- حکومت تمام اخراجات ادھار لے کر پورا کررہی ہے، احسن اقبال
- لاپتا افراد کا معاملہ بہت پرانا ہے یہ عدالتی حکم پر راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، وزرا
- ملائیشیا میں فوجی ہیلی کاپٹرز آپس میں ٹکرا گئے؛ 10 اہلکار ہلاک
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑی کمی
- قومی ٹیم میں بیٹرز کی پوزیشن معمہ بن گئی
- نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عملدرآمد کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
- پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظوری کیخلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
- وزیراعظم کا ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس؛ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد معطل
- بلوچستان میں 24 تا 27 اپریل مزید بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
- ازبکستان، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین شراکت داری کا اہم معاہدہ
- پی آئی اے تنظیم نو میں سنگ میل حاصل، ایس ای سی پی میں انتظامات کی اسکیم منظور
- کراچی پورٹ کے بلک ٹرمینل اور 10برتھوں کی لیز سے آمدن کا آغاز
- اختلافی تحاریر میں اصلاح اور تجاویز بھی دیجیے
- عوام کو قومی اسمبلی میں پٹیشن دائر کرنیکی اجازت، پیپلز پارٹی بل لانے کیلیے تیار
- ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو واپس کیوں لایا گیا؟ جواب آپکے سامنے ہے! سلمان بٹ کا طنز
- آئی ایم ایف کے وزیراعظم آفس افسروں کو 4 اضافی تنخواہوں، 24 ارب کی ضمنی گرانٹ پر اعتراضات
- وقت بدل رہا ہے۔۔۔ آپ بھی بدل جائیے!
- خواتین کی حیثیت بھی مرکزی ہے!
- 9 مئی کیسز؛ شیخ رشید کی بریت کی درخواستیں سماعت کیلیے منظور
- ’آزادی‘ یا ’ذمہ داری‘۔۔۔ یہ تعلق دو طرفہ ہے!
کینسر میں مبتلا روسی صدر کے پاس زندگی کے صرف 3 سال بچے ہیں، انٹیلی جنس افسر
ماسکو: سابق انٹیلی جنس افسر نے دعویٰ کیا ہے کہ کینسر جیسے موذی مرض میں مبتلا 69 سالہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے پاس زندہ رہنے کے لیے اب صرف تین سال کا وقت رہ گیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو خطرناک بیماری ہونے کی خبریں ایک بار پھر زیر گردش ہیں۔ ان کے کینسر یا پارکنسن میں مبتلا ہونے اور بینائی سے محروم ہونے کی غیر مصدقہ رپورٹس سامنے آئی ہیں۔
روسی انٹیلی جنس ادارے فیڈرل سیکیورٹی سروس کے ایک اعلیٰ افسر نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈاکٹرز کی ٹیم کے مطابق صدر پیوٹن کا کینسر تیزی سے پھیل رہا ہے اور ملکی صدر کے پاس زندہ رہنے کے لیے صرف 2 یا زیادہ سے زیادہ 3 سال کا عرصہ بچا ہے۔
اس بات کا انکشاف نامعلوم روسی انٹیلی جنس افسر نے اپنے ادارے کے سابق اعلیٰ عہدیدار بورس کارپیچکوف کو بھیجے گئے پیغامات میں کیا گیا ہے جس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پوٹن اپنی بینائی کھو رہے ہیں اور شدید سر درد میں مبتلا رہتے ہیں۔
روسی انٹیلی جنس افسر نے سنڈے مرر سے گفتگو میں کہا کہ صدر پوٹن جب ٹی وی پر نظر آتے ہیں تو ان کے ہاتھ لرز رہے ہوتے ہیں اور بینائی کم ہوتی جا رہی ہے اس لیے انھیں تقریر کے لیے جو کاغذ ٹکڑے دیئے جاتے ہیں ان میں بڑے بڑے حرف لکھے ہوتے ہیں۔ یہ اتنے بڑے ہوتے ہیں کہ ایک صفحے پر دو سطریں آتی ہیں۔
روسی حکومت نے ہمیشہ ہی ان خبروں کی تردید کی ہے اور صدر پوٹن کو ایک متحرک اور متاثر کن صحت کے حامل کی شخصیت کے طور پر ظاہر کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔