- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد جموں و کشمیر کی صوتحال پر گہری تشویش کا اظہار
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
- آئرلینڈ سے شکست کو کوئی بھی قبول نہیں کر رہا، چئیرمین پی سی بی
یوٹیوب بندش؛ سیکیورٹی کلیرنس نہ ملنے پر گوگل کے نمائندوں کا دورہ پاکستان منسوخ
اسلام آباد: پاکستان میں یوٹیوب کی بحالی کے لئے گوگل کے نمائندوں کا دورہ پاکستان سیکیورٹی کلیئرنس نہ ملنے پر منسوخ کردیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق یو ٹیوب کی بحالی کے لئے پی ٹی اے اور دیگر حکام سے مذاکرات کے لئے ویب سائٹ سرچ انجن گوگل کے نمائندوں کے وفد کو اگلے ہفتے پاکستان آنا تھا تاہم سیکیورٹی کلیئرنس نہ ملنے کی وجہ سے ان کا دورہ منسوخ کردیا گیا ہے، جس کے بعد اب یہ مذاکرات ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ہوں گے۔
واضح رہے کہ امریکی فلم ساز کی جانب سے توہین آمیز فلم کی نمائش پر وزیر اعظم راجا پرویز اشرف نے یو ٹیوب پر پابندی عائد کردی تھی بعد ازاں 17دسمبر 2012 کو اسے بحال کردیا تھا تاہم پی ٹی اے کے پاس ڈیٹا فلٹر کرنے کے لئے سافٹ ویئر نہ ہونے پر اسے صرف چند گھنٹوں بعد ہی دوبارہ بند کرنا پڑا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔