- اداروں کیخلاف پروپیگنڈا؛ اعظم سواتی کو ایف آئی اے کے پاس شامل تفتیش ہونے کا حکم
- بلوچستان میں بارشوں نے تباہی مچادی، جھیل میں شگاف پڑ گیا، آبادیاں زیرِ آب
- پاکستان اور ایران کا غزہ پر مؤقف یکساں ہے، دفتر خارجہ
- پاسپورٹ غیر قانونی بلاک کیا تو ایف آئی اے کیخلاف کارروائی ہوگی، پشاور ہائیکورٹ
- شرمناک شکست پر کپتان بابراعظم کا بیان سامنے آگیا
- پنجاب میں 30 اپریل تک گرج چمک کیساتھ طوفانی بارشوں کا امکان
- پنجاب: اسموگ کے خاتمے کیلیے انوائرمینٹل پروٹیکشن اتھارٹی بنانے کا فیصلہ
- وفاقی کابینہ اجلاس؛ آئی ایم ایف معاہدہ اور سیکیورٹی صورتحال ایجنڈے میں شامل
- کمزور کیویز سے شکست؛ گرین شرٹس نے ننھے فینز کو رُلا دیا
- پنجاب میں ایل پی جی سلنڈر پھٹنے کے واقعات بڑھ گئے، انتظامیہ کی چشم پوشی
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل پاکستان کی مڈل آرڈر کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی
- زنگ آلود ذہن، ڈگری مافیا اور بے روزگاری
- مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار
- نائیجیریا کی خاتون کا طویل انٹرویو میراتھون کا ریکارڈ
- دنیا کی نصف آبادی کو مچھروں سے پھیلنے والی وباء کا خطرہ
- واٹس ایپ کا اِن ایپ ڈائلر فیچر پر کام جاری
- عامر جمال کا ورکشائر کے ساتھ معاہدہ، ٹی20 بلاسٹ بھی کھیلیں گے
- پٹرولیم سیلرز ایسوسی ایشن نے پمپس بند کرنیکی دھمکی دیدی
- سیلز سسٹم تنصیب میں تاخیر پر ان پُٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ میں کمی
- نجی شعبہ زراعت تبدیل کرنے میں موثر کردار ادا کرسکتا ہے، وزیر خزانہ
پشاور میں خاصہ دار فورس اور پولیس اہلکاروں کے درمیان تصادم
پشاور: کارخانو چیک پوسٹ پر خاصہ دار فورس اور پولیس اہلکاروں میں ہاتھا پائی اور فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور کے ںواحی علاقے کارخانوں چیک پر پولیس اہلکاروں اور خاصہ دار فورس کے مابین تصادم کے نتیجے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ لیویز ذرائع کا کہناہے کہ خاصہ دار فورس اور پولیس اہلکاروں میں پہلے ہاتھا پائی ہوئی اور بات فائرنگ تک جا پہنچی، فائرنگ سے عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا اور بازار میں بھگڈر مچ گئی جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
دوسری جانب ایس ایس پی آپریشن جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ چوری شدہ گاڑی کی برآمدگی کے لئے پولیس شاکس گئی اور انتظامیہ کو بھی اطلاع کی گئی تاہم خاصہ دار فورس نے پولیس کے ساتھ ہاتھا پائی کی اور ہوائی فائرنگ بھی کی۔ فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی دونوں جانب سے بھاری نفری پہنچ گئی اور اعلیٰ حکام کی مداخلت کے بعد جمرود ہیڈ کوارٹر میں انتظامیہ اور پولیس کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔