- حماس نے قطر اور مصر کی جنگ بندی کی تجویز مان لی
- سعودی ولی عہد ہر سطح پر پاکستان کی مدد کرنا چاہتے ہیں، وزیراعظم
- بلوچستان کے مسائل سیاسی ڈائیلاگ کے ذریعے حل ہونے چاہئیں، صدر مملکت
- کراچی سے بھارتی خفیہ ایجنسی کے 2 انتہائی خطرناک دہشت گرد گرفتار
- جسٹس بابر ستار کے خلاف مہم چلانے پر توہین عدالت کی کارروائی کا فیصلہ
- حکومت سندھ نے پیپلزبس سروس میں خودکار کرایہ وصولی کا نظام متعارف کرادیا
- سعودی ولی عہد کا رواں ماہ دورۂ پاکستان کا امکان
- سیاسی بیانات پر پابندی کیخلاف عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کیلئے قومی ٹیم کی نئی کِٹ کی رونمائی
- نازک حصے پر کرکٹ کی گیند لگنے سے 11 سالہ لڑکا ہلاک
- کے پی وزرا کو کرایے کی مد میں 2 لاکھ روپے ماہانہ کرایہ دینے کی منظوری
- چینی صدر کا 5 سال بعد یورپی ممالک کا دورہ؛ شراکت داری کی نئی صف بندی
- ججز کا ڈیٹا لیک کرنے والے سرکاری اہلکاروں کیخلاف مقدمہ اندراج کی درخواست دائر
- کراچی میں ہر قسم کی پلاسٹک کی تھیلیوں پر پابندی کا فیصلہ
- سندھ ؛ رواں مالی سال کے 10 ماہ میں ترقیاتی بجٹ کا 34 فیصد خرچ ہوسکا
- پنجاب کے اسکولوں میں 16 مئی کو اسٹوڈنٹس کونسل انتخابات کا اعلان
- حکومت کا سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے عبوری فیصلے پر تحفظات کا اظہار
- طعنوں سے تنگ آکر ماں نے گونگے بیٹے کو مگرمچھوں کی نہر میں پھینک دیا
- سندھ میں آم کے باغات میں بیماری پھیل گئی
- امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم سے پی ٹی آئی قیادت کی ملاقات، قانون کی حکمرانی پر گفتگو
نقیب اللہ قتل کیس میں ملوث و مفرور 13 پولیس اہلکار برطرف
کراچی: نقیب اللہ قتل کیس میں ملوث و مفرور 13 پولیس افسران و اہلکاروں کو ملازمت سے برطرف کر دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق 13 جنوری کو شاہ لطیف ٹاؤن تھانے کے علاقے عثمان خاصخیلی گوٹھ میں جعلی پولیس مقابلے مارے جانے والے قبائلی نوجوان نسیم اللہ عرف نقیب اﷲ کے قتل کی تفتیش میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور قتل کے مقدمے میں ملوث و مفرور 13 پولیس افسران و اہلکاروں کو ملازمت سے برطرف کر دیا گیا ہے جس کے باعث مفرور پولیس افسران و اہلکاروں کا اب محکمہ پولیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ملازمت سے برطرف کیے جانے والے پولیس افسران و اہلکاروں میں سابق ایس ایچ او شاہ لطیف ٹاؤن سب انسپکٹر امان اللہ مروت ، سابق ایس ایچ او سہراب گوٹھ سب انسپکٹر شعیب شیخ عرف شوٹر ، سابق ایس ایچ او سائٹ سپر ہائی وے صنعتی ایریا سب انسپکٹر انار خان ، سچل تھانے کی عباس ٹاؤن پولیس چوکی کے سابق انچارج اے ایس آئی علی اکبر ملاح ، اے ایس آئی گدا حسین ، اے ایس آئی خیر محمد ، اے ایس آئی فیصل محمود ، ہیڈ کانسٹیبل محسن عباس ، سید عمران رضا کاظمی ، کانسٹیبل راجہ شمیم مختار ، ہیڈ کانسٹیبل صداقت علی شاہ ، کانسٹیبل رئیس عباس اور کانسٹیبل رانا ریاض احمد شامل ہیں۔
اس حوالے سے ایس پی انویسٹی گیشن ملیر عابد قائم خانی سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے نقیب اﷲ قتل کیس میں مفرور 13 ملزمان کو ملازمت سے برطرف کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مفرور ملزمان کے خلاف محکمانہ کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔ کیس میں مجموعی طور پر 24 ملزمان ملوث ہیں اور تفتیش کے دوران سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار اور ڈی ایس پی ملیر سٹی قمر احمد سمیت 11 ملزمان کو گرفتار کیا گیا جبکہ 13 ملزمان مفرور ہیں جن کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں۔
عابد قائم خانی نے بتایا کہ عدالت عظمیٰ کے حکم پر مزید تفتیش کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے جو تحقیقات مکمل کر کے اپنی رپورٹ عدالت میں جمع کرائے گی ، رابطہ کرنے پر ایس ایس پی ملیر عدیل چانڈیو نے بھی نقیب اﷲ قتل میں ملوث 13 پولیس اہلکاروں کو ملازمت سے برطرف کیے جانے کی تصدیق کی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔