- پولیس کی زمینوں پر پیٹرول پمپ، دکانیں، فلیٹ اور دفاتر کی تعمیر کا انکشاف
- ضبط کی جانیوالی اسمگل گاڑیوں کی کم قیمت پر نیلامی کا انکشاف
- 9 ماہ میں 6.899 ارب ڈالرکی غیرملکی معاونت موصول
- پاکستان کے اخراجات آمدنی سے زیادہ ہیں، عالمی بینک
- کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ملوث 3 بھارتی شہری گرفتار
- سمیں بلاک کرنے میں رکاوٹ بننے والوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- پی آئی اے کی خریداری میں مقامی سرمایہ کاروں کی بھی دلچسپی
- شعبۂ صحت میں پاکستان کا اعزاز، ڈاکٹر شہزاد 100 عالمی رہنماؤں میں شامل
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ کوچنگ اسٹاف کا اعلان ہوگیا
- ایف بی آر کا وصولیوں کیلیے جامع حکمت عملی وضع کرنیکا فیصلہ
- نیویارک میں ہوٹلز کے کرایے آسمان سے باتیں کرنے لگے
- اگر پاکستان ہارا تو ملبہ ہیڈ کوچ کرسٹن پر گرایا جائے گا، راشد لطیف
- انگلینڈ کے 20 سالہ کاؤنٹی اسپنر جوش بیکر کی اچانک موت
- ایف آئی اے ملازمین کے کنٹریکٹ میں توسیع نہ ہونے کیخلاف درخواست خارج
- پی ایس ایل9؛ بورڈ بعض اسٹیک ہولڈرز سے واجبات کا منتظر
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی ٹیم کا مختصر ٹریننگ کیمپ شروع
- سندھ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، پولیس کیخلاف شکایات سب سے زیادہ
- لکی مروت؛ پولیس اہلکار کی گولیوں سے چھلنی لاش برآمد
- سابق کیوی کرکٹر بھی امریکا کے ورلڈکپ اسکواڈ حصہ بن گئے
- حلف کی بے توقیری
200 ارب کا تعلیمی بجٹ پھر بھی سندھ کے اسکول پانی و بیت الخلا سے محروم
کراچی: اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے کہا ہے کہ سندھ کے 50 فیصد سرکاری اسکولوں میں پینے کا صاف پانی اور بیت الخلا موجود نہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسف نے سندھ میں تعلیمی صورتحال کی قلعی کھول دی اور 200 سے زائد ارب کے بجٹ کے باوجود سندھ میں تعلیمی ادارے زبوں حالی کا شکار ہیں۔ یونیسیف نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ صوبے کے 50 فیصد میل اور 47 فیصد زنانہ پرائمری اسکول بیت الخلا سے محروم ہیں جب کہ لڑکوں کے 53 فیصد اور لڑکیوں کے 54 فیصد پرائمری اسکولوں میں پینے کا صاف پانی بھی میسر نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ بجٹ برائے 18-2017
رپورٹ کے مطابق سندھ کے 30 فیصد بوائز اور 29 فیصد گرلز مڈل اسکولوں میں بھی بیت الخلا کی سہولت موجود نہیں جب کہ 40 فیصد بوائز اور 39 فیصد گرلز اسکول بھی پانی سے محروم ہیں۔
واضح رہے کہ حکومت سندھ نے رواں مالی سال کے بجٹ میں وسائل کا سب سے زیادہ حصہ 202 ارب روپے تعلیم کے شعبے کے لئے مختص کیا ہے تاہم زمینی حقائق اور اقوام متحدہ کی رپورٹ سے حکومت کے دعوؤں کی نفی ہورہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔