- ٹی20 ورلڈکپ 2024؛ پاک بھارت ٹیمیں سیمی فائنل تک نہیں پہنچیں گی
- ڈی جی خان؛ جھنگی پولیس چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کا حملہ، 7اہلکار زخمی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ قومی ٹیم میں فرسٹ چوائس وکٹ کیپر کیلئے کانٹے کا مقابلہ
- ہم محنت کش جگ والوں سے!
- کراچی میں جمعے سے گرمی کی لہر میں کمی متوقع
- کراچی؛ تیز رفتار کار ڈمپر سے جا ٹکرائی، نوجوان جاں بحق، 4 زخمی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ آسٹریلوی اسکواڈ کا اعلان! مچل مارش مقرر
- کینیڈا میں تحریک خالصتان کے زور پکڑنے پر مودی سرکار شدید عدم تحفظ کا شکار
- وزیراعظم نے غیر ضروری خریدی گئی گندم کی تحقیقات کرانے کی منظوری دیدی
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی ٹیم کا اعلان کل ہوگا
- میکسیکو میں چوہے کا سوپ بیچنے والی واحد دکان
- ایسٹرازینیکا کووِڈ ویکسین سنگین بیماری کا سبب بن سکتی ہے، کمپنی کا اعتراف
- لاکھوں صارفین کا ڈیٹا چُرا کر فروخت کرنے والے اکاؤنٹس پر پابندی عائد
- مالیاتی پوزیشن آئی ایم ایف کے معاشی استحکام کے دعوؤں پر سوالیہ نشان
- چینی پاور پلانٹس کے بقایاجات 529 ارب کی ریکارڈ سطح پر
- یہ داغ داغ اُجالا، یہ شب گزیدہ سحر
- یکم مئی کے تقاضے اور مزدوروں کی صورت حال
- گھٹیا مہم کسی کے بھی خلاف ہو ناقابل قبول ہے:فیصل واوڈا
- چیمپئنز ٹرافی 2025؛ ٹیموں کو شیڈول بھیج دیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- پنجاب کی بیورو کریسی میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ، 49 افسران کے تبادلے
مہ ناز رحمن
اے ارض فلسطین
یاسر عرفات پاکستان میں جانی پہچانی شخصیت تھے۔وہ 1969ء۔2004ء تک فلسطینی تنظیم آزادی کے چیئرمین رہے
سماجی تحفظ کس کی ذمے داری؟
معاشرے میں بڑھتی ہوئی عدم مساوات یعنی امیر اور غریب میں بڑھتا ہوا فرق حکومتوں کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔
انقلاب روس اور عورتیں
اپنے مطالبات کے لیے عورتوں نے ہڑتال کی، بڑی بڑی ریلیاں نکالیں۔ ایک لاکھ سے زیادہ عورتوں نے مظاہروں میں شرکت کی۔
عورتوں کے تولیدی حقوق
مارگریٹ کا موقف تھا کہ بچے کی پیدائش سے متعلق فیصلہ کرنے کا اختیار عورت کو ملنا چاہیے۔
چند تاریخی فیصلے
بیگم نصرت بھٹو بالمقابل چیف آف آرمی اسٹاف کیس بھی پاکستان کی تاریخ کے مشہور ترین مقدمات میں سے ہے۔
انسانی حقوق کا احترام
اپنی ذمے داریاں پوری کرنے کے لیے انسانی حقوق کے قومی اداروں کا اپنا ایک انفرا اسٹرکچر ہوتا ہے
بارسلونا میں دو دن
چند اعلیٰ تعلیم یافتہ پاکستانی خواتین بھی ہیں جو اقتصادی اور سماجی شعبوں میں کام کرکے پاکستان کا نام روشن کر رہی ہے
عورت اور غربت
ڈاکٹر محبوب الحق نے 1968ء میں 22 خاندانوں کے پاکستان کے 66 فیصد صنعتی اثاثوں کو کنٹرول کرنے کی بات کی تھی