- دورہ انگلینڈ کیلیے قومی ویمنز کرکٹ ٹیم کا اعلان، ندا ڈار کپتان برقرار
- توشہ خانہ تحقیقات؛ بشریٰ بی بی نے نیب طلبی کا نوٹس چیلنج کردیا
- پی آئی اے کی نجکاری میں غیر ملکی کمپنیوں کی عدم دلچسپی
- سابق وزیراعظم کشمیر سردار تنویر پر سینٹورس مال پر قبضے کی کوشش کا مقدمہ درج
- بسوں کی نئی کھیپ کراچی پہنچ گئی، جلد نئے روٹس شروع کرنے کا اعلان
- چیمپئینز ٹرافی؛ آئی سی سی کے پچ کنسلٹنٹ 3 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے
- دہشت گردی سے نمٹنے کیلیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں، امریکا
- بلوچستان اسمبلی کے دو ارکان کی کامیابی کے نوٹیفکیشن جاری
- ٹی20 ورلڈکپ 2024؛ پاک بھارت ٹیمیں سیمی فائنل تک نہیں پہنچیں گی
- ڈی جی خان؛ جھنگی پولیس چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کا حملہ، 7اہلکار زخمی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ قومی ٹیم میں فرسٹ چوائس وکٹ کیپر کیلئے کانٹے کا مقابلہ
- ہم محنت کش جگ والوں سے!
- کراچی میں جمعہ سے گرمی کی لہر میں کمی متوقع
- کراچی؛ تیز رفتار کار ڈمپر سے جا ٹکرائی، نوجوان جاں بحق، 4 زخمی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ آسٹریلوی اسکواڈ کا اعلان! مچل مارش مقرر
- کینیڈا میں تحریک خالصتان کے زور پکڑنے پر مودی سرکار شدید عدم تحفظ کا شکار
- وزیراعظم نے غیر ضروری خریدی گئی گندم کی تحقیقات کرانے کی منظوری دیدی
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی ٹیم کا اعلان کل ہوگا
- میکسیکو میں چوہے کا سوپ بیچنے والی واحد دکان
- ایسٹرازینیکا کووِڈ ویکسین سنگین بیماری کا سبب بن سکتی ہے، کمپنی کا اعتراف
عمران خان کے ہاتھ میں وزیراعظم کی لکیر نہیں ہے، منظور وسان
کراچی: وزیر صنعت سندھ منظور وسان کہتے ہیں کہ آئندہ انتخابات 2018 میں ہوں گے اور مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کو مینڈیٹ ملے گا لیکن عمران خان کے ہاتھ میں وزیراعظم کی لکیر نہیں ہے۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے منظور وسان نے کہا کہ ملک میں حکومتیں اکتوبر اور نومبر میں گرتی ہیں لیکن اس بار جمہوریت کو خطرات نہیں ہیں،نومبر کے مہینے میں سیاسی اور غیر سیاسی اہم عہدوں پر تبدلیاں ہوں گی، آئندہ انتخابات 2018 میں ہوں گے اوراس میں مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کو مینڈیٹ ملے گا لیکن عمران خان کے ہاتھ میں وزیراعظم کی لکیر نہیں ہے۔ ایم کیوایم لندن کتنا بھی زور مارلے ان کا کوئی مستقبل نہیں، مستقبل صرف ایم کیوایم پاکستان کا ہے۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ طاہرالقادری اسلام آباد میں تحریک انصاف کے دھرنے میں شرکت کریں گے اور اس کا مقصد بڑی گڑبڑ ہے، ان کا اسلام آباد دھرنے میں شامل ہونا کسی اشارے کا نتیجہ ہے۔ سانحہ کارساز کی تحقیقات سے متعلق انہوں نے کہا کہ سانحہ کارساز کی تحقیقات میں اس وقت کے وزیراعلی اور میئر کراچی کو شامل تفتیش کیا جائے کیونکہ دونوں اہم شخصیات کو شاملِ تفتیش کئے بغیر تحقیقات شفاف ہونا ممکن نہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔