- چاند پر بھیجے گئے پاکستانی سیٹلائٹ آئی کیوب قمر سے پہلی تصویر موصول
- وزیراعظم کی برآمدات کے فروغ اور کاروبار میں آسانی کیلیے پالیسی تیار کرنے کی ہدایت
- سپریم کورٹ؛ نیب ترامیم فیصلے کیخلاف اپیلوں پر سماعت کیلیے لارجربینچ تشکیل
- پاک آئرلینڈ سیریز؛ پہلا ٹی20 میچ آج کھیلا جائے گا
- کراچی؛ تاوان نہ ملنے پر 12 سالہ بچہ قتل، مرکزی ملزم بہنوئی گرفتار
- اسمبلی اجلاس؛ گورنر پختونخوا اور صوبائی حکومت آمنے سامنے
- ٹی20 ورلڈکپ؛ سابق کپتان کا بابراعظم، رضوان کو اہم مشورہ
- دبئی سے آنیوالے 2 مسافروں سے کروڑوں مالیت کے موبائل فونز برآمد
- سائبر اور فون کال فراڈ؛ محتاط رہیے
- اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی میں بھارت براہ راست ملوث
- دورہ آئرلینڈ؛ محمد عامر بالآخر ڈبلن روانہ
- ویپس میں استعمال کیے گئے کیمیکل انتہائی زہریلے ثابت ہوسکتے ہیں، تحقیق
- بلیک ہول میں گِرنے کا منظر کیسا ہوگا؟ ویڈیو جاری
- جاپان میں بیت الخلا سیاحوں کی توجہ کا مرکز کیوں بن رہے ہیں؟
- پی سی بی غیر ملکی کیوریٹر کی خدمات حاصل کرنے کا خواہاں
- آئرلینڈ کی کرکٹ کنٹریکٹ تنازع میں الجھ گئی
- حکومت کو 15روز میں کلائمیٹ اتھارٹی کے قیام کا حکم
- تاجر دوست اسکیم کامیاب بنانے کیلیے اقدامات کیے جائیں، وزیر خزانہ
- ٹیکس کیسز کا التوا، اٹارنی جنرل آفس کی ایف بی آر کو تجاویز
- اپریل کے دوران ترسیلات زر کی مد میں 2.8 ارب ڈالر آئے
ججز تقرری کیس: حکومت کی نظرثانی کیلیے درخواست کا امکان
اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ کے2ججوںکی تقرری سے متعلق عدالت عظمیٰ کے حکم کیخلاف نظرثانی کی درخواست دائرکیے جانیکا امکان ہے ۔
سپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجربینچ نے جمعہ 21 دسمبر کو ایک آئینی پٹیشن میں محفوظ فیصلے پرحکومت کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیزصدیقی کومستقل کرنے اور جسٹس نورالحق قریشی کی مدت ملازمت میں6ماہ کی توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کرنیکاحکم دیاتھا۔ذرائع کے مطابق وزارت قانون نے اس سلسلے میں ایک سمری وزیراعظم کوارسال کی ہے جس میںعدالت کے حکم کے مطابق نوٹیفکیشن جاری کر نے کے لیے کہاگیاہے تاہم اس کے ساتھ وزارت قانون نے رائے بھی دی ہے کہ اس فیصلے کو 30دن کے اندرچیلنج بھی کیاجاسکتاہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے وزارت قانون کی سمری پر تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیاہے تاہم امکان ہے کہ اسلام آبادہائی کورٹ کے ججوںکی تقرری کامعاملہ مزیدلٹکانے کے لیے سپریم کورٹ کے فیصلے پرعملدرآمدکے بجائے اس کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائرکی جائے۔ ذرائع کے مطابق حکومت ججوںکی تقرری کے فیصلے پرعملدرآمد سے پہلے اس بارے میں دائرریفرنس پرفیصلہ آنے کے انتظارمیں ہے اور اگر20جنوری تک ریفرنس کافیصلہ نہیں آتاتونظر ثانی کی درخواست دائرکردی جائے گی ۔ واضح رہے کہ ججوںکی تقرری کے بارے صدارتی ریفرنس پرسپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجربینچ نے سماعت مکمل کرلی ہے اورفیصلہ محفوظ کیاہے ۔
ایکسپریس کو اٹارنی جنرل عرفان قادربتایاکہ ان کی ذاتی رائے میںاسلام آبادہائی کورٹ کے ججوںکی تقرری کے بارے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کوچیلنج کیاجاناچاہیے کیونکہ اس فیصلے میںبہت سقم ہیںاورخامیاں دورکرنے کے لیے نظرثانی کی درخواست ضروری ہے۔ انھوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ اس فیصلے کے بارے میں انھوں نے حکومت کوکیا مشورہ دیاہے یا حکومت نے ان سے کوئی مشاورت کی ہے اس بارے میں وہ کچھ نہیں کہیں گے لیکن ضروری ہے کہ ریفرنس کے فیصلے کابھی انتظارکیاجائے ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔