- وزیراعلیٰ پختونخوا علی گنڈاپور بنی گالہ تھانے میں درج مقدمے سے بری
- لاہور میں جرمن سفیر کی تقریر کے دوران فلسطین کے حامی مظاہرین کا شور شرابا
- کراچی میں اُدھار نہ دینے پر 60 سالہ دُکان دار قتل
- خیبر؛ پولیس پر حملوں اور طلبہ کے اغوا میں ملوث انتہائی مطلوب دہشتگرد مارا گیا
- جسٹس بابر آڈیو لیکس کیس سے الگ ہوجائیں، چار اداروں نے متفرق درخواست دائر کردی
- وزیر پیداوار کا سرسبز یوریا کی قیمت میں اضافے کا سخت نوٹس
- اسلام آباد میں غیر ملکی شہریوں کی سیکیورٹی کیلئے اسپیشل فورس بنانے کا فیصلہ
- پنجاب پولیس کی خاتون افسر عالمی ایوارڈ کے لیے منتخب
- لاہور ائرپورٹ؛ تھائی لینڈ سے غیر قانونی درآمد 200 نایاب کچھوے برآمد
- امتحانات میں ناکامی کی عمومی وجوہات
- پختونخوا میں بارشیں جاری، گندم کی فصلیں بری طرح متاثر
- کوچنگ کمیٹی کی سربراہی ’ناتجربہ کار‘ کے سپرد
- PSOکا مالی سال 2024کے9ماہ میں 13.4ارب روپے کا منافع
- وسیم اکرم نے پانڈیا کے ساتھ سلوک کو ’برصغیر‘ کا مسئلہ قرار دے دیا
- فخرزمان میچ فنش نہ کرنے پر کف افسوس ملنے لگے
- ہیڈ کوچ اظہر محمود نے شکست میں بھی مثبت پہلو تلاش کرلیے
- راشد لطیف نے ٹیم کی توجہ منتشر ہونے کا اشارہ دیدیا
- اسرائیلی بمباری میں شہید حاملہ خاتون کی بعد از وفات پیدا ہونے والی بیٹی بھی چل بسی
- تصویر کو شاعری میں بدلنے والا کیمرا ایجاد
- اُلٹی چلنے والی گاڑی سوشل میڈیا پر وائرل
فیصل آباد میں پرتشدد مظاہرے، فائرنگ سے زخمی تحریک انصاف کا کارکن دم توڑ گیا
فیصل آباد: تحریک انصاف کے” پلان سی” کے تحت انتخابی دھاندلی کے خلاف شہر بھر میں شدید احتجاج کیا جارہا ہے جب کہ اس دوران فائرنگ سے زخمی ہونے والا پی ٹی آئی کارکن دم توڑ گیا اور ایک کی حالت تشویشناک ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تحریک انصاف کی جانب سے انتخابی دھاندلی کے خلاف شہر کے 9 مختلف مقامات پراحتجاج کیا جارہا ہے جبکہ ناولٹی پل، گھنٹہ گھر چوک ، الائیڈ چوک اور ملت چوک میدان جنگ بنارہا اور وہاں تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں نے ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا اور تصادم کے دوران ایک دوسرے کے کپڑے بھی پھاڑ دیئے جب کہ کشیدہ صورتحال کے پیش نظرمظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے انتظامیہ نے واٹر کینن کا بھی استعمال کیا تاہم اس موقع پرسادہ کپڑوں میں ملبوس شخص کی جانب سے فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں 3 کارکن زخمی ہوگئے جنہیں الائیڈ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں 23 سالہ حق نواز دوران علاج دم توڑ گیا جب کہ ایک زخمی کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔
پہلے مرحلے میں پی ٹی آئی کارکنان ملت چوک میں جمع ہوئے جہاں انہوں نے ٹائرجلا کر احتجاج کیا اور سڑک بلاک کردی تاہم اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کی بھی بڑی تعداد پہنچ گئی اور پی ٹی آئی کے بینرز پھاڑ دیئے، دونوں جماعتوں کے کارکنان کے درمیان تلخ کلامی اور ہاتھا پائی بھی ہوئی تاہم مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے انتظامیہ کی جانب سے واٹر کینن کا استمال کیا گیا جس پر پی ٹی آئی کارکنان شدید مشتعل ہوگئے اور انہوں نے واٹر کینن پر بھی پتھراؤ شروع کردیا۔ الائیڈ چوک پر پی ٹی آئی خواتین ورکرز نے احتجاج کیا اور وہیں دھرنا دے کر بیٹھ گئیں۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے “گو نواز گو” اور (ن) لیگی کارکنوں نے “رو عمران رو” کے شدید نعرے لگائے، احتجاجی کارکنوں نے سمندری روڈ، عبداللہ پور چوک کو بھی بلاک کردیا جہاں وقفے وقفے سے دونوں سیاسی جماعتوں کے کارکنان آمنے سامنے آتے رہے۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے شہر بھر میں 4 ہزار سے پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا ہے جب کہ پولیس کو لاٹھیوں اور آنسو گیس کے شیلوں سے لیس کیا گیا ہے۔ دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ پنجاب پولیس ریاست بن چکی ہے اور (ن) لیگ کے گلو بٹ حالات خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ادھر مہنگائی اور بیروزگاری کے خلاف وکلا برادری کی جانب سے بھی احتجاج کیا جارہا ہے جس کے پیش نظر کوئی وکیل عدالتوں میں پیش نہیں ہوا۔
دوسری جانب سی سی پی او فیصل آباد کے مطابق مظاہرین پر فائرنگ والے کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا جس کی شناخت شاہد علی کے نام سے ہوئی ہے جب کہ مبینہ طور پر ملزم مسلم لیگ (ن) کا کارکن ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔