- گورنر بلوچستان شیخ جعفر مندوخیل نے عہدے کا حلف اٹھالیا
- کراچی اور لاہور میں ایک پاسپورٹ دفتر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا فیصلہ
- پرویز الٰہی کو جیل سے اسپتال یا گھر منتقل کرنے کی درخواست منظور
- کراچی میں منشیات فروشوں کی فائرنگ سے 2 دوست جاں بحق
- کہاں لکھا ہے انتخابی نشان نہ ملنے پر سیاسی جماعت الیکشن نہیں لڑسکتی؟ سپریم کورٹ
- پختونخوا حکومت کاشتکاروں سے 29 ارب روپے کی گندم خریدنے کیلیے تیار
- حماس کی اسرائیلی فورسز پر راکٹوں کی بوچھاڑ، 3 فوجی ہلاک، 11 زخمی
- گندم اسکینڈل؛ کون سی راکٹ سائنس ہے؟
- زہریلے کنکھجورے گردوں کی بیماری کے علاج میں معاون
- ناسا کا چاند پر جدید ریلوے سسٹم بنانے کا منصوبہ
- ایران کے صحرا میں بنایا گیا ویران شہر
- خشک دودھ کی درآمد پر پابندی، امپورٹ ڈیوٹی بڑھانے کا مطالبہ
- گندم اسکینڈل، کسانوں کا 10 مئی سے ملک گیر احتجاج کا اعلان
- جان بچانے والی 100 سے زائد دواؤں کی قلت پیدا ہوگئی
- اے ڈی بی؛ 100 ارب ڈالر کے اضافی فنڈز کے اجرا کا خیرمقدم
- نیپرا، اوور بلنگ پر افسران کو 3 سال کی سزا کا بل منظور
- ایشیائی اور بحرالکاہل کے ممالک معمر افراد کی فلاح و بہبود میں ناکام
- نیا قرض پروگرام، آئی ایم ایف مشن رواں ماہ پاکستان آئے گا
- پی ایس ایل کو مزید مسابقتی بنایا جائے گا
- تعریف کرنے پر حارث کوہلی کے شکرگزار، عامر سے سیکھنے کے منتظر
عدالت نے اجمل پہاڑی کی رہائی کی رپورٹ طلب کرلی
کراچی: ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جوڈیشل کمپلیکس طارق کھوسو نے جیل حکام سے شاہ نواز عرف اجمل پہاڑی کی رہائی اور حراست سے متعلق مکمل رپورٹ طلب کرلی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ہفتے کو فاضل عدالت میں ملزم کے خلاف زیر سماعت 6 مقدمات میں غیر حاضری ہونے پر وکیل صفائی نے عدالت میں تحریری درخواست دائر کی اور موقف اختیار کیا کہ اسکے موکل کے خلاف پولیس نے 18مقدمات قائم کیے تھے جبکہ 11مقدمات میں عدالت نے اسے عدم ثبوت پر بری کردیا تھا۔
فاضل عدالت میں 6 مقدمات زیر التوا ہیں، تاہم 12نومبر 2012 کو فاضل عدالت نے ان مقدمات میں ضمانت منظور کی تھی اور جیل حکام کو اسکی رہائی کا حکم دیا تھا تاہم حکومت سندھ نے ایم پی او کے تحت اسے90 روز کیلیے جیل میں نظربند کردیا تھا اور اسکی نظربندی میں وقتاً فوقتاً اضافہ کرتے رہے13جنوری کو اسکے موکل کی نظربندی کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا عدالت عالیہ نے نوٹس جاری کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو طلب کیا بعدازاں 18جنوری کی شپ کو جیل حکام نے اجمل پہاڑی کو جیل سے نکال کر احساس اداروں کے حوالے کردیا ہے اور انکے اہل خانہ کو اسکی رہائی سے متعلق کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔
درخواست میں اجمل پہاڑی کی جان کو خطرے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے اورجیل حکام سے اسکی رہائی اور تحویل سے متعلق رپورٹ طلب کرنے کی استدعا کی گئی ہے فاضل عدالت نے جیل حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے11فروری کو مکمل رپورٹ طلب کرلی ہے استغاثہ کے مطابق 28 مارچ 2011 کو پولیس نے نیو کراچی میں واقع ایک مکان میں چھاپہ مارکر ملزم کو مقابلے کے بعد گرفتار کیا تھا اور اسکے قبضے سے اسلحہ برآمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا
پولیس نے ملزم کے خلاف 100سے زائد قتل کے مقدمات میں گرفتاری ظاہر کی تھی تاہم عدالت میں صرف 18مقدمات کے چالان پیش کیے تھے،11مقدمات جھوٹے ثابت ہوگئے تھے موجودہ صورتحال کے مطابق اجمل پہاڑی کے خلاف قتل کے 2 مقدمات ،اسلحہ ایکٹ کے 2 اور پولیس مقابلے، اقدام قتل کا ایک اور دستی بم رکھنے کے کا بھی ایک مقدمہ زیر سماعت ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔