- بہاولپور؛ زیر حراست کالعدم ٹی ٹی پی کے دو دہشت گرد اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک
- ذوالفقار علی بھٹو لا یونیورسٹی میں وائس چانسلر کے لیے انٹرویوز، تمام امیدوار ناکام
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان
- گجر، اورنگی نالہ متاثرین کے کلیمز داخل کرنے کیلیے شیڈول جاری
- نادرا سینٹرز پر شہریوں کو 30 منٹ سے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑے گا، وزیر داخلہ
- ڈونلڈ ٹرمپ پر توہین عدالت پر 9 ہزار ڈالر جرمانہ، جیل بھیجنے کی تنبیہ
- کوئٹہ میں مسلسل غیر حاضری پر 13 اساتذہ نوکری سے برطرف
- آن لائن جنسی ہراسانی اور بلیک میلنگ میں ملوث ملزم گرفتار
- انکم ٹیکس جمع نہ کروانے والے پانچ لاکھ سے زائد شہریوں کی موبائل سمز بلاک
- میئر کراچی کا وزیراعظم کو خط، کراچی کے ٹریفک مسائل پر کردار ادا کرنے کی درخواست
- رانا ثنا اللہ وزیراعظم کے مشیر تعینات، صدر مملکت نے منظوری دے دی
- شرارتی بلیوں کی مضحکہ خیز تصویری جھلکیاں
- چیف جسٹس مداخلت کاروں کی خاموش سرپرستی کے بجائے تمام تجاویز سامنے لائیں، پی ٹی آئی کا مطالبہ
- کراچی پولیس کا اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
- ججز کے خط سے متعلق ازخود نوٹس کیس میں پشاور ہائیکورٹ کی تجاویز سامنے آگئیں
- آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر اسٹیٹ بینک کے اکاؤنٹ میں منتقل
- پاکستان کا تاریخی لونر مشن جمعے کو خلاء میں لانچ کیا جائے گا
- سعودی عرب میں عالمی رہنماؤں سے باہمی تعاون، سرمایہ کاری کے فروغ پر پیشرفت ہوئی، وزیراعظم
- جنگ بندی ہو یا نہ ہو، رفح پر حملہ کریں گے؛ نیتن یاہو کی ڈھٹائی
- امریکا میں ملزم کی پولیس پر فائرنگ؛ 4 افسران ہلاک اور 4 زخمی
کراچی میں ڈاکو راج؛ جماعت اسلامی کا ایس ایس پی آفسز پر احتجاج کا اعلان
کراچی: جماعت اسلامی نے شہر میں جاری ڈاکو راج کیخلاف ہفتہ 20 اپریل کو تمام ایس ایس پی آفسز کے گھیراؤ کا اعلان کردیا۔
نومنتخب امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن کی ہدایت پر کراچی میں اسٹریٹ کرائم بڑھتی واردتوں اور ان میں قیمتی جانی نقصان کیخلاف بدھ کو کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
مظاہرے سے جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر مسلم پرویز، امیر ضلع جنوبی سید عبد الرشید، سیکریٹری ضلع جنوبی سفیان دلاورنے خطاب کیا اور ہفتہ 20 اپریل کو شہر بھر میں تمام ایس ایس پی آفسز کے باہر احتجاجی مظاہروں کا اعلان کردیا۔
رہنماؤں کا کہنا تھا کہ صوبائی وزرا کہتے ہیں کہ کراچی میں میڈیا جرائم کی وارداتیں بڑھا چڑھا کر بتارہا ہے لیکن شہر میں صورتحال یہ ہے کہ کوئی شخص محفوظ نہیں، آئے روز لوگوں کو قتل اور زخمی کیا جارہا ہے۔
جماعت اسلامی رہنماؤں نے کہا کہ آئی جی سندھ بھی بتائیں کہ کراچی میں پولیس کا محکمہ کیا کررہا ہے؟، 3 ماہ میں 35 ہزار سے زائد جرائم کی رپورٹس درج کروائی گئی ہیں، وزیراعلیٰ سندھ بتائیں 2012 سے جاری سیف سٹی پروجیکٹ کیوں مکمل نہیں ہوسکا۔
رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ سیف سٹی پروگرام کو ہنگامی طور پر جلد از جلد مکمل کیا جائے، عوام کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جائے، پولیس میں کراچی کے مقامی باشندوں کو ترجیحی بنیادوں پر بھرتی کیا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔