- کاؤنٹی کرکٹ، شان مسعود جوئے کی تشہیر سے دور
- چیمپئنز ٹرافی؛ بھارت کی شمولیت پر جولائی میں بات ہوگی
- ترکیہ: نامعلوم شخص کے مذاق نے ریسٹورنٹس کی ناک میں دم کر دیا
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- لنکن پریمئیر لیگ؛ نسیم شاہ سمیت 500 سے زائد کھلاڑیوں نے رجسٹریشن کروالی
- جگر کے لیے نقصان دہ چند سپلیمنٹس
- گوگل پلے اسٹور سے بیک وقت دو ایپس ڈاؤن لوڈ کرنے کی سہولت
- سیمنٹ سیکٹر نے ٹیکس کریڈٹ کا مطالبہ کر دیا
- سیاحت کو فروغ دیجیے
- فوج کو متنازع بنانے کا ڈرامہ بند ہونا چاہئے، سینیٹر فیصل واوڈا
- وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات
- بھارت: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
خودکش حملے نیٹو نہیں روک سکی تو ہم کیسے روکیں، وزیراعلیٰ بلوچستان
کراچی: وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری کا کہنا ہےکہ خودکش حملے نیٹو نہیں روک سکی تو ہم کیسے روکیں جب کہ دھماکے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کی ہے تاہم اس حوالے سے مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری نے کراچی کے سول اسپتال میں گزشتہ روز درگاہ شاہ نورانی دھماکے میں زخمی افراد کی عیادت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ درگاہ شاہ نورانی دھماکے پر انتہائی افسوس ہوا اور اس میں دہشت گردوں نے معصوم لوگوں کو نشانا بنایا،دہشت گردی کے واقعات ملک میں ہر جگہ ہی ہورہے ہیں تاہم دہشت گردوں کےخلاف جنگ جاری رہے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ 6 سے 7 روزپہلے ہم نے دھماکے کے بارے بتا دیا تھا تاہم خودکش حملے نیٹو نہیں روک سکی تو ہم کیسے روکیں جب کہ دھماکے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کی ہے تاہم اس حوالے سے مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : درگاہ شاہ نورانی دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 52 ہو گئی
وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ شاہ نورانی کی درگاہ میرے حلقے میں آتی ہے، فی الحال مزارکو اوقاف کے حوالے کر دیں گے اور بعد میں شاہ نورانی مزار کو وفاق کے زیرانتظام کیاجائے گا جب کہ مزار کے احاطے میں رینجرز اور پولیس کی چوکیاں بھی بنائیں گے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے واقعے میں شہید ہونیوالوں کے لئے فی کس دس لاکھ اور زخمیوں کے لئے فی کس پانچ لاکھ روپے حکومت بلوچستان کی جانب سے دینے کا بھی اعلان کیا۔
اس سےقبل وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، کورکمانڈر کراچی لیفٹننٹ جنرل نوید مختار، ڈی جی رینجرز سندھ میجرجنرل بلال اکبر اور ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہارالحسن نے بھی سول اسپتال کراچی میں شاہ نورانی خود کش حملے کے زخمیوں کی عیادت کی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔