- پنجاب حکومت کا کسانوں سے گندم نہ خریدنے کا اقدام ہائیکورٹ میں چیلنج
- غیر استعمال ریلوے اسٹیشنز اور یارڈز کی اراضی لیز پر دینے کا فیصلہ
- ملکی معیشت عالمی اتارچڑھاؤ کے باوجود بحالی کے راستے پر ہے، جمیل احمد
- عالمی عدالت سے اسرائیلی وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا امکان
- جسٹس بابر ستار نے خود کو آڈیو لیکس کیس سے الگ کرنے کی درخواستیں خارج کردیں
- چینی وفد پاکستان آگیا، 4 ارب یوآن سرمایہ کاری کرے گا
- شرح سود کا تعین، مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا
- وزیراعظم کی بل گیٹس سے ملاقات، پاکستان میں جاری سرگرمیوں پر تبادلہ خیال
- براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری مسائل کا پائیدار حل نہیں
- پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نیا ریکارڈ، پہلی بار 73 ہزار پوائنٹس کی سطح بھی عبور
- ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی20 سیریز میں مسلسل دوسری شکست پر منیبہ علی مایوس
- چیمپئنز ٹرافی کا مجوزہ شیڈول آئی سی سی کو ارسال، بھارت کے میچز شامل
- پاکستان کیلیے 1.1 ارب ڈالر کی قسط کی منظوری آج دیے جانے کا امکان
- چیئرمین پی سی بی کا ٹیم میں ’مسائل‘ کا اعتراف
- بھابھی نے شادی والے دن دلہا کو گرفتار کرادیا
- احسان اللہ کی انجری سے متعلق رپورٹ جلد بورڈ کو وصول ہونے کا امکان
- بوبی بھائی کپتان بنے ہی کیوں؟
- مزدور خوشحال، ملک خوشحال ... انقلابی اقدامات اٹھانا ہونگے!
- ٹانک میں سیکیورٹی فورسز کا انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن، 4دہشتگرد ہلاک
- آئس کریم کیوں نہیں دی؟ عدالت کا آن لائن ڈلیوری ایپ پر ہزاروں کا جرمانہ
10 ماہ میں 2.24 ارب ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری
کراچی: پاکستان میں رواں مالی سال کے ابتدائی 10ماہ (جولائی سے اپریل) کے دوران 2ارب 23کروڑ78لاکھ ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) ہوئی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 2ارب 18کروڑ47 لاکھ ڈالر کی ایف ڈی آئی سے 2.4فیصد یا 5کروڑ31لاکھ ڈالر زیادہ ہے جس میں سے چین کی جانب سے سے 1ارب41کروڑ40لاکھ ڈالر انویسٹ کیے گئے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق مذکورہ 10 ماہ کے اندر پورٹ فولیوانویسٹمنٹ سے سرمائے کا انخلا سال بہ سال 36 کروڑ 83لاکھ ڈالر سے گھٹ کر11کروڑ8لاکھ ڈالر تک محدود ہوگیا تاہم ڈیٹ سیکیورٹیز میں کم وبیش ڈھائی ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی وجہ سے مجموعی بیرونی سرمایہ کاری64.7 فیصد بڑھ کر 4ارب 57 کروڑ74 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 2 ارب77کروڑ89لاکھ ڈالر تک محدود تھی، 10ماہ کے اندر چین کے ساتھ سب سے زیادہ براہ راست سرمایہ کاری برطانیہ کی جانب سے 24 کروڑ45 لاکھ ڈالر کی گئی۔
اس کے علاوہ ملائیشیا نے 12کروڑ 35 لاکھ ڈالر، امریکا کی جانب سے 8کروڑ 16لاکھ ڈالر ،سوئٹزرلینڈ کی جانب سے 7 کروڑ20 لاکھ ڈالر اور نیدرلینڈنے 6کروڑ 14لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی تاہم ناروے، جنوبی افریقہ، قطر، کویت اور کینیڈا نے سرمایہ نکالا، اس دوران سب سے زیادہ سرمایہ کاری بجلی کی پیداوار کے شعبے میں 74کروڑ 99 لاکھ ڈالر کی گئی۔
اس کے علاوہ تعمیراتی شعبے میں 56کروڑ8 لاکھ ڈالر، فنانشل بزنس میں 27 کروڑ 15لاکھ ڈالر، تیل وگیس کی تلاش کیلیے 16 کروڑ 49لاکھ ڈالر، فوڈ سیکٹر میں 10 کروڑ 16لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی،تجارتی، ٹرانسپورٹ، ٹورازم، اسٹوریج فیسلیٹیز، آٹوسیکٹر، شوگر، ٹیکسٹائل اور دیگر شعبوں میں محدود سرمایہ کاری ہوئی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق اپریل میں براہ راست سرمایہ کاری 17 کروڑ 97 لاکھ ڈالر سے گھٹ کر14کروڑ37لاکھ ڈالر رہ گئی جبکہ پورٹ فولیو انویسٹمنٹ سے انخلا بھی 2 کروڑ 20لاکھ ڈالر سے گھٹ کر 1 کروڑ76 لاکھ ڈالر تک محدود ہوگیا، اس طرح اپریل 2018میں مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری 12 کروڑ 61 لاکھ ڈالر تک محدود ہوگئی جو اپریل 2019 میں 14 کروڑ 26 لاکھ ڈالر رہی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔