- عمران خان نے پارٹی قیادت کو اسٹیبلمشنٹ اور سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دیدی
- سپریم کورٹ کا ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم
- طارق بگٹی کی صدر پی ایچ ایف تعیناتی کی تصدیق
- وزیراعظم کا کسانوں سے گندم کی فوری خریداری کا حکم
- کسی بھی مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دیا جائے،اسلام آباد ہائیکورٹ کی سپریم کورٹ کو تجاویز
- پنجاب اور لاہور کے بیشتر اضلاع میں آج تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان
- امریکا کی طرح پاکستانی یونیورسٹیز میں بھی غزہ مہم کا اعلان
- پاور ڈویژن نے سولر پاور پر ٹیکس کی خبروں کو جھوٹ قرار دیدیا
- وزیراعظم عالمی اقتصادی فورم اجلاس میں شرکت کیلئے سعودی عرب روانہ
- ارشدشریف قتل کیس؛ حامد میر کا جوڈیشل کمیشن کے قیام کیلیے عدالت سے رجوع
- جو جج پرفارم نہیں کر رہا اسے نکال کر باہر پھینک دینا چاہیے، جسٹس منصور
- سونے کی قیمت میں فی تولہ 600 روپے کمی
- وزیراعلیٰ پختونخوا بنی گالہ تھانے میں درج مقدمے سے بری
- لاہور میں جرمن سفیر کی تقریر کے دوران فلسطین کے حق میں احتجاج
- کراچی میں اُدھار نہ دینے پر 60 سالہ دُکان دار قتل
- خیبر؛ پولیس پر حملوں اور طلبہ کے اغوا میں ملوث انتہائی مطلوب دہشتگرد مارا گیا
- جسٹس بابر آڈیو لیکس کیس سے الگ ہوجائیں، چار اداروں نے متفرق درخواست دائر کردی
- وزیر پیداوار کا سرسبز یوریا کی قیمت میں اضافے کا سخت نوٹس
- اسلام آباد میں غیر ملکی شہریوں کی سیکیورٹی کیلئے اسپیشل فورس بنانے کا فیصلہ
- پنجاب پولیس کی خاتون افسر عالمی ایوارڈ کے لیے منتخب
انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں اضافہ
کراچی: کرنسی مارکیٹ میں ڈالر انٹربینک ریٹ 11پیسے اضافے سے 223.91روپے کی سطح پر بند ہوا تاہم اسکے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 231روپے کی سطح پر مستحکم رہی۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانئیے میں ڈالر کی قدر ایک موقع پر 45پیسے کے اضافے سے 224.25روپے کی سطح پر بھی ریکارڈ کی گئی۔
ملک کو رواں سال کے لیے مطلوبہ 34ارب ڈالر مالیت کے زرمبادلہ کا بندوبست نہ ہونے اور بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیز کی جانب سے ریٹنگ کم ہونے سے عالمی سطح پر پاکستان کی کریڈٹ اہلیت کم تصور ہونے جیسے عوامل کے باعث جمعرات کو بھی ڈالر کی پیشقدمی نہ رک سکی اور ڈالر کی اڑان جاری رہی۔
ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ رواں سال ملک کے لیے 34ارب ڈالر کی ضرورت ہے جبکہ ملکی زرمبادلہ کے موجودہ ذخائر کی مالیت 8ارب ڈالر ہے لہذا زرمبادلہ کے موجودہ ذخائر اور ملک کو درپیش فارن کرنسی کی طلب میں فرق نمایاں ہوگیا ہے۔
ماہرین کا کہناہے کہ سیلاب کی تباہ کاریوں سے بھی معیشت اور ذرمبادلہ پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں اور یہ صورت حال تجارت وصنعتی حلقوں میں منفی خدشات بڑھارہی ہے۔
دوسری جانب وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا دعوی ہے کہ ڈالر ازخود نیچے آئے گا کیونکہ ڈالر کی حقیقی قدر 200روپے سے کم ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔