پاکستان آنے والے غیر ملکیوں کی یورپی طرز پر مانیٹرنگ کا فیصلہ

ارشاد انصاری  منگل 26 دسمبر 2017
مختلف اقدامات زیر غور ہیں جس کے تحت ویزہ پالیسی و ویزہ رجیم پر بھی نظر ثانی کی جارہی ہے، اسپیشل سیکریٹری وزارت خارجہ۔ فوٹو: فائل

مختلف اقدامات زیر غور ہیں جس کے تحت ویزہ پالیسی و ویزہ رجیم پر بھی نظر ثانی کی جارہی ہے، اسپیشل سیکریٹری وزارت خارجہ۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پاکستان میں آنے اورقیام کرنیوالے غیر ملکیوں کی مانیٹرنگ کیلیے امریکا اور یورپ کی طرز پر ٹریکنگ سسٹم متعارف کروانیکا اصولی فیصلہ کیا ہے۔

بین الصوبائی رابطہ کمیٹی کے گزشتہ اجلاس میں وزارت خارجہ کے اسپیشل سیکریٹری کی جانب سے پاکستان میں تعلیم کے حصول کیلیے آنیوالے طلبا اورخصوصی طور پرپاکستان کے مختلف حصوں میں افغان طلبا کا معاملہ اٹھایا، انھوں نے مدارس میں زیر تعلیم افغان طلبا کے تشدد پسند سرگرمیوں سے متعلق رابطوں کا معاملہ بھی اٹھایا جس پرنیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر نے رائے دی کہ کسی بھی قسم کاکوئی اقدام اٹھانے سے پہلے مناسب پروسیجر اختیار کیا جائے اور اگر کسی طالبعلم یا غیر ملکی کا پاکستان میں ویزے کی معیاد ختم ہونے کے بعد قیام کی صورت میں سُرخ جھنڈی ہونی چاہیے جب کہ اس کیس میں فوری کاروائی ہونی چاہیے جس پر وزارت خارجہ کے اسپیشل سیکریٹری نے بتایا کہ مختلف اقدامات زیر غور ہیں جس کے تحت ویزہ پالیسی و ویزہ رجیم پر بھی نظر ثانی کی جارہی ہے۔

اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ نے خواہش کا اظہار کیا کہ پاکستان میں آنیوالی غیر ملکیوں کی مانیٹرنگ کیلیے جدید نوعیت کا ٹریکنگ سسٹم ہونا چاہیے اوراس ٹریکنگ سسٹم کے ذرئعئے اسی طرز پر غیرملکیوں کی مانیٹرنگ کی جائے جس طرح امریکا اوریورپ میں کی جاتی ہے، انھوں نے کہاکہ امریکا اور یورپ کی طرز پر پاکستان کیلئے بھی جدیدنوعیت کا ٹریکنگ سسٹم تیارکیاجائے یہ سسٹم پاکستان میں تمام غیر ملکیوں کی ٹریکنگ کیلیے مددگار ثابت ہو گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔