- فوج کو متنازع بنانے کا ڈرامہ بند ہونا چاہئے، سینیٹر فیصل واوڈا
- وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات
- بھارت: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
پاکستان کے پہلے سائنسدان پروفیسر محمد اسماعیل اقوام متحدہ کی لائف گرانٹ کیلیے منتخب
نیویارک: گلگت بلتستان کے پروفیسر ڈاکٹر محمد اسماعیل کو یونیسکو کی گرین کیمسٹری آف لائف گرانٹ 2016 کے لیے منتخب کرلیا گیا۔
قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں شعبہ کیمسٹری سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر محمد اسماعیل پہلے پاکستانی سائنسدان ہیں جنہیں اس گرانٹ کے لیے منتخب کیا گیا ہے ۔ اس سال دنیا بھر سے منتخب صرف 6 سائنسدانوں کو یہ گرانٹ دی جارہی ہے جو یونیسکو کی جانب سے غیرمعمولی صلاحیت دکھانے والے نوجوان ماہر کو عطا کی جاتی ہے جب کہ ڈاکٹر اسماعیل کو کیڑے مار زرعی ادویہ پر قابلِ قدر تحقیق پر یہ گرانٹ دی جارہی ہے۔
ڈاکٹر اسماعیل اس سال کے لیے ان 6 ماہرین میں سے ایک ہیں جو گرین کیمسٹری گرانٹ کے لیے منتخب ہوئے ہیں جس میں کیمیا کی بین الاقوامی تنظیم ( آئی یو پی اے سی) اور روسی کمپنی فاس ایگرو کا تعاون بھی حاصل ہے۔ اس کے لیے بین الاقوامی ماہرین کی ایک جیوری نے ان کے تحقیقی منصوبے کا غور سے جائزہ لیا اور انہیں گرانٹ کے لیے منتخب کیا ہے۔ ڈاکٹر اسماعیل نے 2010 میں اپنا پی ایچ ڈی مکمل کیا تھا۔
ڈاکٹر اسماعیل کا تعلق گلگت بلتستان کے ضلع نگر سے ہے، انہوں نے فصلوں کے لیے انتہائی نقصان دہ کیڑے مار دواؤں اور کیمیکل کے متبادل طریقوں پر اہم کام کیا، ان کے طریقے سے ایک طرف زراعت محفوظ رہتی ہے تو دوسری جانب ماحول میں مضر کیمیکل شامل نہیں ہوتے اور اس کے انسانی زندگی پر بھی مضر اثرات مرتب نہیں ہوتے۔
ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو میں ڈاکٹر اسماعیل نے اپنی تحقیق کے بارے میں بتایا کہ اس ضمن میں میرا کام قدرے انوکھا ہے جس میں کیمسٹری کو بائیولوجی سے جوڑا گیا اور دنیائے سائنس میں یہ اولین قدم بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں بہت خوش ہوں، یہ (گرانٹ) میرے، ادارے اور ملک کے لیے بھی ایک اعزاز ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔