- عامر جمال کا ورکشائر کے ساتھ معاہدہ، ٹی 20 بلاسٹ بھی کھیلیں گے
- پٹرولیم سیلرز ایسوسی ایشن نے پمپس بند کرنیکی دھمکی دیدی
- سیلز سسٹم تنصیب میں تاخیر پر ان پُٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ میں کمی
- نجی شعبہ زراعت تبدیل کرنے میں موثر کردار ادا کرسکتا ہے، وزیر خزانہ
- 2023 میں پاکستان کو 2.35 ارب ڈالر فراہم کیے، ایشیائی بینک
- بجلی مزید 2 روپے 94 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس، مارچ تک ترسیلات زر 7.660 ارب ڈالر ریکارڈ
- پٹرول، ڈیزل سستا ہونے کا امکان
- اسٹیٹ بینک کی مارکیٹ سے ریکارڈ 4.2 ارب ڈالر کی خریداری
- غزوۂ احد ایک معرکۂ عظیم
- موت کو سمجھے ہےغافل اختتامِ زندگی۔۔۔ !
- کراچی میں مرکزی مویشی منڈی کب اور کہاں سجے گی؟
- پاکستان ویسٹ انڈیز ویمن ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ آج کھیلا جائے گا
- اسحاق ڈار کی پی ٹی آئی کو ساتھ کام کرنے کی پیش کش
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کی ٹرافی پاکستان پہنچ گئی، اسلام آباد میں رونمائی
- وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ سے میٹا کے وفد کی ملاقات
- برطانیہ کا ایرانی ڈرون انڈسٹری پر نئی پابندیوں کا اعلان
- سزا اور جزا کے بغیر سرکاری محکموں میں اصلاحات ممکن نہیں، وزیر اعظم
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کے ہاتھوں پاکستان کو مسلسل دوسری شکست
- حماس کی قید میں موجود اسرائیلی یرغمالی کی نئی ویڈیو جاری
میانمر : مسلمانوں پر2بچوں کی پابندی تعصب ہے، آنگ سوچی
ینگون: میانمر کی اپوزیشن لیڈر آنگ سان سوکی نے مسلمانوں پر 2بچوں سے زائد کی پیدائش پر پابندی کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے اسے متعصبانہ اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی قراردیاہے۔
تاہم انھوں نے مسلمانوں کی درگت بنائے جانے سے متعلق کوئی بیان نہیں دیا۔ ان پر الزام ہے کہ انھوں نے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کے خلاف آواز اٹھانے سے گریز کیا۔ سوچی کا کہنا ہے کہ انھوں نے اس قانون کی اس وقت بھی مخالفت کی تھی جب یہ بنایا گیا تھا اور اب جب اسے مقامی حکام دوبارہ فعال کررہے ہیں تب بھی وہ اس کی مخالف ہیں۔
راکھین حکومت کی ترجمان ون میانگ نے بتایاکہ یہ قانون ریاست کے مسلم اکثریت کے 2علاقوں میں نافذ کیا جائے گا۔ اس قانون کے تحت مرد کو ایک ہی بیوی رکھنے کا اختیار ہوگا اور 2سے زائد بچوں کی پیدائش پر پابندی ہوگی۔ ہیومن رائٹس واچ نے حالیہ فسادات کے حوالے سے حکام پر نسل پرستی اور جانبداری کا الزام لگایا ہے۔
جن میں اب تک 200افراد ماردیے گئے اور بے قابو جتھوں نے گاؤں کے گاؤں پھونک ڈالے۔ تنظیم نے اس پالیسی کو نفرت انگیز اور انسانی حقوق کے منافی قراردیا۔ واضح رہے کہ میانمر کی حکومت روہنگیا کی 8لاکھ آبادی کو غیرقانونی بنگلادیشی تارکین وطن قراردیتی ہے اور انھیں اپنا شہری تسلیم نہیں کرتی۔ چنانچہ انھیں قانونی حقوق حاصل ہیں نہ ملازمتیں ملتی ہیں۔ انھی حقائق کی بنا پر اقوام متحدہ انھیں دنیا کی مظلوم ترین اور معتوب تریں اقلیت قراردیتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔