- اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ؛ پاکستان اور جاپان 11 مئی کو فائنل میں مدمقابل آئیں گے
- سانحہ نو مئی کے خلاف پنجاب اور سندھ اسمبلی میں قرارداد کثرت رائے سے منظور
- کراچی میں نان کی قیمت 17 اور چپاتی کی قیمت 12 روپے مقرر
- اپنے کیخلاف کرپشن کیس بند کرانے پر فجی کے وزیراعظم کو ایک سال قید
- زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ، 14 ارب 45 کروڑ 89 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے
- دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کیساتھ کام کرنے کیلیے پُرعزم ہیں؛ امریکا
- وسیم جونیئر اور عامر جمال کو ٹیم میں ہونا چاہیے تھا، شاہد آفریدی
- 9 مئی کے ورغلائے لوگوں کو پہلے ہی شک کا فائدہ دے دیا، اصل مجرم کو حساب دینا ہوگا، آرمی چیف
- نو مئی: پی ٹی آئی کا ملٹری کیمروں کی ویڈیوز برآمدگی کیلیے سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- محمد عامر کو آئرلینڈ کا ویزا جاری کردیا گیا
- توہین رسالت اور توہین قرآن کا جرم ثابت ہونے پر ملزم کو سزائے موت
- فوج کی سیاست میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے یہ آپ کا کام نہیں، عارف علوی
- عمران خان کا حکم؛ شیر افضل کو کور کمیٹی سے بھی نکال دیا گیا
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں محدود اضافہ، اوپن مارکیٹ میں کمی
- چھوٹا سا غار جس میں داخل ہونے والے کی موت قطعی ہے
- بچوں اور نوجوانوں میں کاہلی کا رجحان قلبی مسائل کا سبب بن سکتا ہے، تحقیق
- کوانٹم کمپیوٹر ٹیکنالوجی میں اہم پیشرفت
- 9 مئی والوں کو ایسی سزا دیں گے جو رہتی دنیا تک یاد رکھی جائے گی، وزیراعظم
- نئے مالی سال میں دوست ممالک سے 12 ارب ڈالر کا قرض رول اوور کرانے کا فیصلہ
- فلائی جناح کا اسلام آباد اور مسقط کے درمیان نئے انٹرنیشنل روٹ کا آغاز
سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
لاہور: سوئی ناردرن گیس کمپنی کی جانب سے گیس نرخوں میں اضافے پر وضاحت جاری گئی ہے۔
ترجمان کے مطابق گیس قیمت کا 94 فیصد حصہ گیس کے اخراجات جب کہ باقی ماندہ کیپ ایکس پر ریٹرن پر مشتمل ہوتا ہے۔ گیس کی کُل قیمت کا محض 4 فیصد آپریٹنگ اخراجات بشمول افرادی قوت پر مشتمل ہوتا ہے۔
کمپنی کا مؤقف ہے کہ گیس خریداری کے تمام معاہدے امریکی ڈالر میں طے پاتے اور خام تیل/فرنس آئل کی قیمت سے منسلک ہوتے ہیں۔ ہر 6 ماہ بعد مقامی گیس کی ویل ہیڈ پرائس میں بھی اضافہ کردیا جاتا ہے۔ موسم سرما میں مقامی گیس کی کمی کے باعث گھریلو صارفین کو آر ایل این جی سپلائی ناگزیر ہوچکی ہے۔
سوئی ناردرن کا کہنا ہے کہ آر ایل این جی کی اوسط قیمت تقریباً 3,500 روپے جب کہ گھریلو شعبے کی اوسط قیمتِ فروخت تقریباً 1,100 روپے ہے۔ گھریلو صارفین کو آر ایل این جی سپلائی کے باعث 231 ارب روپے کے شارٹ فال کا سامنا ہے اور یہی شارٹ فال گیس کی قیمت میں اضافے کا اہم سبب ہے۔
وضاحت میں مزید بتایا گیا ہے کہ آر ایل این جی کے اخراجات وصول کرکے ہی ملک میں ایل این جی سپلائی چین کو بحال رکھا جاسکتا ہے۔ مقامی گیس کی قیمت میں بھی 69 ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔ پروٹیکٹڈ کیٹیگری کے گھریلو صارفین کے لیے اب بھی گیس کے اوسط نرخ 513 روپے ہیں جو قیمت خرید یعنی 1,674 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو سے کہیں کم ہے۔
سوئی ناردرن کے 44 لاکھ یعنی 60 فیصد گیس صارفین پروٹیکٹڈ کیٹیگری کے ذیل میں آتے ہیں۔ پروٹیکٹڈ صارفین کے ماہ فروری کے گیس بل 2 ہزار روپے بشمول ٹیکسز سے کم رہے ہیں۔ مالی سال 24-2023 میں سوئی ناردرن کے صارفین کو 128 ارب روپے کی سبسڈی فراہم کیے جانے کی توقع ہے۔ گیس کمپنیز کی ریونیو ضروریات کے تعین کے لیے اوگرا 2002ء سے عوامی سماعت منعقد کرتا آرہا ہے۔ زیرِ تذکرہ اوگرا عوامی سماعت مالی سال 25-2024ء کے لیے ہے جو یکم جولائی 2024ء سے مؤثر ہوگی۔ اس سماعت سے فوری طور پر گیس قیمتوں پر کوئی فرق مرتب نہیں ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔