی گرفتار
- سمیں بلاک کرنے میں رکاوٹ بننے والوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- پی آئی اے کی خریداری میں مقامی سرمایہ کاروں کی بھی دلچسپی
- شعبۂ صحت میں پاکستان کا اعزاز، ڈاکٹر شہزاد 100 عالمی رہنماؤں میں شامل
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ کوچنگ اسٹاف کا اعلان ہوگیا
- ایف بی آر کا وصولیوں کیلیے جامع حکمت عملی وضع کرنیکا فیصلہ
- نیویارک میں ہوٹلز کے کرایے آسمان سے باتیں کرنے لگے
کینسر میں مبتلا روسی صدر کے پاس زندگی کے صرف 3 سال بچے ہیں، انٹیلی جنس افسر
ماسکو: سابق انٹیلی جنس افسر نے دعویٰ کیا ہے کہ کینسر جیسے موذی مرض میں مبتلا 69 سالہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے پاس زندہ رہنے کے لیے اب صرف تین سال کا وقت رہ گیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو خطرناک بیماری ہونے کی خبریں ایک بار پھر زیر گردش ہیں۔ ان کے کینسر یا پارکنسن میں مبتلا ہونے اور بینائی سے محروم ہونے کی غیر مصدقہ رپورٹس سامنے آئی ہیں۔
روسی انٹیلی جنس ادارے فیڈرل سیکیورٹی سروس کے ایک اعلیٰ افسر نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈاکٹرز کی ٹیم کے مطابق صدر پیوٹن کا کینسر تیزی سے پھیل رہا ہے اور ملکی صدر کے پاس زندہ رہنے کے لیے صرف 2 یا زیادہ سے زیادہ 3 سال کا عرصہ بچا ہے۔
اس بات کا انکشاف نامعلوم روسی انٹیلی جنس افسر نے اپنے ادارے کے سابق اعلیٰ عہدیدار بورس کارپیچکوف کو بھیجے گئے پیغامات میں کیا گیا ہے جس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پوٹن اپنی بینائی کھو رہے ہیں اور شدید سر درد میں مبتلا رہتے ہیں۔
روسی انٹیلی جنس افسر نے سنڈے مرر سے گفتگو میں کہا کہ صدر پوٹن جب ٹی وی پر نظر آتے ہیں تو ان کے ہاتھ لرز رہے ہوتے ہیں اور بینائی کم ہوتی جا رہی ہے اس لیے انھیں تقریر کے لیے جو کاغذ ٹکڑے دیئے جاتے ہیں ان میں بڑے بڑے حرف لکھے ہوتے ہیں۔ یہ اتنے بڑے ہوتے ہیں کہ ایک صفحے پر دو سطریں آتی ہیں۔
روسی حکومت نے ہمیشہ ہی ان خبروں کی تردید کی ہے اور صدر پوٹن کو ایک متحرک اور متاثر کن صحت کے حامل کی شخصیت کے طور پر ظاہر کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔