- وزیراعظم نے غیر ضروری خریدی گئی گندم کی تحقیقات کرانے کی منظوری دیدی
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی ٹیم کا اعلان آج ہوگا
- میکسیکو میں چوہے کا سوپ بیچنے والی واحد دکان
- ایسٹرازینیکا کووِڈ ویکسین سنگین بیماری کا سبب بن سکتی ہے، کمپنی کا اعتراف
- لاکھوں صارفین کا ڈیٹا چُرا کر فروخت کرنے والے اکاؤنٹس پر پابندی عائد
- مالیاتی پوزیشن آئی ایم ایف کے معاشی استحکام کے دعوؤں پر سوالیہ نشان
- چینی پاور پلانٹس کے بقایاجات 529 ارب کی ریکارڈ سطح پر
- یہ داغ داغ اُجالا، یہ شب گزیدہ سحر
- یکم مئی کے تقاضے اور مزدوروں کی صورت حال
- گھٹیا مہم کسی کے بھی خلاف ہو ناقابل قبول ہے:فیصل واوڈا
- چیمپئنز ٹرافی 2025؛ ٹیموں کو شیڈول بھیج دیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- پنجاب کی بیورو کریسی میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ، 49 افسران کے تبادلے
- یوم مزدور پر صدر مملکت اور وزیراعظم کے پیغامات
- بہاولپور؛ زیر حراست کالعدم ٹی ٹی پی کے دو دہشت گرد اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک
- ذوالفقار علی بھٹو لا یونیورسٹی میں وائس چانسلر کے لیے انٹرویوز، تمام امیدوار ناکام
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان
- گجر، اورنگی نالہ متاثرین کے کلیمز داخل کرنے کیلیے شیڈول جاری
- نادرا سینٹرز پر شہریوں کو 30 منٹ سے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑے گا، وزیر داخلہ
- ڈونلڈ ٹرمپ پر توہین عدالت پر 9 ہزار ڈالر جرمانہ، جیل بھیجنے کی تنبیہ
- کوئٹہ میں مسلسل غیر حاضری پر 13 اساتذہ نوکری سے برطرف
پاک افغان عسکری حکام کے درمیان ہاٹ لائن رابطہ، آئی ایس پی آر
راولپنڈی: پاک فوج کی سدرن کمان کے چیف آف اسٹاف اور افغان نیشنل آرمی کے کمانڈر 205 کور کے درمیان ہاٹ لائن پر بات چیت ہوئی ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فوج کی سدرن کمان کے چیف آف اسٹاف اور افغان نیشنل آرمی کے کمانڈر 205 کور کے درمیان پہلی مرتبہ ہاٹ لائن پر رابطہ ہوا ۔ دونوں جانب سے ہاٹ لائن کے قیام پر اطمینان کا اظہار کیا گیا جب کہ سرحدی تعاون بڑھانے سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کی گئی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق مستقبل میں بھی سرحدی امور پر تبادلہ خیال جاری رکھا جائے گا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: پاک افغان ڈی جی ایم اوز ہاٹ لائن قائم
واضح رہے کہ 30 دسمبر 2015 کو پاکستان اور افغانستان کے درمیان ڈی جی ایم او کی سطح پر بھی ہاٹ لائن قائم کی گئی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔