- پنجاب حکومت کا کسانوں سے گندم نہ خریدنے کا اقدام ہائیکورٹ میں چیلنج
- غیر استعمال ریلوے اسٹیشنز اور یارڈز کی اراضی لیز پر دینے کا فیصلہ
- ملکی معیشت عالمی اتارچڑھاؤ کے باوجود بحالی کے راستے پر ہے، جمیل احمد
- عالمی عدالت سے اسرائیلی وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا امکان
- جسٹس بابر ستار نے خود کو آڈیو لیکس کیس سے الگ کرنے کی درخواستیں خارج کردیں
- چینی وفد پاکستان آگیا، 4 ارب یوآن سرمایہ کاری کرے گا
- شرح سود کا تعین، مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا
- وزیراعظم کی بل گیٹس سے ملاقات، پاکستان میں جاری سرگرمیوں پر تبادلہ خیال
- براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری مسائل کا پائیدار حل نہیں
- پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نیا ریکارڈ، پہلی بار 73 ہزار پوائنٹس کی سطح بھی عبور
- ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی20 سیریز میں مسلسل دوسری شکست پر منیبہ علی مایوس
- چیمپئنز ٹرافی کا مجوزہ شیڈول آئی سی سی کو ارسال، بھارت کے میچز شامل
- پاکستان کیلیے 1.1 ارب ڈالر کی قسط کی منظوری آج دیے جانے کا امکان
- چیئرمین پی سی بی کا ٹیم میں ’مسائل‘ کا اعتراف
- بھابھی نے شادی والے دن دلہا کو گرفتار کرادیا
- احسان اللہ کی انجری سے متعلق رپورٹ جلد بورڈ کو وصول ہونے کا امکان
- بوبی بھائی کپتان بنے ہی کیوں؟
- مزدور خوشحال، ملک خوشحال ... انقلابی اقدامات اٹھانا ہونگے!
- ٹانک میں سیکیورٹی فورسز کا انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن، 4دہشتگرد ہلاک
- آئس کریم کیوں نہیں دی؟ عدالت کا آن لائن ڈلیوری ایپ پر ہزاروں کا جرمانہ
بہت دیر کی مہربان آتے آتے؛ نریندر مودی کی بھارت میں ’’بیٹی بچاؤ‘‘ مہم
نئی دہلی: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ملک میں لڑکیوں کو یکساں نظام زندگی فراہم کرنے کے لئے ’’بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ‘‘ مہم کا آغاز کردیا ہے۔
بھارت کا ہندو معاشرہ جہاں بہت سی توہم پرستیوں کا شکار ہے تو وہیں لڑکیوں کی پیدائش کو بھی بوجھ سمجھا جاتا ہے بلکہ بعض اوقات تو انہیں پیدائش کے فوری بعد زندہ دفن کردیا جاتا ہے جب کہ ماں کے رحم میں بچی کاپتہ چل جانے پر اسقاط حمل بھی کرادیا جاتا ہے جس کی وجہ سے بھارت میں بچے کی پیدائش سے قبل اس کی جنس کا معلوم کرنا جرم ہے۔
لڑکیوں پرعرصہ حیات تنگ کردینے والے بھارت میں آخرکار اس کے وزیراعظم نریندرمودی کو ہوش آہی گیا اورموصوف نے لڑکیوں کو یکساں اور برابری کے حقوق دینے کے لئے ’’بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ‘‘ مہم کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد ملک میں تعلیم کے ذریعے جنسی امتیاز ختم کرکے لوگوں میں شعور و آگہی فراہم کرنا ہے۔ بھارتی وزیراعظم نے اس مہم کا آغاز ہریانہ سے کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ بچیوں کو رحم مادر میں ہی موت کے گھاٹ اتاردیا جاتا ہے جس کا ہم زرہ برابر بھی درد محسوس نہیں کرتے جب کہ کسی کو بھی اس بات کا اختیار نہیں کہ وہ اپنی بیٹی کو زندہ دفن کردے۔
واضح رہے کہ بھارت میں اوسطاً ہر 1000 لڑکوں کے مقابلے میں محض 917 لڑکیوں کا تناسب ہے اور ماں کے رحم میں بچی کا پتہ چل جانے کے بعد اسقاط حمل کرانے کی شرح میں تشویشناک اضافے کی وجہ سے بھی بھارت میں لڑکوں اور لڑکیوں کی آبادی کا تناسب غیر متوازن ہوگیا ہے۔ دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ صورتحال زیادہ دیرتک برقرار رہی تو اس کے نتائج انتہائی خطرناک نکلیں گے ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔