- عمران خان نے توشہ خانہ کیس میں نیب تحقیقات کے خلاف عدالت سے رجوع کرلیا
- ورلڈکپ؛ پاکستان اپنے میچز سری لنکا یا بنگلہ دیش میں کھیلنا چاہتا ہے، پی سی بی
- ٹیریان کیس؛ عمران خان کو نااہل قرار دینے کی درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں؟ فیصلہ محفوظ
- جج دھمکی کیس میں عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ معطل
- وزیراعظم کا جسٹس فائز کے خلاف ریفرنس واپس لینے کا حکم
- عمران خان کی تمام مقدمات کے اخراج کیلیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست
- قومی اسمبلی؛ حکومت کا ایکسپورٹ سیکٹر کے لیے بجلی سبسڈی ختم کرنے کا اعتراف
- نہیں چاہتا! جو میرے ساتھ ہوا بابراعظم کے ساتھ بھی ہو، سرفراز احمد
- مہنگائی کے اثرات؛ لیڈیز ٹیلرز رمضان میں ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں
- انسداد دہشتگردی عدالت؛ حسان نیازی و دیگر ملزمان کی ضمانتیں منظور
- عدالتی اصلاحات سے متعلق بل 2023 سینیٹ سے بھی منظور
- جعلی ڈاکٹر بن کر مریضوں کو لوٹنے والی خاتون گرفتار
- پاک بحریہ کا رات میں زمین تا فضا مار کرنیوالے میزائلوں کی فائرنگ کا مظاہرہ
- مفت آٹا اور عوام کی حالت زار
- الخدمت سندھ کے تحت 3000 خاندانوں میں راشن تقسیم
- کرسی کا جھگڑا، آفس ورکر نے ساتھی کو گولی مار دی
- فلپائن؛ کشتی میں آگ لگنے سے 3 بچوں سمیت 31 مسافر ہلاک
- انتخابات التوا کیس؛ سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بینچ ٹوٹ گیا
- احاطہ عدالت میں صحافیوں پر تشدد؛ پولیس کو درخواست پر جلد کارروائی کا حکم
- پاکستان سے ہزاروں امریکی ڈالرز اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
فروری سے غیر رسمی تعلیم شروع کرنے کا اعلان
پروگرام 6 سے 16 سال کی عمر کے بچوں کیلیے ہے، جاپان انٹر نیشنل کارپوریشن ایجنسی تعاون کرے گی، محکمہ تعلیم۔ فوٹو: فائل
کراچی: محکمہ تعلیم سندھ نے اسکول نہ جانے والے بچوں کی تعداد کم کرنے اور شرح خواندگی بڑھانے کے لیے غیر رسمی تعلیم (نان فارمل ایجوکیشن) کی کلاسز کو باقاعدہ طور پر رواں سال فروری سے شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
وہ بچے جو اسکول نہیں جاسکے یاتعلیم ادھوری چھوڑدی یا عمر زیادہ ہونے کے سبب عام اسکول میں داخلہ نہیں لے سکتے ان کے لیے ڈائریکٹریٹ آف لٹریسی اینڈ نان فارمل ایجوکیشن نے باقاعدہ پروگرام کا آغاز رواں سال فروری سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نان فارمل ایجوکیشن کا نصاب محکمہ تعلیم کے ڈائریکٹریٹ آف لٹریسی اینڈ نان فارمل ایجوکیشن سندھ اورجاپان انٹر نیشنل کارپوریشن ایجنسی(جائیکا) کی شراکت داری سے تیار کیا گیا ہے جس میں کریکیولم ونگ،حکومت سندھ، ڈائریکٹریٹ کے افسران ، مختلف مضامین کے ماہرین،مٹیریل ڈیولپرز آف بیورو کریکیولم سندھ، جاپان انٹر نیشنل کارپوریشن ایجنسی(جائیکا) کے پروگرام ماہرین اور یو ایس اے آئی ڈی کے سندھ ریڈنگ پروجیکٹ کے ماہرین سے مشاورت لی گئی ہے۔
اسکول نہ جانے والے بچوں کے لیے نصاب کو خصوصی طور 3مختلف درجوں میں تیار کیا ہے جس میں پیکیج اے، پیکیج بی اور پیکیج سی شامل ہے، پیکیج اے میں اردو، انگریزی، ریاضی اور معلومات عامہ کے مضمون کلاس اول کے لیے، پیکیج بی میں اردو، انگریزی، ریاضی اور معلومات عامہ کے مضمون کلاس دوم اور سوئم کے لیے جبکہ پیکیج سی میں اردو، انگریزی، ریاضی ،جرنل سائنس، معاشرتی علوم، اخلاقیات، اسلامیات اور کیریئر کی رہنمائی سے متعلق مضمون شامل ہیں جو کلاس چہارم اور پنجم کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ مذکورہ تینوں پیکیجزکے لیے نصابی مواد تیار کیا جاچکا ہے جس کے تحت طلبہ پانچویں جماعت تک تعلیم صرف ڈھائی سے تین سال میں مکمل کرسکتے ہیں۔
ڈائریکٹوریٹ آف لٹریسی اینڈ نان فارمل ایجوکیشن کے ڈائریکٹر محمد عالم تھیم نے ایکسپریس کو بتایا کہ سندھ کی شرح خواندگی میں بہتری لانے کیلیے محکمہ تعلیم نے عملی اقدام کیا ہے، نان فارمل ایجوکیشن ایسے بچوں کیلیے ہے جنھوں نے تعلیم ادھوری چھوڑدی، اسکولوں میں داخلے نہیں ہو سکے یا پھر مختلف وجوہات کی بنا پر اسکولوں سے ڈراپ آؤٹ ہوا،آؤٹ آف اسکول بچوں کی تعداد کافی زیادہ ہے اس پروگرام کے تحت اس تعداد کو کم کیا جاسکے گا اور شرح خواندگی میں اضافہ ہوگا۔
ڈائریکٹر نے بتایا کہ نان فارمل ایجوکیشن کا یہ پروگرام 6 سے 16 سال کی عمر کے بچوں کیلیے ہے جس میں وہ ڈھائی سے تین سال میں پانچویں جماعت تک تعلیم حاصل کرکے مڈل اسکول میں جا سکتے ہیں،کوشش ہے کہ مڈل اسکول کی سطح پر بھی نصاب ایسے ترتیب دیا جائے کہ طلبا آٹھویں جماعت تک تعلیم تین سال کے بجائے ڈیڑھ سے دو سال میں ہی حاصل کرلیں اور انکے وقت کی بچت ہو سکے۔
محمد عالم تھیم نے کہاکہ ابھی سندھ کے پانچ اضلاع کراچی، دادو، جیکب آباد، کشمور اور بدین میں یونیسیف کے تحت 205، اور یو ایس اے آئی ڈی کے پروگرام سندھ ریڈنگ پروجیکٹ کے تحت 101 نان فارمل ایجوکیشن سینٹرزکام کررہے ہیں جبکہ اب ڈائریکٹریٹ آف لٹریسی اینڈ نان فارمل ایجوکیشن 50 نان فارمل بیسک ایجوکیشن سینٹرز شروع کررہا ہے جب کہ یو ایس اے آئی ڈی کے تحت چلنے والیسینٹر کو مزید پانچ اضلاع قمبر شہداد کوٹ، لاڑکانہ، خیر پور، سکھر، اور کراچی تک پھیلایا جائے گا اور 772 سینٹر کھولے جائیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔