- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
ایک عمارت اور کئی اسٹورز کی مالکن، شوقیہ چینی بھکارن
بیجنگ: چین میں ایک کروڑ پتی بھکارن کے چرچے اس وقت زبان زد عام ہیں جو پانچ منزلہ عمارت، کئی اسٹور، دکانوں اور جائیداد کی مالکن ہونے کے باوجود بھیک مانگتی نظر آتی ہے۔
79 سالہ بھکارن کو ہینگ زو ریلوے اسٹیشن پر دیکھا جاسکتا ہے جو ایک محل نما عمارت کی مالکن ہیں۔ ریلوے اسٹیشن کی انتظامیہ نے حقیقت معلوم ہونے کے بعد اپنے لاؤڈ اسپیکر پر مسافروں کو خبردار کرنا شروع کردیا ہے کہ وہ اس خاتون کی باتوں میں آکر اس کی کوئی مدد نہ کریں کیونکہ وہ جیسی دکھائی دیتی ہے ویسی ہے نہیں۔
خاتون کے بیٹے نے بتایا کہ وہ عام چینی خاندان سے بہت بہتر زندگی گزار رہے ہیں، وہ پانچ منزلہ کوٹھی نما گھر میں رہتے ہیں اور کئی کاروبار اور جائیدادوں کے مالک ہیں، وہ کئی مرتبہ اپنی ماں کو گداگری سے روک چکے ہیں لیکن وہ نہیں مانتیں۔
ان کے بیٹے نے بتایا کہ صبح انہیں بہترین ناشتہ پیش کیا جاتا ہے لیکن اس کے بعد وہ ضد کرکے بھیک مانگنے کے لیے باہر نکل جاتی ہیں۔ آج بھی وہ کئی بینک اکاؤنٹس کی مالک ہیں اور ان کے پاس خاصی رقم موجود ہے۔ پہلے خاتون نے ریلوے اسٹیشن پر سیاحتی نقشے فروخت کرنا شروع کیے تھے لیکن بعد میں انہوں نے بھیک مانگنا شروع کردی۔ اب ہر روز وہ صبح دس بجے آتی ہیں اور شام کو 8 بجے گھر لوٹتی ہیں اور روزانہ 300 یو آن کی بھیک جمع کرلیتی ہیں۔
خاتون کے بیٹوں نے سوشل میڈیا ویب سائٹس پر اپنی والدہ کی تصویر شیئر کرتے ہوئے عوام سے کہا ہے کہ وہ انہیں بھیک نہ دیں جس سے کوئی کامیابی نہ ہوئی۔ اس کے بعد انہوں نے ریلوے اسٹیشن انتظامیہ سے کہا کہ وہ روز اعلان کریں کہ اس خاتون کوبھیک نہ دی جائے۔
خاتون نے شکایت کی ہے کہ وقت گزارنے کے لیے وہ شوقیہ بھیک مانگتی ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس کے بیٹے اسے وقت نہیں دیتے اور وہ گھر میں رہتے ہوئے اکتاہٹ محسوس کرتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔