- سائفر ایک حقیقت ہے، قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا، حکومتی ترجمان
- خیبرپختونخوا حکومت کا اخراجات میں کمی کیلیے اقدامات کا اعلان
- شام میں اسرائیلی فضائی حملے میں 16 افراد جاں بحق
- پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل کا معاملہ عدالت پہنچ گیا
- پی آئی کی کی نجکاری میں حصہ لینے کیلیے چھ کمپنیوں نے کوالیفائی کرلیا
- لاہور میں آندھی کے ساتھ بارش، درخت گرنے سے دو شہری زخمی، 322 فیڈرز ٹرپ
- بلوچستان میں کوئلے کی کان میں دھماکے سے 11 مزدور جاں بحق
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ: جنوبی افریقا نے سری لنکا کو 6 وکٹوں سے ہرادیا
- کراچی میں 22 مقامات پر مویشی منڈیاں لگانے کا نوٹیفکیشن جاری
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کیلئے تاریخ کی سب سے بڑی انعامی رقم کا اعلان
- وزیراعظم کی کرپشن پر پاک پی ڈبلیو ڈی کو فوری ختم کرنے کی ہدایت
- مزار قائد کی سیکیورٹی بہتر بنانے کیلیے جدید کیمروں کی تنصیب
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں محدود اضافہ
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- بجٹ میں ممکنہ سخت اقدامات کے باعث اسٹاک ایکسچینج مندی کا شکار
- زیادہ لوشیڈنگ والے علاقوں کو سولر پر منتقل کررہے ہیں، وزیراعلیٰ گنڈا پور
- حیدر آباد سلنڈر دھماکے کے مزید 2 زخمی چل بسے، ہلاکتوں کی تعداد 14 ہوگئی
- پاکستان میں تیل اور گیس کی یومیہ پیداوار میں اضافہ
- کراچی؛مویشی منڈی کی سیکیورٹی پرتعینات پولیس اہلکاروں پرفائرنگ، ایک شہید، دوسرا زخمی
- دنیا کا سب سے چھوٹا جیل
ججز تقرری کیس: حکومت کی نظرثانی کیلیے درخواست کا امکان
اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ کے2ججوںکی تقرری سے متعلق عدالت عظمیٰ کے حکم کیخلاف نظرثانی کی درخواست دائرکیے جانیکا امکان ہے ۔
سپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجربینچ نے جمعہ 21 دسمبر کو ایک آئینی پٹیشن میں محفوظ فیصلے پرحکومت کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیزصدیقی کومستقل کرنے اور جسٹس نورالحق قریشی کی مدت ملازمت میں6ماہ کی توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کرنیکاحکم دیاتھا۔ذرائع کے مطابق وزارت قانون نے اس سلسلے میں ایک سمری وزیراعظم کوارسال کی ہے جس میںعدالت کے حکم کے مطابق نوٹیفکیشن جاری کر نے کے لیے کہاگیاہے تاہم اس کے ساتھ وزارت قانون نے رائے بھی دی ہے کہ اس فیصلے کو 30دن کے اندرچیلنج بھی کیاجاسکتاہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے وزارت قانون کی سمری پر تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیاہے تاہم امکان ہے کہ اسلام آبادہائی کورٹ کے ججوںکی تقرری کامعاملہ مزیدلٹکانے کے لیے سپریم کورٹ کے فیصلے پرعملدرآمدکے بجائے اس کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائرکی جائے۔ ذرائع کے مطابق حکومت ججوںکی تقرری کے فیصلے پرعملدرآمد سے پہلے اس بارے میں دائرریفرنس پرفیصلہ آنے کے انتظارمیں ہے اور اگر20جنوری تک ریفرنس کافیصلہ نہیں آتاتونظر ثانی کی درخواست دائرکردی جائے گی ۔ واضح رہے کہ ججوںکی تقرری کے بارے صدارتی ریفرنس پرسپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجربینچ نے سماعت مکمل کرلی ہے اورفیصلہ محفوظ کیاہے ۔
ایکسپریس کو اٹارنی جنرل عرفان قادربتایاکہ ان کی ذاتی رائے میںاسلام آبادہائی کورٹ کے ججوںکی تقرری کے بارے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کوچیلنج کیاجاناچاہیے کیونکہ اس فیصلے میںبہت سقم ہیںاورخامیاں دورکرنے کے لیے نظرثانی کی درخواست ضروری ہے۔ انھوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ اس فیصلے کے بارے میں انھوں نے حکومت کوکیا مشورہ دیاہے یا حکومت نے ان سے کوئی مشاورت کی ہے اس بارے میں وہ کچھ نہیں کہیں گے لیکن ضروری ہے کہ ریفرنس کے فیصلے کابھی انتظارکیاجائے ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔