بلدیاتی ادارے غیر فعال شہری کچرے کے ڈھیر جلانے پر مجبور

ناصر الدین  جمعرات 21 مارچ 2013
شاہراہ لیاقت : سڑک پر لگے کچرے کے ڈھیر کو آگ لگادی گئی ہے جس سے اٹھنے والا زہریلا دھواں سانس کی بیماریوں کا سبب بن رہا ہے (فوٹو ایکسپریس)

شاہراہ لیاقت : سڑک پر لگے کچرے کے ڈھیر کو آگ لگادی گئی ہے جس سے اٹھنے والا زہریلا دھواں سانس کی بیماریوں کا سبب بن رہا ہے (فوٹو ایکسپریس)

کراچی:  بلدیاتی ادارے غیر فعال ہونے کے باعث شہری کچرے کے ڈھیر جلانے پر مجبور ہوگئے۔

اولڈ سٹی ایریا میں صحت و صفائی کے ناقص انتظامات کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ، بلدیاتی اداروں نے24روزسے کچرا کنڈیوں سے کچرا نہیں اٹھایا جس سے مہلک امراض پھوٹنے کا خدشہ ہے، تفصیلات کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں خصوصاً اولڈ سٹی ایریا میں صحت و صفائی کی صورتحال انتہائی خراب ہوگئی،سی آئی اے سینٹر صدر، پاکستان چوک، محمد بن قاسم روڈ، نارائن پورہ رنچھوڑ لائن، ایمپریس مارکیٹ و دیگر علاقوں میں کچراکنڈیوں کی صفائی کا کام گزشتہ تین ہفتوں سے انجام نہیں دیا گیا اور مذکورہ مقامات پر کچرے کے پندرہ پندرہ فٹ اونچے ڈھیر لگ گئے۔

پاکستان چوک پر ڈی جے کالج کے ہاسٹل کے عقب میں واقع کچرا کنڈی بھرجانے کے بعد کچرا کنڈی کے باہر اس قدر کچرا جمع ہوگیا جس کا شہر کے مرکزی علاقے میں تصورکرنا بھی محال ہے،کم از کم پندرہ سے بیس ٹرکوں کے برابر کچرا اس کچرا کنڈی کے باہر جمع ہے،کچرے کے درمیان سیوریج کی لائن بھی ابل پڑی ہے جس کی وجہ سے صورتحال انتہائی خراب ہوگئی، مختلف علاقوں میں کچرا پھیل کر گھروں کے سامنے جمع ہوگیا، لوگوں کا گھروں سے نکلنا مشکل ہوگیا، پورے علاقے میں تعفن پھیل رہا ہے،مکھی اور مچھروں کی بہتات ہوگئی اور مہلک امراض پھوٹ پڑنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔

، لوگوں نے کچرے کو جلانا شروع کردیا ہے جس کی وجہ سے پورے علاقے میں دھویں کے بادل چھائے ہوئے ہیں اور لوگوں کا سانس لینا دشوار ہوگیا ہے، مکینوں نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ جیسے ہم شہر کے مرکزی علاقے میں نہیں رہ رہے بلکہ ندی اور گندے نالے پر ہمارے گھر بنے ہوئے ہیں، اگر علاقے میں وبائی امراض پھوٹے اور شہری خطرناک بیماریوں میں مبتلا ہوئے تو اس کے ذمے دار بلدیاتی ادارے ہوں گے ،سپریم کورٹ یونین کونسلوں اور دیگر اداروں کو فنڈز نہ دیے جانے کا نوٹس لے۔

شہر کے ایک اور مرکزی علاقے محمد بن قاسم روڈپر بھی کچرا کنڈی کی صفائی گزشتہ کئی ہفتوں سے نہیں کی گئی جس کی وجہ سے صورتحال تباہ کن ہوگئی،محمد بن قاسم روڈ جس کے اطراف سینٹرل ٹیلیگراف آفس، ایس ایم لا کالج، اخبارات کے دفاتر، بینکس، قومی عجائب گھر واقع ہیں اس علاقے میں بھی کچرا سڑک پر دور دور تک پھیل گیا ہے ،پورے علاقے میں سخت تعفن پھیل رہا ہے ،لوگوں کا اس اہم سڑک سے گزرنا مشکل ہوگیا ہے، کچرے کو آگ لگاکر جلانے کی وجہ سے پورے علاقے میں دھویں کے بادل چھائے ہوئے ہیں ۔

محمد بن قاسم روڈ کے اطراف رہائش پزیر مکینوں نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کی کارکردگی صفر ہوکر رہ گئی ہے اور محض فیول کی عدم دستیابی کا بہانا بناکر شہر کے مرکزی علاقے سے کئی کئی ہفتوں تک کچرا نہ اٹھانا سمجھ سے بالاتر ہے ،صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا،صحت و صفائی کے کاموں کیلیے فنڈزکی دستیابی اولین ترجیح ہونی چاہیے ،انھوں نے خبردار کیا کہ اگر شہر کے مرکزی علاقوں میں کچرا کنڈیوں کی صفائی کا کام ہنگامی بنیاد پر انجام نہیں دیا گیا تو شہری سخت احتجاج پر مجبور ہوجائیں گے، اولڈ سٹی ایریا کے علاقے نارائن پورہ رنچھوڑ لائن میں بھی کچرا کنڈی اور اس کے اطراف کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں۔

نارائن پورہ کے مکینوں نے شکایت کی ہے بلدیاتی ادارے علاقے میں صفائی کا کام گزشتہ کئی ہفتے سے انجام نہیں دے رہے ہیں جس کی وجہ سے علاقے کی مسجد میں بھی نمازیوں کا داخلہ بند ہوگیا ہے ،سندھ سیکریٹریٹ کے عقب میں برنس روڈ کی گلی میں بھی کچرا کنڈی کے آگے کچرے کے ڈھیر لگ گئے ہیں اور کچرا مکینوں کے گھروں کے آگے جمع ہوگیا ہے ، فریئر روڈ پر وومن کالج کے سامنے بھی کچرا کنڈی کی صفائی نہیں کی جارہی ہے اور کالج کی طالبات کا اس علاقے سے گزرنا مشکل ہوگیا ہے۔

علاقے کے مکینوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ متعلقہ بلدیاتی اداروں کو پابند کیا جائے کہ وہ صفائی کا کام ترجیحی بنیاد پر انجام دیں اور اس سلسلے میں کوئی بہانہ نہ بنایا جائے، واضح رہے کہ اولڈ سٹی ایریا کے بیشتر علاقے صدر ٹاؤن اور لیاری ٹاؤن پر مشتمل ہیں، صدر ٹاؤن میں کچرا کنڈیوں کی تعداد 150 جبکہ لیاری ٹاؤن میں 115 ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔