- ترکیہ نے اسرائیل سے تمام تجارت بند کردی
- پاکپتن میں سفاک شوہر اور سسرالیوں نے گھر نام نہ کرنے پر خاتون کو زہر دے دیا
- ایران نے امریکی و برطانوی حکام اور کمپنیوں پر پابندی لگادی
- محمود اچکزئی کا سابق نگران وزیر اور ڈی سی کوئٹہ کو 20 ارب ہرجانے کا نوٹس
- مینڈیٹ نہ ملنے کی وجہ سے نواز شریف وزارت عظمی سے پیچھے ہٹ گئے، محمد زبیر
- آڈیو لیکس کیس، آئی بی کا بینچ پر اعتراض کی درخواست واپس لینے کا فیصلہ
- لاہور: پارکوں میں جوڑوں کی وڈیوز بنا کر وائرل کرنے والے وکیل کا لائسنس معطل
- کراچی میں رینجرز کی تعیناتی میں مزید 6 ماہ کی توسیع منظور
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں اضافہ، 8 ارب ڈالر کی سطح پر آگئے
- شدید گرمی کی لہر نے جنوبی ایشیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا؛ اسکول بند
- پنجاب میں سرکاری محکموں میں بھرتی اور دیگر سہولیات کیلیے خصوصی افراد کی آن لائن رجسٹریشن کا آغاز
- حماس کی حمایت پر برطانوی پولیس افسر کو آئندہ ماہ سزا سنائی جائے گی
- جنوبی وزیرستان کے سیشن جج کے اغواء میں ملوث تین دہشت گرد ہلاک،آئی ایس پی آر
- تحریک انصاف نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر وائٹ پیپر جاری کردیا
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کا آفیشل ترانہ جاری
- وزیراعظم نے پیٹرول کی قیمت میں مزید کمی کا اشارہ دے دیا
- کراچی کے مختلف علاقوں میں 2.3 شدت کا زلزلہ
- جامعات میں طلبا کے اسرائیل مخالف مظاہرے ’خلل انگیزی‘ ہیں؛ امریکا
- ملک میں گاڑیوں کی قیمت میں لاکھوں روپے کی کمی
- زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپے کی قدر مستحکم
مکھیوں کی طرح فصلوں کی زرخیزی بڑھانے والا ڈرون
ٹوکیو: جاپانی ماہرین نے پھولوں کے زردانے پھیلانے والا کیڑا ڈرون تیار کرلیا ہے جسے دنیا میں تیزی سے کم ہوتی ہوئی مکھیوں کی جگہ استعمال کیا جائے گا۔
ٹوکیو میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ایڈوانسڈ انڈسٹریل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے انجینیئروں نے اتفاقاً ایک جیل دریافت کرلیا جو پھولوں کے درمیان لگے نازک زردانوں ( پولن گرینز) کو چپکا سکتا ہے اور دوسری جگہ انہیں چھوڑ سکتا ہے۔ جلد ہی یہ ڈرون مکھیوں کی جگہ استعمال کیے جاسکیں گے کیونکہ مکھیاں پھولوں اور فصلوں کے زردانے (پولن گرین) دور دور پھیلاتی ہیں لیکن ان مکھیوں کی بقا شدید خطرات سے دوچار ہے۔
آج کے زرعی نظام میں شہد کی مکھیاں پھلوں، سبزیوں اور دیگر اجناس کی افزائش میں اہم کردار ادا کرتی ہیں لیکن مکھیوں کی تعداد تیزی سے کم ہورہی ہے اسی لیے مصنوعی طریقوں سے فصلوں کی زرخیزی بڑھانے پر کام ہورہا ہے۔
ڈرون کے نیچے گھوڑے کے بال اور جیل لگایا گیا ہے جو ایک پھول سے بھی زردانے چپکا کر دوسرے پھول تک پہنچا سکتا ہے۔ یہ جیل 8 برس بعد بھی درست ترین حالت میں ہے اور اب بھی چپکنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
تجرباتی طور پر یہ جیل پہلے چیونٹیوں پر لگایا گیا اور انہیں گلِ لالہ (ٹیولِپ) پھولوں پر گھمایا گیا تو دیگر چیونٹیوں کے مقابلے میں ان پر زردانے زیادہ تعداد میں چپکے۔
اس کے بعد جیل کو ایک چھوٹے ڈرون پر لگایا گیا اور ماہرین نے مکھیوں کی بالوں بھری ٹانگوں کی جگہ ڈرون پر گھوڑے کے بالوں کا گچھا لگایا۔ اس کے بعد جاپانی للی (سوسن) پھولوں پر ڈرون آزمایا گیا تو ڈرون نے ایک پھول سے زردانے اٹھائے اور دوسرے پھول پر ڈالے۔ اس کے بعد پھول کی افزائش اور پھلنے پھولنے کو نوٹ کیا گیا جو بہت حوصلہ افزا تھا۔
ماہرین کے مطابق شہد کی مکھیوں کے زوال سے پیدا ہونے والی صورتحال کو ان روبوٹ ڈرون سے بہتر بنایا جاسکتا ہے لیکن اب بھی اس پر بہت کام کی ضرورت ہے۔ امید ہے کہ مزید تجربات سے اگلے چند برسوں میں لاتعداد ڈرون فصل کی پیداوار بڑھانے میں مدد فراہم کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔