- خیبرپختونخوا حکومت کا آئندہ مالی سال کا بجٹ 24 مئی کو پیش کرنے کا فیصلہ
- پاکستان کی ٹریول اینڈ ٹورزم کی عالمی رینکنگ میں 20 درجہ بہتری
- گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقات مکمل، ملبہ فوڈ سیکیورٹی پر ڈال دیا گیا، چار افسران معطل
- نمی کا تناسب بڑھنے سے کراچی شدید گرمی کی لپیٹ میں آگیا
- علامہ راغب نعیمی اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مقرر
- بابراعظم کو کپتانی میں بہتری لانے کی ضرورت ہے، یونس خان
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر مزید 10 پیسے مہنگا
- فیصل واؤڈا نے جسٹس اطہر من اللہ کے خلاف سینیٹ میں تحریک استحقاق جمع کرادی
- آسٹریلیا نے ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے حتمی اسکواڈ کا اعلان کردیا
- وزیراعظم شہباز شریف کل ایرانی صدر کی نمازجنازہ میں شرکت کیلئے تہران جائیں گے
- اب کوئی بھی یوپی کی سڑکوں پر نماز پڑھنے کی ہمت نہیں کرتا؛ وزیراعلیٰ اترپردیش
- پی ٹی آئی کے مرکزی ترجمان رؤف حسن ’قاتلانہ‘ حملے میں زخمی
- ایف بی آر کی ملی بھگت سے اربوں روپے ٹیکس چوری ہورہا ہے، خواجہ آصف
- نان فائلرز کی 3 ہزار 400 سے زائد سمز بلاک کی جا چکی ہیں، ایف بی آر
- ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر حادثے کی اعلیٰ سطح کی تحقیقات کا آغاز
- 60 سال سے امریکا میں رہ رہے شخص کو اپنے شہری نہ ہونے کا انکشاف
- الٹراپروسیسڈ غذائیں بچوں کی قلبی صحت کے لیے خطرات رکھتی ہیں، تحقیق
- انٹرنیٹ پر موجود مواد غائب ہو رہا ہے، تحقیق
- برطانوی میڈیا کی اسرائیلی اسپتالوں میں فلسطینیوں سے انسانیت سوز سلوک کی تصدیق
- فیض آباد دھرنا کمیشن رپورٹ میں خامیوں پر کابینہ کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ
کراچی میں ڈاکو راج؛ جماعت اسلامی کا ایس ایس پی آفسز پر احتجاج کا اعلان
کراچی: جماعت اسلامی نے شہر میں جاری ڈاکو راج کیخلاف ہفتہ 20 اپریل کو تمام ایس ایس پی آفسز کے گھیراؤ کا اعلان کردیا۔
نومنتخب امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن کی ہدایت پر کراچی میں اسٹریٹ کرائم بڑھتی واردتوں اور ان میں قیمتی جانی نقصان کیخلاف بدھ کو کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
مظاہرے سے جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر مسلم پرویز، امیر ضلع جنوبی سید عبد الرشید، سیکریٹری ضلع جنوبی سفیان دلاورنے خطاب کیا اور ہفتہ 20 اپریل کو شہر بھر میں تمام ایس ایس پی آفسز کے باہر احتجاجی مظاہروں کا اعلان کردیا۔
رہنماؤں کا کہنا تھا کہ صوبائی وزرا کہتے ہیں کہ کراچی میں میڈیا جرائم کی وارداتیں بڑھا چڑھا کر بتارہا ہے لیکن شہر میں صورتحال یہ ہے کہ کوئی شخص محفوظ نہیں، آئے روز لوگوں کو قتل اور زخمی کیا جارہا ہے۔
جماعت اسلامی رہنماؤں نے کہا کہ آئی جی سندھ بھی بتائیں کہ کراچی میں پولیس کا محکمہ کیا کررہا ہے؟، 3 ماہ میں 35 ہزار سے زائد جرائم کی رپورٹس درج کروائی گئی ہیں، وزیراعلیٰ سندھ بتائیں 2012 سے جاری سیف سٹی پروجیکٹ کیوں مکمل نہیں ہوسکا۔
رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ سیف سٹی پروگرام کو ہنگامی طور پر جلد از جلد مکمل کیا جائے، عوام کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جائے، پولیس میں کراچی کے مقامی باشندوں کو ترجیحی بنیادوں پر بھرتی کیا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔