شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز؛ قطری شہزادے کا اصل خط پیش

ویب ڈیسک  جمعـء 16 مارچ 2018
لندن فلیٹ سے متعلق نیلسن اور نیسکول کی لینڈ رجسٹری کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنا دیا فوٹو: فائل

لندن فلیٹ سے متعلق نیلسن اور نیسکول کی لینڈ رجسٹری کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنا دیا فوٹو: فائل

اسلام آباد: پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن  (ر) صفدر کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کے دوران قطری شہزادے حمد بن جاسم کا اصل خط پیش کردیا۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کی، سماعت کے موقع پر تینوں ملزمان  وفاقی وزرا اور پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ عدالت پہنچے تاہم کچھ دیر بعد نواز شریف کے وکیل نے اپنے موکل کے واپس جانے کی اجازت مانگی جسے منظور کرلیا گیا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: لندن کے فلیٹس حسین نواز کے نام کئے

سماعت کے دوران پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کا بیان قلمبند کیا جارہا ہے، جے آئی ٹی سربراہ کی جانب سے  قطری شہزادے حمد بن جاسم کا 6 جولائی کا اصل خط سر بمہر لفافے میں پیش کیا گیا تو مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے اس پر اعتراض کردیا۔ جس پر واجد ضیا نے کہا کہ گزشتہ روز اصل خط سے متعلق بات ہوئی تھی جس پر اس خط کو آج پیش کیا جارہا ہے۔  آج والا خط رجسٹرار سپریم کورٹ سے موصول ہوا ہے اور لفافے پر رجسٹرار سپریم کورٹ کی مہر لگائی گئی ہے، اس خط پر انگریزی میں ترجمہ بھی کیا گیا ہے۔

واجد ضیا کی جانب سے التوفیق کمپنی اور حدیبیہ پیپر ملز کے درمیان معاہدے کا مسودہ، لندن فلیٹ اور نیسکول کمپنی کی لینڈ رجسٹری بھی عدالت میں پیش کردی گئی۔ عدالت نے لندن فلیٹ سے متعلق نیلسن اور نیسکول کی لینڈ رجسٹری کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنا دیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔