- تیزگام ایکسپریس میں پریمیئم لاؤنج ڈائننگ کار کی سہولت فراہم
- پنجاب حکومت نے ہتک عزت قانون ایوان میں پیش کردیا
- کراچی: نیو سبزی منڈی میں ڈاکو منشی سے 25 لاکھ روپے چھین کر فرار
- اسرائیل کا شام میں ایران کے ٹھکانوں پر حملہ؛ 6 اہلکار جاں بحق
- چین کے پرائمری اسکول میں چاقو بردار خاتون کا طلبا پر حملہ؛ 2 ہلاک اور 10 زخمی
- وزیراعظم کا ایرانی سفارت خانے کا دورہ، ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ کے انتقال پر تعزیت
- خطرہ محسوس ہونے پر مرنے کی اداکاری کرنے والی چیونٹیاں
- جاپان میں ریکونز نے تباہی مچادی
- ماہرین نے لوگوں کی عمر میں 5 سال کے اضافے کی پیشگوئی کردی
- احمد فرہاد کے کیس میں عدالتی ریمارکس پر حیرت ہے، اعظم نذیر تارڑ
- کراچی ؛ بیوی کے ناراض ہوکر میکے جانے پر شوہرنے خودکشی کرلی
- کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی آڑ میں ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں کا انکشاف
- عالمی فوجداری عدالت؛ اسرائیلی وزیراعظم اور حماس رہنماؤں کے وارنٹِ گرفتاری کا امکان
- دنیا بھر کی افواج کی طرح ہماری فوج بھی اپنی آئینی حدود میں رہے، محمود اچکزئی
- ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ کس ملک کے ڈرون نے ڈھونڈا تھا
- ایک طرف آئی ایس آئی پیغام بھیج رہی ہے دوسری طرف کہتی ہے فرہاد انکے پاس نہیں، عدالت
- چیف جسٹس کا قیمتی تحفہ توشہ خانہ میں جمع کروانے کا حکم
- شاہد حامد قتل کیس میں ملزم منہاج قاضی کی درخواست ضمانت مسترد
- سرکاری آسامیاں ختم، گاڑیوں کی خریداری بند؛ آئی ایم ایف کو کفایت شعاری منصوبہ پیش
- موجودہ حکومت اسی راستے سے آئی جس سے عمران خان آئے تھے، شاہد خاقان
بچوں پر جنسی تشدد کے واقعات میں اضافہ، 2022 میں 4253 بچے نشانہ بنے
لاہور / لاہور: پاکستان میں بچوں کے خلاف جنسی تشدد میں اضافہ ہورہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2022 میں ملک بھر میں 4253 بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جن میں 2 ہزار 325 بچیاں جبکہ ایک ہزار 928 لڑکے شامل تھے۔
بچوں پر جنسی تشدد کے خلاف کام کرنے والی ایک غیر سرکاری تنظیم ساحل کی رپورٹ کے مطابق 2022 میں بچوں پر جنسی تشدد کے واقعات میں33 فیصد اضافہ ہوا۔ اوسطاً یومیہ 12 سے زائد بچے درندگی کا شکار ہوئے۔ لڑکوں کے مقابلے میں لڑکیوں کے ساتھ جنسی تشدد کے زیادہ واقعات پیش آئے۔
2022 کے دوران بچوں پر جنسی تشدد کے سب سے زیادہ 3035 واقعات پنجاب میں رپورٹ کیے گئے۔ سندھ میں622، بلوچستان میں 30، اسلام آباد میں 360 ، خیبر پختونخوا میں187، آزاد کشمیر میں15 جبکہ گلگت بلتستان میں 4 بچے جنسی تشدد کا نشانہ بنے۔ ان میں سے 3399واقعات پولیس اسٹیشن میں رپورٹ ہوئے۔
اعداد و شمار کے مطابق اس سال2325 لڑکیوں اور 1928لڑکوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔6 سے 15 سال تک کی عمرکے بچے سب سے زیادہ زیادتی کا شکار ہوئے جس میں زیادہ تعداد لڑکوں کی تھی۔ بیشتر واقعات 5سال تک کی عمر کے بچے اور بچیوں کے ساتھ پیش آئے۔
بچوں کو مدارس کے علاوہ اسپتال ،ہوٹل، کار، کلینک، کالج، فیکٹری، جیل، پولیس اسٹیشن، شادی ہال، قبرستان اور دیگر کئی جگہوں پر جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
جنسی اور جسمانی تشدد کے ان واقعات میں سب سے زیادہ بچوں کے شناسا اور خاندان کے افراد ملوث پائے گئے۔
رپورٹ کے مطابق 2022 میں کم عمری کی شادی کے46 واقعات پیش آئے جبکہ 3 واقعات میں بچیوں کو ونی کیا گیا ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔