- جنوبی وزیرستان؛ گھر میں دھماکے سے خواتین سمیت 5 افراد جاں بحق
- آزاد کشمیر میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا احتجاج ختم کرنے کا اعلان
- جوسز پر فیڈرل ایکسائز ٹیکس؛ خسارے کا سودا
- وزیراعظم کا اسٹریٹیجک اداروں کے سوا تمام ریاستی ملکیتی اداروں کی نجکاری کا اعلان
- طبی آلات کی چارجنگ، خطرات اور احتیاطی تدابیر
- 16 سال سے بغیر کچھ کھائے پیے زندہ رہنے والی خاتون
- واٹس ایپ صارفین کو نئی جعلسازی سے خبردار رہنے کی ہدایت
- ممبئی میں مٹی کا طوفان، 100 فٹ لمبا بل بورڈ گرنے سے 14 افراد ہلاک
- غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی نہیں ہو رہی ، امریکا
- بولرز کی خراب فارم نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
- محمد رضوان نے اپنی ’سادہ‘ فلاسفی بیان کردی
- شاہین سے بدتمیزی، افغان شائق کو اسٹیڈیم سے باہر نکال دیا گیا
- کامیاب کپتان بننے پر بابراعظم کو چیئرمین کی جانب سے شرٹ کا تحفہ
- بجٹ، بزنس فورم کی لسٹڈ کمپنیوں کیلیے کم ازکم ٹیکس ختم کرنے سمیت مختلف تجاویز
- پاکستان سے توانائی، ڈیجیٹل ٹرانسفرمیشن دیگرشعبوں میں تعاون کرینگے، عالمی بینک
- غیرملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھنے لگا
- 5 سال میں صرف 65 ارب روپے مختص، اعلیٰ تعلیم کا شعبہ شدید مشکلات کا شکار
- 4 سال میں مہنگائی کم، ترقی، سرکاری ذخائربڑھیں گے، آئی ایم ایف
- نااہل حکومتیں پہلے بھی تھیں، آج بھی ہے:فیصل واوڈا
- ایران نے چابہار بندرگاہ کے ایک حصے کا انتظام 10 سال کیلئے بھارت کے حوالے کردیا
30 سال ساتھ چوکیداری کرنے والے قاتل اور مقتول بن گئے
کراچی: جمشید کوارٹرز پولیس نے چوکیدار کو قتل کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا۔
پیر اور منگل کی درمیانی شب جمشید کوارٹرز میں ایک شخص کی لاش ملی جس کے جسم پر تشدد کے نشانات تھے ، اطلاع ملنے پر پولیس نے لاش اسپتال منتقل کی ، مقتول کی شناخت رحیم کے نام سے کی گئی تھی جس کی عمر تقریباً 65 برس تھی ، مقتول علاقے میں چوکیدار تھا۔
ایس ایچ او جمشید کوارٹرز رضوان پٹیل نے بتایا کہ واقعے کے فوری بعد پولیس نے تفتیش کا آغاز کیا اور ابتدائی معلومات کے مطابق مقتول کا ایک اور ساتھی چوکیدار بھی تھا جس پر پولیس نے اس کے مختلف ٹھکانوں پر چھاپے مارے اور بالاخر ملزم قانون کی گرفت میں آگیا۔
ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ ابتدائی بیان میں ملزم اکبر نے بتایا کہ وہ اور رحیم گزشتہ 30 برسوں سے اسی علاقے میں چوکیداری کررہے ہیں لیکن گزشتہ شب ان دونوں کے درمیان معمولی تلخ کلامی ہوئی جوکہ بڑھ کر جھگڑے کی صورت اختیار کرگئی اور اس کے بعد دونوں نے ایک دوسرے سے ہاتھا پائی بھی کی ، اسی دوران اکبر طیش میں آگیا اور تشدد کے ساتھ ساتھ رحیم کے سر پر ڈنڈے کے وار بھی کیے جس سے وہ ہلاک ہوگیا ، واقعے کے فوری بعد وہ فرار ہوگیا تھا تاہم پکڑا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔