رواں سال گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں چھیننے اور چوری کی وارداتیں بڑھ گئیں

اسٹاف رپورٹر  منگل 11 ستمبر 2018
2017 میں156گاڑیاں چھیننے کے واقعات ہوئے،رواں برس6ستمبرتک142گاڑیاں چھینی جاچکی ہیں،سی پی ایل سی کے اعدادوشمار۔ فوٹو : فائل

2017 میں156گاڑیاں چھیننے کے واقعات ہوئے،رواں برس6ستمبرتک142گاڑیاں چھینی جاچکی ہیں،سی پی ایل سی کے اعدادوشمار۔ فوٹو : فائل

 کراچی:  رواں برس گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کی چوری کی وارداتوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا جب کہ گزشتہ سال کی نسبت اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں کمی آئی۔

سٹیزن پولیس لائڑن کمیٹی (سی پی ایل سی) کے اعدادوشمار کے مطابق موٹر سائیکلیں چوری ہونے کی وارداتوں کی بات کی جائے تو سال2017 میں16ہزار86موٹر سائیکلیں چوری ہوئی،رواں برس یہ تعداد17ہزار832 تک جا پہنچی،یہ اضافہ تقریباً 11 فیصد بنتا ہے،ابھی رواں سال کے4ماہ باقی ہیں اسی طرح سال 2017 میں موٹر سائیکلیں چھینے کے 1693 واقعات رپورٹ ہوئے لیکن رواں برس6 ستمبر تک یہ تعداد 1486 ہے۔

سال 2017 میں گاڑیاں چھیننے کے 156 واقعات رونما ہوئے، رواں برس 6 ستمبر تک 142 گاڑیاں چھینی جاچکی ہیں اسی طرح گاڑیاں چوری ہونے کے گزشتہ برس 868 واقعات رپورٹ ہوئے اور رواں برس6 ستمبر 848 گاڑیاں چوری کی جاچکی ہیں ، موبائل فون چھیننے کی وارداتوں کا اگر تقابلی جائزہ لیں تو گزشتہ برس10 ہزار 892 موبائل فون چوری اور چھینے گئے جبکہ رواں برس اب تک 10 ہزار 421 کیس رپورٹ ہوچکے ہیں۔

اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں کمی آگئی،سی پی ایل سی

سٹیزن پولیس لائڑن کمیٹی (سی پی ایل سی) کے اعدادوشمار کے مطابق رواں ماہ اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔ پولیس کارکردگی پر بات کی جائے تو رواں سال 6 ستمبر تک پولیس 1066 ملزمان کو گرفتار کرچکی ہے جبکہ پولیس مقابلوں کے دوران 2 دہشت گرد مارے گئے اور 58 کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا، اغوا برائے تاوان کے ملزمان کے خلاف کارروائیوں کے دوران 5 اغوا کار مارے گئے جبکہ 4 گرفتار کیے گئے ۔

بھتہ خوروں کے خلاف کارروائیاں کرتے ہوئے 42 بھتہ خور بھی سلاخوں کے پیچھے پہنچے ، اسٹریٹ کریمنلز اور ڈکیتوں کے خلاف پولیس کی کارروائیاں بھی جاری رہیں اور 54 ڈکیت مارے گئے جبکہ 962 گرفتار کیے گئے ، ڈیڑھ ہزار سے زائد مفرور و اشتہاری بھی پکڑے گئے جن میں سے 166 اشتہاری اور ایک ہزار 339 مفرور شامل ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔