- سیمنٹ سیکٹر نے ٹیکس کریڈٹ کا مطالبہ کر دیا
- فوج کو متنازع بنانے کا ڈرامہ بند ہونا چاہئے، سینیٹر فیصل واوڈا
- وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات
- بھارت: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
وزیراعظم نوازشریف جمعرات کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گے
اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف جمعرات 15جون کو پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے سامنے صبح 11 بجے پیش ہوں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جے آئی ٹی کا سمن موصول ہونے کے بعد رائیونڈ میں اجلاس ہوا جس میں مشاورت کے بعد وزیراعظم نوازشریف نے کمیٹی کے روبرو پیش ہونے کا فیصلہ کیا، اجلاس کے دوران قانونی ماہرین نے وزیراعظم کو ان کے بیٹوں کی پیشی اور حسین نواز، صدر نیشنل بینک سعید احمد کی درخواستوں سے متعلق بریفنگ دی جبکہ اب تک کی کارروائی پر بھی مشاورت کی گئی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : دنیا کی کوئی عدالت شک کی بنیاد پر کسی کیخلاف تحقیقات نہیں کر سکتی، حسین نواز
پاناما کیس میں سپریم کورٹ کے حکم پر قائم ہونے والی جے آئی ٹی نے وزیراعظم کو تحقیقات کے لیے جمعرات15جون کو طلب کرلیا جب کہ نواز شریف نے قانونی ماہرین سے مشاورت کے بعد جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کا فیصلہ کیا ہے، جے آئی ٹی نے وزیراعظم نواز شریف کو8 جون کو سمن جاری کیا اور انھیں درخواست کی کہ وہ تمام ضروری دستاویزات اور ریکارڈ کے ساتھ 15جون کو صبح11بجے پیش ہوں۔
حکومتی ذرائع کے مطابق وزیراعظم واضح کرچکے ہیں کہ ہم اپنی3 نسلوں کاحساب دے رہے ہیں اور اس حوالے سے جے آئی ٹی میں بھی تمام سوالات کاجواب دیں گے۔ وزیراعظم کے قریبی ذرائع کا کہناہے کہ 1973میں ہماری فیکٹری قومیالی گئی تو ہمیں اسی صبح بتایا گیا کہ آپ فیکٹری نہیں جاسکتے جبکہ ایک فیکٹری1971میں سقوط ڈھاکا کے دوران چھین لی گئی،1973میں کاروبار کے لیے کوئی پیسہ نہ تھا تو پھر سوال کس بات کا کیا جارہا ہے؟ وزیراعظم کے والد میاں محمد شریف نے1937 میں اپنی پہلی فیکٹری لگائی تھی اوروہ پاکستان بننے سے پہلے کاروبار کررہے تھے، انکی اسی کاروباری ساکھ کی بنیاد پر انھیں بیرون ملک قرضے مل گئے جن سے انھوں نے یواے ای، قطر ،لندن میں کاروبار کاآغاز کیا۔ نوازشریف نے کوئی چیز چھپائی اورنہ ہی منی ٹریل چھپانے کے لیے سپریم کورٹ سے کوئی استثنیٰ لیا، حسین نواز نے تمام پیسہ بینکوں کے ذریعے ہی بھیجا جو بین الاقوامی آڈٹ فرم سے آڈٹ شدہ ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : جے آئی ٹی کی حسن نواز سے 7 گھنٹے تک پوچھ گچھ
واضح رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم کے صاحب زادے حسن نواز2 بار اور حسین نواز5 بار جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوچکے ہیں جس میں ان سے کئی گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔