- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
- سرجری سے انکاری معمر افراد کیلئے انتباہ
- صوتی آلودگی اور پرندوں پر پڑنے والے اس کے سنگین اثرات
- جلسہ کرنا پی ٹی آئی کا حق ہے انتظامیہ انہیں اجازت دے، فضل الرحمان
- بھارتی وزیر خارجہ امیت شاہ ہیلی کاپٹر حادثے میں بال بال بچ گئے
- مانیٹری پالیسی جاری، شرح سود بائیس فیصد کی سطح پر برقرار
- خیبر پختون خوا میں بارشوں سے تین روز کے دوران 10 افراد جاں بحق
- انوکھا انداز؛ نیوزی لینڈ ٹی-20 ٹیم کا اعلان 2 بچوں نے کیا
- علی رضا عابدی کے قتل میں ملوث چار مجرموں کو عمر قید کا حکم
- تحریک انصاف کے بیک ڈور کسی سے مذاکرات نہیں ہورہے، بیرسٹر گوہر
- سکھوں کے حقوق اور آزادی کیلیے آواز بلند کرتے رہیں گے؛ کینیڈین وزیراعظم
- پنجاب سے گزشتہ سال ڈھائی ہزار بچے اغوا، 891 جنسی زیادتی کا نشانہ بنے
- اسکاٹ لینڈ کے پہلے مسلم پاکستانی نژاد وزیراعظم نے استعفی دیدیا
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں معمولی کمی
- ہم پاکستان کو سرمایہ کاری اور تجارت کے حوالے سے ترجیح دے رہے ہیں، سعودی وزیر تجارت
- لاپتا افراد کے اہل خانہ کے دکھ کا کسی کو احساس ہی نہیں، سندھ ہائیکورٹ
- کے الیکٹرک نے بجلی کے نرخ میں 19 روپے فی یونٹ اضافے کی درخواست دیدی
- بشام میں چینی انجینئرز بس حملے میں ملوث ٹی ٹی پی کے 4 دہشتگرد گرفتار
- غزہ صورت حال؛ امریکی وزیر خارجہ اہم دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے
- چیئرمین سنی اتحاد کونسل کا پی ٹی آئی کو اسمبلیوں سے استعفے کا مشورہ
شیکسپیئرسے منسوب متعدد کھیل کس نے لکھے؟
لیسٹر: ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مشہور برطانوی ڈرامہ نگار ولیم شیکسپیئر کے ایک تہائی ڈرامے ممکنہ طور پر دیگر مصنفین کے اشتراک سے لکھے گئے ہیں۔
ماہرین کو ڈرامہ نگار کے متعدد ڈراموں پر اشتراک سے لکھے جانے کے حوالے سے عرصے سے شک تھا۔ لیکن برطانیہ کے شہر لِیسٹر میں منعقد ہونے والی برٹش سائنس فیسٹیول میں پیش کی گئی تحقیق، جو جدید زبان کی تجزیاتی تکنیک کے استعمال سے کی گئی،سے اس معاملے پر روشنی ڈالنے میں مدد ملی کہ ایسا ہونے کے کتنے امکانات ہوسکتے ہیں۔
تجزیے سے حاصل ہونے والے ڈیٹا میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ٹائٹس اینڈرونیکس اور پیریکلس ممکنہ طور پر بالترتیب جارج پِیل اور جارج وِلکِنس کے اشتراک سے لکھے گئے ہوں۔ جبکہ دیگر ڈرامے ممکنہ طور پر دیگر مصنفین کی جانب سے شروع کیے گئے ہوں اور شیکسپیئر نے ان کو ختم کیا ہو۔
مثال کےطور پر، تحقیق کے مطابق ہینری ششم کے دوسرے حصے کے ابتدائی مناظر شاید کرسٹوفر مارلو نے لکھے ہوں۔میک بیتھ کی طرح میژر فار میژر کی تھامس مِڈلٹن نے شیکسپیئر کی موت کے بعد ترمیم کی لیکن میک بیتھ کا اصلی اور غیر ترمیم شدہ مسودہ موجود نہیں ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ اس بات کے بھی امکانات ہیں کہ جو کھیل دیگر مصنفین کے نام سے سامنے آئے جیسے کہ اینتھونی مُنڈے اور ہینری چیٹل کا لکھا ہوا کھیل سر تھامس مور اور ایڈورڈ سوئم جو کسی گمنام مصنف نے لکھا، در اصل ان کا کچھ حصہ شیکسپیئر نے لکھا تھا۔
اس تجزیے کا مرکز لسانی خصوصیات کو رکھا گیاتھا۔ تمام ڈرامہ نگاروں کی کچھ خصوصیات تھیں اور ان پر ان کے کسی الفاظ کا استعمال منحصر تھا۔
ماہرین کو تحقیق میں معلوم ہوا کہ کھیلوں میں متعدد مناظر جو صرف شیکسپیئر سے منسوب تھے وہ اپنے اندر دیگر مصنفین کے انداز سے مشابہت رکھتے ہیں۔
ڈی مونٹفورٹ یونیورسٹی کے پروفیسر گیبریل ایگن کا کہنا تھا کہ ان کا تجزیہ بتاتا ہے کہ شیکسپیئر نے ممکنہ طور پر جتنا سوچا جاتا ہے اس سے زیادہ لکھا ہو لیکن کچھ کھیل جن کے متعلق خیال تھا کہ انہوں نے لکھے، وہ انہوں نے نہیں لکھے تھے۔
ان کا ماننا ہے کہ شیکسپیئر نے 43 کھیل خود جبکہ 14 کھیل دیگر مصنفین کی شراکت سے لکھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔