- بھارت؛ شیوسینا کی رہنما کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ
- مخصوص نشستیں؛ پشاور ہائیکورٹ فیصلے کیخلاف سنی اتحاد کونسل کی اپیل سماعت کیلیے مقرر
- قومی ٹیم کے دورہ جنوبی افریقہ کے شیڈول کا اعلان ہوگیا
- ڈاکوؤں کا نیا طریقہ واردات، حیدرآباد سے کراچی آنیوالی پوری وین لوٹ لی
- اسلام آباد میں رہنے والے چینی شہریوں کا ڈیٹا مرتب، سکیورٹی سخت کردی گئی
- گندم سمیت دیگر اشیا کی اسمگلنگ میں کسٹمز اہلکاروں کے ملوث ہونے کا انکشاف
- پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کے بھائی پختونخوا حکومتی ٹیم سے فارغ
- سلمان بٹ کا محمد حارث کو اپنے اوپر نظرثانی کا مشورہ
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت کم ہو گئی
- وزیراعظم نے گندم درآمد کرنے کا نوٹس لے لیا، تحقیقات کا حکم
- پی ایس ایل کی لیگ کمشنر نائلہ بھٹی بھی مستعفی ہوگئیں
- پولیس اہلکاروں کے ٹارگٹ کلر کے دورانِ تفتیش سنسنی خیز انکشافات
- آڈیو لیکس کیس؛ آئی بی کی بینچ پر اعتراض واپس لینے کی درخواست خارج
- ٹی20 ورلڈکپ؛ کس ٹیم کی مضبوط بیٹنگ لائن اَپ ہے؟ وان نے بتادیا
- اسحاق ڈار کی نائب وزیراعظم تعیناتی کیخلاف درخواست پر دلائل طلب
- سندھ ہائیکورٹ کا تھانوں کی زمین پر کمرشل سرگرمیوں کیخلاف فوری کارروائی کا حکم
- انتخابی فائدے کیلیے مودی مسلم دشمنی میں زہرآلود تقاریر کررہے ہیں، عالمی میڈیا
- سرحدی کشیدگی؛ ایران کا افغانستان کے ساتھ بارڈر سیل کرنے کا فیصلہ
- اے ڈی بی اور ملکی اداروں کا معاشی کارکردگی پراطمینان کا اظہار
- کراچی:غیرقانونی تعمیرات کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کاحکم
جامعہ کراچی کی وائس چانسلر اور رجسٹرار کو توہین عدالت کا نوٹس
کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے فیصلے پر عمل درآمد نہ ہونے پر جامعہ کراچی کی وائس چانسلر اور رجسٹرار کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے ایک سماعت میں قائم مقام وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر ناصرہ خاتون اور رجسٹرار ڈاکٹر مقصود علی انصاری کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کردیے۔
خیال رہے کہ جامعہ کراچی کی تاریخ میں یہ مسلسل دوسرا موقع ہے کہ جب قائم مقام وائس چانسلر کو ممکنہ طور پر توہین عدالت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
یہ نوٹس 2 مئی 2019ءکو شعبہ اِبلاغ عامہ کے لیکچرر کے لیے ہونے والے سلیکشن بورڈ کو کالعدم قرار دینے کے خلاف آئینی درخواست 4597/2019 کے فیصلے پر عمل درآمد نہ ہونے کے باعث جاری کیے گئے ہیں۔
جسٹس محمد جنید غفار اور جسٹس امجد علی سہتو پر مشتمل دو رکنی بینچ نے توہین عدالت سے متعلق اس درخواست کی سماعت کی، درخواست گزار کی جانب سے فرمان اللہ ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے تھے۔
یاد رہے 13مئی 2022ء کو سندھ ہائی کورٹ نے پٹیشن 4597/2019 سے متعلق فیصلہ دیتے ہوئے یونیورسٹی سینڈیکیٹ کی جانب سے سلیکشن بورڈ کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ ختم کرتے ہوئے سینڈیکیٹ کو یہ ہدایت جاری کی تھی کہ کو وہ 15 روز کے اندر ’سلیکشن بورڈ‘ کی سفارشات کے مطابق نیا فیصلہ کرے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔