- خیبر پختونخوا میں چیئرمینز کی نشستوں پر ضمنی الیکشن کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج
- وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے فنڈز کیلئے وزیراعلیٰ سندھ سے مدد طلب کرلی
- پاکستان کو نمایاں مشکلات کا سامنا ہے، ڈائریکٹر آئی ایم ایف
- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم نے پاکستان کو دوسرا ٹی ٹوئنٹی بھی ہرادیا
- کیپٹن کرنل شیر خان شہید کے مزار کی تزئین و آرائش اور مرمت مکمل
- پاکستان ڈیجیٹل کرنسی کی جانب جانے کا سوچ رہا ہے، وفاقی وزیر خزانہ
- مردان میں انسداد تجاوزات آپریشن میں قبضہ مافیا کی فائرنگ سے ریلوے پولیس کے دو اہلکار شہید
- وزیراعظم کی آئی ایم ایف کی سربراہ سے ملاقات، نئے قرض پروگرام پر تبادلہ خیال
- آپ کا مشن ہمارا مشن، پاکستان کی ترقی ہماری ترقی ہے، سعودی وزرا کی وزیراعظم کو یقین دہانی
- روس؛ فوربز سے منسلک صحافی فوج سے متعلق فیک نیوز پھیلانے کے الزام میں نظربند
- کراچی میں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ
- آئی پی ایل: ٹم ڈیوڈ کا چھکا پکڑنے کی کوشش میں تماشائی زخمی ہوگیا
- آئی ایم ایف کے پاس جانا اپنی ناکامی کا اعتراف ہے، شاہد خاقان عباسی
- اذلان شاہ ہاکی کپ کیلئے 18 رکنی قومی اسکواڈ کا اعلان
- لڑکوں کے مقابلے میں لڑکیاں ویپنگ زیادہ کرتی ہیں، تحقیق
- انگریزی بولنے کی مشق کے لیے گوگل کا اہم اقدام
- بھارت میں گول گپے بیچنے والا مودی کا ہمشکل
- مبینہ انتخابی دھاندلی: مولانا فضل الرحمٰن کا 9 مئی کو اگلا لائحہ عمل دینے کا اعلان
- ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران دو دہشت گرد ہلاک
- موٹروے پولیس اہلکار کی بکری لے جانے کی ویڈیو وائرل، معاملہ حل ہوگیا
گلوبل وارمنگ سے گلیشیر تیزی سے پگھل رہے ہیں، اقبال سعید
کراچی: ماہر ماحولیات ڈاکٹر اقبال سعید کا کہنا ہے کہ گلوبل وارمنگ کے باعث دنیا بھر میں گلیشیرزپگھل رہے ہیں جس کی وجہ سے سمندرکی سطح گزشتہ 10سال میں0.6 میٹر بڑھ چکی ہیں اور بیشترجزیرے پانی میں ڈوب چکے ہیں لیکن دوسری طرف صاف پانی کی قلت بڑے پیمانے پرپیدا ہوگئی ہیں۔
عالمی سطح پر درجہ حرارت میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ پانی کا آبی بخارات میں تبدیل ہونے کی شرح بھی بڑھ چکی ہے،کھلے مقامات پر پانی تیزی سے بخارات میں تبدیل ہورہا ہے اور صاف پانی کے ذخائر کم ہوگئے ہیں، موسمیاتی تبدیلی کے باعث حب ڈیم کا پانی خشک ہوچکا ہے، میٹھے پانی کی کمی سے دریا کے کنارے واقع جنگلات اور جنگلی حیات پر منفی اثرات رونما ہورہے ہیں، پینے کا پانی رساؤ کی نظر ہوجاتا ہے اور پاکستان میں لوگ پانی کا اصراف بھی بے تحاشا کرتے ہیں، وضو کے بعد پانی کا نلکا کھلا چھوڑجاتے ہیں جبکہ سعودی عرب میں وضو کے لیے پانی کا نلکا ہر30سیکنڈ کے بعد آٹومیٹک بند ہوجاتا ہے۔
دوسری جانب پاکستان میں درختوں کی کمی کے باعث بارش کا سلسلہ بھی کم ہوچکا ہے اورپاکستان میں بیشتر علاقوں کا ریگستان میں تبدیل ہونے کا عمل بڑھ رہا ہے فضا میں موجود کیمیکلز سلفر اور نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ پانی کے بخارات کے ساتھ ملکر تیزابی بارش کا باعث بن رہے ہیں اس سے حیوانات و نباتات شدید متاثر ہورہے ہیں اورکراچی میں بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کی لیاری و ملیر ندی نکاسی آب کی نالی بن چکی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔