پرندہ بازار پر چھاپہ، نایاب نسل کے 53 پرندے اور جانور ضبط

آفتاب خان  اتوار 19 نومبر 2017
ارباب جوگی نایاب پنگولین سجاول سے خریدکر بیچنے لایا تھا،ملزم کا ساتھی بھی گرفتار کرلیا گیا۔ فوٹو: ایکسپریس

ارباب جوگی نایاب پنگولین سجاول سے خریدکر بیچنے لایا تھا،ملزم کا ساتھی بھی گرفتار کرلیا گیا۔ فوٹو: ایکسپریس

کراچی: محکمہ تحفظ جنگلی حیات کی ٹیم نے ایمپریس مارکیٹ کے پرندہ بازار میں فروخت کے لیے لائے گئے نایاب نسل کے 53 پرندے اور جانور قبضے میں لے لیے۔

محکمہ تحفظ جنگلی حیات نے خفیہ اطلاع پر17اور 18 نومبر کو 2 کارروائیوں کے دوران ایمپریس مارکیٹ صدر کے گنجان پرندہ بازار سے 2 شاہین ،10 لگڑ اور 9چگی(باز کی اقسام)،خشکی کے 5 بڑے اور 13چھوٹے کچھوے اور 5 پانی کے کچھوے برآمد کرلیے نایاب نسل کے جانوروں کے ساتھ انتہائی زہریلا اور نایاب کالاسانپ  اور 7 مرغابیاں، دیمک اور چیونٹی خور جانور پنگولین بھی قبضے میں لیا گیا ہے۔

پرندے اور جانور فروخت کرنے والے ملزم ارباب جوگی ولد کمھو جوگی نے پنگولین ٹھٹھہ کے علاقے سجاول میں شکاری سے10ہزار روپے میں خریدا تھا اور بس کے ذریعے کراچی لایا، پرندہ مارکیٹ میں پنگولین کی فروخت کا سودا 15ہزار میں طے پایا تھا۔

ملزم ارباب کا کہنا ہے کہ وہ اسلام آبا د اور کراچی کی پرندہ مارکیٹوں میں سانپ اور زہریلے جانور لاکر فروخت کرتا ہے اس کے پاس سانپ کی فروخت کا اسلام آباد سے جاری کیا گیا لائسنس بھی ہے مگر اسے نہیں پتہ تھا کہ جو سانپ وہ فروخت کے لیے لایا ہے اس پر پابندی ہے اربا ب جوگی کے مطابق وہ اس سے پہلے جنگلی جانوروں کی خریدوفروخت پر کبھی نہیں پکڑا گیا۔

محکمہ تحفظ جنگلی حیات سندھ کی چھاپہ مار ٹیم کے سربراہ عظیم خان برفت نے بتایا ہے کہ ملزم ارباب جوگی کے علاوہ ایک اور ملزم راشد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے کارروائی کے دوران 2 ملزمان سعید اور عمر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

محکمہ تحفظ جنگلی حیات کے مطابق اکتوبر سے مارچ کے وسط تک پرندوں اور جنگلی جانوروںکی اسمگلنگ، فروخت اور شکار کرنے والی مافیا سرگرم ہوجاتی ہے جب کہ محکمہ تحفظ جنگلی حیات سندھ نے نہ صرف سندھ بھر کے ساحلی مقامات پرکارروائیوں کے لیے ٹیمیں تشکیل دی ہیں بلکہ شہر بھر میں پرندوں اور جانوروں کی فروخت کی عارضی اور مستقل مارکیٹوں میں نایاب نسل کے پرندے اور جانوروں کی خرید وفروخت کی اطلاع پر کارروائی عمل میں لائی جاتی ہے ضبط کیے گئے تمام پرندوں اور جانوروں کو کیرتھر نیشنل پارک سمیت دیگر قدرتی ماحول کے مقامات پر جلد چھوڑ دیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔