گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے میر شاہ نواز خان تاحیات نااہل قرار

ویب ڈیسک  پير 13 اگست 2018
میر شاہ نواز کو ہمیشہ کے لیے نااہل کررہے ہیں، چیف جسٹس ؛ :فوٹو:فائل

میر شاہ نواز کو ہمیشہ کے لیے نااہل کررہے ہیں، چیف جسٹس ؛ :فوٹو:فائل

 اسلام آباد: سپریم کورٹ نے جی ڈی اے کے امیدوار میر شاہ نواز کی نااہلی کے خلاف درخواست خارج کرتے ہوئے انہیں تاحیات نااہل قرار دے دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں میر شاہنواز کی نااہلی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ کیس کی سماعت چیف پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔ میر شاہ نواز کے وکیل سلمان اکرم راجا نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ الیکشن ٹربیونل نے اثاثے چھپانے پر میر شاہ نواز کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے اور سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ نے بھی اپیل مسترد کرتے ہوئے انہیں الیکشن سے نااہل قرار دے دیا ہے، اس لئے عدالت عظمیٰ سے رجوع کیا ہے، درخواست پر نظر ثانی کی جائے۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ سمجھتے ہیں جج ان پڑھ ہیں انہیں کچھ پتہ نہیں،  ہائی کورٹ نے جو فیصلہ کیا درست کیا، اس طرح کے آدمی کو ہم بالکل ریلیف دینے کے لیے تیار نہیں، میر شاہ نواز کو ہمیشہ کے لیے نااہل کررہے ہیں۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ناقابل عمل باتوں پر بحث نہ کریں۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ میر شاہ نواز نے  34 دکانوں کی اِنکم اثاثوں میں ظاہر نہیں کی۔  سلمان اکرم راجہ نے مؤقف پیش کیا کہ دکانیں ہندو کمیونٹی کو دے رکھی ہیں کوئی آمدن نہیں۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ میر شاہنواز نے 403 ایکڑ پر83 ہزار 480 روپے ٹیکس دیا، اگر ایک ہزار روپے فی ایکڑ بھی آمدن لگائیں تو آمدن کہاں پہنچتی ہے؟۔ عدالت نے میر شاہ نواز کو وقت ضائع کرنے پر پچاس ہزار جرمانہ کر دیا تاہم سلمان اکرم راجہ کے معافی مانگنے پر جرمانہ معاف کردیا گیا۔

واضح رہے کہ سے امیدوار میر شاہنواز تالپور پی ایس 27 سے گرینڈ ڈیموکریٹک کی جانب سے امیدوار تھے اور الیکشن ٹربیونل نے اثاثے چھپانے پر ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے تھے، جس کے خلاف میر شاہنواز نے سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ میں اپیل دائر کی تاہم سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ نے بھی ان کی اپیل مسترد کردی تھی، میر شاہنواز نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔