- تحریک انصاف پر پابندی کے اشارے مل رہے ہیں، زلمے خلیل زاد
- تحریک انصاف کی سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھنے کی دعوت
- عرب امارات: رمضان کی آمد پر 1 ہزار 25 قیدیوں کی رہائی کا حکم
- پی ٹی آئی کو مینار پاکستان پرجلسے کی اجازت مل گئی
- جان لیوا پھپھوندی کا انفیکشن امریکا میں تیزی سے پھیلنے لگا
- سابق ٹینس چیمپئن مارٹینا ناوراتیلووا نے کینسر کو شکست دے دی
- جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں سے مقابلہ، آئی ایس آئی کے بریگیڈیئر مصطفیٰ کمال برکی شہید
- جنوبی افریقا کی تیسرے ون ڈے میں ویسٹ انڈیز کو شکست، سیریز1-1سے برابر
- ملک کے مختلف علاقوں میں شدید زلزلے میں 4 جاں بحق، سوات سب سے زیادہ متاثر
- بھارتی پنجاب میں خالصتان کے حامی سکھوں کیخلاف آپریشن سے خوف و ہراس
- قرآن نذرآتش کرنے والے سیاستدان کے برطانیہ میں داخلے پر پابندی
- پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج شام چار بجے ہوگا
- 3 امریکیوں نے سعودی عرب کا اہم ایوارڈ اپنے نام کرلیا
- کراچی میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار شہید، دوسرا زخمی
- روس نے یوکرین امن مذاکرات میں 4 ممالک کی شرکت مسترد کردی
- ای سی سی؛ گلگت بلتستان کیلئے 25 ہزار میٹرک ٹن گندم جاری کرنے کی منظوری
- سعودی عرب میں رمضان کا چاند نظر نہیں آیا
- ڈیرہ اسماعیل خان میں چیک پوسٹ پر حملہ، تین فوجی جوان شہید
- زمان پارک سے گرفتار دو افراد کا کالعدم تنظیموں کے ساتھ رابطے کا دعویٰ
- بلوچستان میں کم عمری کی شادی روکنے کے قانون کا مسودہ تیار
عدلیہ نجات دہندہ کے طور پر ابھری ہے ، چیف جسٹس
حیدرآباد:چیف جسٹس افتخار چوہدری سندھ لا کالج میں وکلا سے خطاب کررہے ہیں۔ فوٹو: پی پی آئی
حیدرآباد: چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ عدلیہ آئین کی حکمرانی ، بنیادی حقوق کی محافظ اور صحیح نجات دہندہ کے طور پر ابھری ہے ۔
عدالتی فعالیت نے نہ صرف عدالتی نظام کو بہتر بنایا ہے بلکہ اس سے عدلیہ پر عوامی اعتماد اور بھروسے میں اضافہ ہوا ہے ۔ نوجوان مستقبل کے پاکستان میں آئین کی بالادستی اور جمہوری حکمرانی کی ترویج کا پیش خیمہ ہیں ۔ جمعے کو گورنمنٹ سندھ لا کالج حیدرآباد میں خطاب کرتے ہوئے انھوں کہا کہ مساوات پر مبنی معاشرے کے قیام کیلیے قانون کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی ضروری ہے۔ بلاشبہ انصاف کی فراہمی کے عمل میں عدلیہ کا کردار بنیادی ہے مگر اس حوالے سے ریاست کے تمام حکام اور اِداروں بشمول انتظامیہ اور مقننہ کو شفاف انصاف کی فراہمی میں اہم حصہ ادا کرنا ہوتا ہے۔ انھوں نے کالج کی لائبریری کا افتتاح بھی کیا ۔
دریں اثنا مقامی ہوٹل میں کیپیسٹی بلڈنگ آف ایڈووکیٹس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ وکلا اور بار ایسوسی ایشن نے ہمیشہ عدلیہ کی آزادی اور قانون کی حکمرانی کیلیے اہم کردار ادا کیا ہے۔ انصاف کی فراہمی کے نظام کو بہتر بنانے کیلیے بار اور بینچ کو مل کر مشترکہ کوششیں کرنی ہیں ۔ انھوں نے سندھ ہائیکورٹ بار حیدرآباد ، حیدرآباد اور ٹنڈوالہ یار کی ڈسٹرکٹ بارز کے نومنتخب عہدیداروں سے حلف بھی لیا۔ اس موقع پر سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز افضل خان ، جسٹس سرمد جلال عثمان اور سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مشیر عالم ، رجسٹرار سپریم کورٹ ڈاکٹر فقیر حسین ، رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ عبدالمالک اور دیگر بھی موجود تھے ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔